سعودی عرب میں بھوتوں اور چڑیلوں کا میلہ : دنیا بھر کے مسلمان خفا

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 31-10-2022
سعودی عرب میں     بھوتوں  اور چڑیلوں کا میلہ : دنیا بھر کے مسلمان خفا
سعودی عرب میں بھوتوں اور چڑیلوں کا میلہ : دنیا بھر کے مسلمان خفا

 

 

ریاض: سعودی عرب میں پہلی بار ہیلووین منایا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے دنیا بھر کے مسلمانوں نے سوشل میڈیا پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ چند سال قبل بھی سعودی عرب میں ہیلووین جیسے تہواروں کو نام دینا کسی جرم سے کم نہیں تھا لیکن اس سال وہاں جس طرح ہیلووین منایا گیا، اس پر تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد اس پر تنقید کر رہی ہے۔

سعودی عرب جسے عالم اسلام کا مرکز بھی کہا جاتا ہے، سوشل میڈیا پر ہیلووین کے رنگوں میں ملبوس افراد کی تصاویر منظر عام پر آتے ہی ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ دراصل چند سال پہلے تک سعودی عرب میں ایسا کرنا کسی بڑے جرم سے کم نہیں تھا۔ لیکن جب سے محمد بن سلمان(MBS) ولی عہد بنے ہیں، سعودی میں اسلامی رسم و رواج میں جدید تبدیلی کا ثبوت اس سال کا ہیلووین ہے۔

اگرچہ سعودی عرب کی حکومت نے ہیلووین کو بھرپور طریقے سے منانے کی اجازت دے دی تھی لیکن تمام مسلمان عوام کو سعودی حکومت کا یہ فیصلہ شاید زیادہ پسند نہ آیا۔ یہی وجہ تھی کہ سوشل میڈیا پر لوگوں کا ہیلووین منانا حرام اور حلال کا مسئلہ بن گیا۔ لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے اسے حرام قرار دیا، یعنی وہ کرنا جو اسلام میں سراسر غلط ہے۔ ساتھ ہی کئی لوگوں نے دفاع بھی کیا۔ سعودی میں منائے جانے والے ہیلووین کے حوالے سے کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ سعودی عرب صرف ٹرینڈ کو فالو کر رہا ہے۔ کچھ لوگوں نے اسے محمد بن سلمان کے دور میں سعودی عرب میں ہونے والی بڑی تبدیلیوں کی علامت بھی قرار دیا۔

ٹوئٹر پر ایک صارف نے کہا کہ 'میں نے دیکھا کہ اس سال بڑی تعداد میں مسلمان ہیلووین منا رہے ہیں۔ مسلمان ہونے کی وجہ سے ہیلووین منانے پر پابندی ہے، اللہ ہم سب کو معاف کرے۔

اسی دوران ایک اور صارف نے کہا کہ اگر سعودی عرب میں ہیلووین منایا جا رہا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ عذاب زیادہ دور نہیں ہے۔وہیں ایک دوسرے صارف نے کہا کہ ہمارے نبی کے روایتی لباس کو شیطانی ماسک پہنایا جا رہا ہے، یہ کوئی مذاق نہیں ہے۔

ایک اور صارف نے کہا کہ سعودی عرب کو کیا ہوگیا ہے؟ کیا یہ لوگ اب ہیلووین منا رہے ہیں؟ جہاں تک میں سمجھتا ہوں اسلام میں حرام ہے۔ایک صارف نے کہا کہ ساری دنیا جانتی ہے کہ اسلام کیا ہے، پھر آپ اسلام کے خلاف کیوں جا رہے ہیں۔ سعودی میں ہیلووین شروع نہ کریں اور اللہ سے ڈریں۔

ایک صارف نے کہا کہ یہ دیکھنا واقعی دلچسپ ہے کہ مشرق وسطیٰ کے ممالک میں ایک مغربی تہوار منایا جا رہا ہے۔

سعودی عرب کی سڑکوں پر بھوت ہو یا چڑیل، ہر جگہ 'شیطان'، سعودی عرب کی مکہ اور مدینہ کی مساجد میں آنا دنیا کے ہر مسلمان کی خواہش ہے۔ کوئی حج کے لیے وہاں پہنچتا ہے تو کوئی عمرے کے ذریعے وہاں جا کر عبادتِ الٰہی میں مگن ہونا چاہتا ہے۔

ہیلووین ایک تہوار بھی ہے جس کا تعلق شیطانی قوتوں سے ہے اور اسی وجہ سے لوگ بھوتوں یا دیگر خوفناک شکلوں کے ساتھ گھومتے ہیں۔ اس لیے کسی بھی اسلامی ملک میں ہیلووین جیسا تہوار منایا جانا مسلمانوں کے لیے بھی عجیب ہے۔ تاہم اس بار سعودی عرب کا منظر مختلف تھا۔ دارالحکومت ریاض کی بات کریں تو کئی علاقوں کی سڑکوں پر شیطانوں کے روپ میں لوگ دور دور تک گھومتے نظر آئے۔ بہت سے لوگ روایتی سعودی لباس میں خوفناک نظر آئے اور پارٹی میں شامل ہوئے۔

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سعودی تاریخ کے پہلے ایسے ولی عہد ہیں، جنہوں نے ملت اسلامیہ میں ایسی تبدیلیوں کو فروغ دیا۔ تاہم ان کا ردعمل بھی آتا ہے اور بہت سے لوگ اس پر مسلسل تنقید بھی کرتے ہیں۔ ان تنقیدوں کے درمیان، چاہے خواتین کو سعودیہ میں گاڑی چلانے کی اجازت ہو یا پہلے سینما ہال کا آغاز ہو، یا اب ہیلووین منا رہے ہوں، ایم بی ایس تبدیلی کے فرمان جاری کرتے رہتے ہیں۔