مولی: کن بڑی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے؟

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
مولی: کن بڑی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے؟
مولی: کن بڑی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے؟

 

 

 

مولی سردیوں کے موسم میں آنے والی ایسی جڑ والی سبزی ہے جس کا استعمال عام طور پر بطور سلاد کیا جاتا ہے- اس کے علاوہ کچھ لوگ اس کی ترکاری بنا کر یا اس کے پراٹھے بنا کر بھی کھاتے ہیں- ذائقے کے اعتبار سے اس کا ذائقہ کسی حد تک کڑوا ہوتا ہے اور یہ

مختلف رنگوں میں بھی پائی جاتی ہے جن میں سب سے عام سفید اور سرخ رنگ ہیں- مولی کا جوس بنانے کا طریقہعام طور پر مولی کے جوس کا نام ذہن میں آتے ہی ہر ایک کے ذہن میں کڑواہٹ کا خیال آتا ہے اور کڑوے جوس کو پینے کے لیے مشکل ہی سے لوگ تیار ہوتے ہیں-

لیکن میڈيکل ماہرین کے مطابق مولی کے جوس کی کڑواہٹ کو ختم کرنے کے لیے اس میں سیب اور سنگترے کے رس کو ساتھ میں شامل کیا جا سکتا ہے- اس کے لیے ایک مولی ایک سیب اور ایک سنگترے کا رس نکال لیں اور اس میں حسب ذائقہ کالا نمک شامل کر دیں جس سے یہ نہ صرف لذیذ ہو جائے گا بلکہ اس کی افادیت میں بھی بہت اضافہ ہو جائے گا-

اس کے ساتھ ساتھ خالی مولی کا رس بھی نکالا جا سکتا ہے رس کو نکالنے کے بعد اس کو کچھ دیر تک ٹھنڈا ہونے کے لیے رکھ دیں اور اس کے بعد اس میں کالا نمک حسب ذائقہ شامل کر کے بھی پیا جا سکتا ہے-

مولی کے جوس کے صحت کے حوالے سے فوائدمولی میڈیکل ماہرین کے مطابق ایک بہترین اینٹی آکسیڈنٹ ہوتی ہے جو کہ جسم میں سے زہریلے مادے خارج کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ویسے تو مولی کو کھایا تو سب ہی نے ہوگا مگر مولی کو پینے کا موقع کم ہی لوگوں کو ملا ہوگا- مگر یہ ایک حقیقت ہے کہ مولی کا جوس صحت کے حوالے سے بیش بہا فوائد کا حامل ہوتا ہے-

ذیابیطس کے خطرے کو کم کرےمولی کا رس آپ کو نہ صرف ذيابیطس کے خطرے سے بچا سکتا ہے بلکہ اس کا استعمال ذيابیطس کے مریضوں کے شوگر لیول کو کم کرنے کا بھی سبب بن سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق مولی کے جوس میں ایسے اجزا موجود ہوتے ہیں جو ایڈيوپونکٹن نامی خامرے کے افراز میں مدد دیتے ہیں جو کہ خون میں شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے- 

: جگر کے افعال کو بہتر بناتا ہےمولی کے جوس کا استعمال جگر کی صفائی میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے یہ زہریلے مادوں کو خارج کر کے جگر کی صحت کو بحال کرتا ہے- یہی وجہ ہے کہ ماہرین یرقان کے مریضوں کو مولی کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں مگر صحت مند افراد بھی مولی کے رس کو استعمال کر کے اپنے جگر کی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں 

دل کی صحت کو بہتر بناتا ہےمولی کا جوس ایک بہترین اینٹی آکسیڈنٹ ہونے کے ساتھ ساتھ کیلشیم اور پوٹاشیم سے بھرپور ہوتا ہے جو کہ بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے اور اس کو بڑھنے سے روکتا ہے جس کی وجہ سے دل پر دباؤ میں کمی واقع ہوتی ہے اور اس کے کسی بیماری میں مبتلا ہونے کے خطرات کم ہوتے ہیں- 

تیز بخار میں مفیدجیسے کہ آج کل کے دور میں وائرل بخار کا اثر بہت بڑھ گیا ہے جس کی وجہ سے اکثر افراد کافی بیمار رہتے ہیں تو اس میں مولی کے جوس کا استعمال بہت مفید ثابت ہوتا ہے کیونکہ ایک جانب تو یہ جسم کے درجہ حرارت کو کم کرتا ہے اس کے ساتھ ساتھ جسم میں بخار کا سبب بننے والی اندرونی سوزش کے خاتمے کا بھی باعث بنتا ہے اور افاقہ کا سبب بنتا ہ-

قوت مدافعت میں اضافے کے لیےعام طور پر مختلف قسم کے بیکٹیریا، وائرس یا فنگس جسم میں مختلف بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں مگر مولی کے اندر ایسے اجزا موجود ہوتے ہیں جو جسم کو ان جراثیموں سے لڑنے کی نہ صرف طاقت فراہم کرتا ہے بلکہ ان سے خود بھی لڑ کر ان کو مار بھگاتا ہے

اس اعتبار سے مولی کے جوس کا روزانہ استعمال انسان کو بیماریوں سے لڑنے کی طاقت فراہم کرتا ہے- مولی کے جوس کا استعمال کس طرح کرنا چاہیے؟عام طور پر مولی کے جوس کا استعمال کسی بھی وقت کیا جا سکتا ہے مگر ماہرین اس کو خالی پیٹ استعمال کرنے سے منع کرتے ہیں اور اس کو کھانے کے بعد یا کچھ گھنٹوں کے بعد استعمال کا مشورہ دیتے ہیں- کیوں کہ خالی پیٹ اس کے استعمال سے شوگر لیول یا بلڈ پریشر کے کم ہونے کا باعث ہو سکتا ہے اس وجہ سے اس کو خالی پیٹ استعمال کرنے میں احتیاط برتنی چاہیے