قیصر خالد ۔ ایک وردی پوش جو شاعر بھی ہے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 19-02-2021
ایک کمشنر آف پولیس جو شاعر بھی ہے
ایک کمشنر آف پولیس جو شاعر بھی ہے

 

 

 سراج انور / پٹنہ

آئی پی ایس قیصر خالد کو کمشنر پولیس (ممبئی ریلوے) کے عہدے پر تعینات کیا گیا ہے۔ مسٹر قیصر خالد نے جمعرات کو چارج سمبھالا ہے۔ انہیں ممبئی ریلوے کمشنر پولیس بناے جانے سے بہار میں خوشی کی لہر ہے ۔قیصر خالد بہار کے ارریہ ضلع کے رہنے والے ہیں۔ اردو سے بے پناہ محبت ہونے کے ساتھ ساتھ وہ مشہور شاعر بھی ہیں ۔وہ ایک طویل عرصے سے زبان اور ثقافت کی ترقی کے لئے کوشاں رہے ہیں ۔

انہوں نے اردو ، ہندی ، مراٹھی اور دیگر زبان کے ادیبوں اور شاعروں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی بھی کوشش کی ہے۔ اس کے علاوہ قیصر خالد ہندو مسلم اتحاد کی علامت بھی ہیں۔ خالد 1997 بیچ کے آئی پی ایس ہیں۔ سلیکشن کے بعد انہیں مہاراشٹر کیڈر ملا ۔اس سے قبل وہ آئی جی (سول ڈیفنس) کی ذمہ داری نبھا رہے تھے۔ یاد رہے کہ ممبئی ریلوے کمشنر کا دائرہ بہت بڑا ہے۔ ممبئی ریلوے پولیس ڈیپارٹمنٹ کے تحت ضلع پالگھر میں گجرات کی سرحد اور وہاں سے ممبئی شہر ، ممبئی کے مضافاتی علاقے۔ ، تھانہ نوی ممبئی اور اس کے بعد ناسک کے مضافات کے علاقے آتے ہیں۔ 

 بہار کے ضلع ارریہ میں پیدا ہونے والے قیصر خالد نے کہا کہ لاکھوں ریلوے مسافروں کی خدمت اور حفاظت کا چارج سنبھالنے کے بعد وہ اس ذمہ داری کو بخوبی نبھائیں گے۔ قیصر خالد ان دنوں اپنی پولیس سروس کے احتساب کو بہتر بنانے کے ساتھ ایک خصوصی مشن میں بھی مصروف ہیں۔ ان کے مشن کا واحد مقصد ملک میں ہندو مسلم اتحاد قائم کرنا ہے۔ قیصر نے قومی یک جہتی کے پیش نظر درجنوں کتابیں لکھی ہیں اور 15 سے زیادہ کوی سمیلن یا محفلوں کا اہتمام کیا ہے۔ یعنی ، وہ لوگوں میں ہم آہنگی قائم کرنے کے لئے اردو ادب اور شاعری کا استعمال کررہے ہیں۔

KHALID

بہار کے آئی پی ایس  قیصر حالد

وہ اردو داں آفیسر کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں۔انھوں نے اردو شاعری کی تالیف پر دو کتابیں لکھی ہیں ۔2005 میں قیصر خالد نے بہار کے معروف شاعر شاد عظیم آبادی کے شعری مجموعوں کی تدوین اور اشاعت کی ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ جب انسانی جذبات کے حوالے سے حساسیت رکھنے والے افراد قیصر خالد کو سنتے ہیں تو وہ اپنے آنسو نہیں روک پاتے ۔ ان کی شاعری لوگوں کے دلوں تک پہنچتی ہے اور ان کے باطن میں اثر ڈالتی ہے۔ قیصر کہتے ہیں کہ ہمیں پولیس میں بتایا جاتا ہے کہ وہ علاقے کے عام لوگوں سے اچھے تعلقات قائم رکھیں ۔ پولیس کی دوستانہ امیج کو قوی بنائیں۔ ہماری محفلوں ، مشاعروں اور کیوی سمیلنوں نے یہ کام بہت خوبصورتی سے انجام دیا ہے۔

قیصر خالد مہاراشٹر کے صاف ستھرا اور قابل ترین افسروں میں سے ایک ہیں لیکن وہ جنوں کی حد تک ادب میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ قیصر پٹنہ کالج سے اردو میں گریجویٹ ہیں۔ قیصر خالد نے بہت سے یادگار اشعار کہے ہیں۔ انہیں 'ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ' سے بھی نوازا گیا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ قیصر ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ حاصل کرنے والے مہاراشٹر میں واحد آئی پی ایس آفیسر ہیں۔ قیصر کثیرجہتی صلاحیتوں کے مالک ہیں۔ قیصر خالد کا نام ادب کی دنیا میں اس وقت روشن ہوا تھا جب شاد عظیم آبادی جیسے عظیم شاعر کی غزلوں کی تدوین کرکے اسے شائع کیا ۔ اچانک ان کا نام ادب کی دنیا کے لوگوں میں گونج اٹھا۔

KHALID QAISAR

ایک محفل میں قیصر خالد کا استقبال 

بہار کے پسماندہ علاقے ارریہ کے قیصر خالد نے  پولیسنگ اور ادب کے حسین سنگم کو  پورے مہاراشٹر میں متعارف کرکے  اپنی صلاحیتوں کا  جھنڈا گاڑا  ہے۔ مشرقی پٹنہ میونسپل کارپوریشن کے سابق میئر افضل امام جن کا تعلق بھی اردو ادب سے ہے ، کا کہنا ہے کہ قیصر خالد کی ترقی پر پورا بہار نازاں ہے- قیصر خالد نے ثابت کردیا کہ اردو کی طاقت کیا ہے۔