''باکسنگ کے رنگ میں اترا ''علی کا نواسہ علی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 21-08-2021
ایک اور علی کا ظہور
ایک اور علی کا ظہور

 

 

اوکلا ہوسا ۔اوکلا ہوما: باکسنگ رنگ میں ’علی‘ کے نواسہ ’علی ‘ کی آمد باکسنگ کی تاریخ محمد علی کے بغیر مکمل نہیں ہوسکتی ہے،وہ رنگ میں گرجتا تھا مگر ساتھ ہی حریف پر برستا بھی تھا۔ لوگ اس علی کو نہ بھولے ہیں اور نہ بھول پائیں گے۔

اب اچانک ایک اور علی نمودار ہوا ہے۔ جس نے خود کو باکسنگ رنگ میں نیکوعلی والش کے طور پر کرایا ہے۔لیکن اہم بات یہ ہے کہ وہ باکسنگ کے بے تاج بادشاہ محمد علی کا نواسہ ہے۔ یعنی ’نانا ‘ کے نقش قدم پر چل پڑا ہے ایک نواسہ۔

 سابق عالمی ہیوی ویٹ چیمپئن اور باکسنگ لیجنڈ محمد علی کے نواسے نیکو علی والش نے اپنے پیشہ ورانہ باکسنگ ڈیبیو میں جورڈن ویکس کو تکنیکی بنیادوں پر ناک آؤٹ کر کے شکست دے دی ہے۔ اس طرح انہوں ںے اپنا پہلا پیشہ ورانہ مقابلہ جیت لیا ہے۔

 مڈل ویٹ فائٹر نیکو علی والش نے پرو باکسنگ کے لیے باب آروم کی کمپنی سے معاہدہ کیا تھا۔ ان کی پہلی پروفیشنل فائٹ 14 اگست کے دن طے ہوئی تھی۔

awazurdu

۔ 21 سالہ مڈل ویٹ باکسر نیکو علی والش کی والدہ رشیدہ علی والش ہیں۔ ان کے والد کا نام روبرٹ والش ہے۔

 سابق عالمی ہیوی ویٹ باکسر محمد علی کے نواسے نیکو علی والش نے اپنی پہلی پروفیشنل فائٹ کا معاہدہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹاپ رینک سے معاہدہ میرے خوابوں کی تعبیر ہے۔

 علی والش نے کہا کہ یہ سفر کا آغاز ہے ‘بڑا جذباتی آغاز ‘ابھی بہت آگے جانا ہے ۔ مقابلہ میں توقعات کے بالکل عین مطابق ہوا۔ میں اپنے نانامحمد علی کے بارے میں سوچ رہا تھا ‘انہیں بہت زیادہ مس کر رہا ہوں ۔ محمد علی نے ورلڈ ہیوی ویٹ ٹائٹل تین مرتبہ جیتے تھے ۔

 نیکو علی والش نے کہا تھا کہ وہ اپنے نانا کی طرح دنیائے باکسنگ میں نام کمانا اور بنانا چاہتے ہیں اور اس کے لیے بھرپور محنت کررہے ہیں۔

awazurdu

ماں رشیدہ علی والش  اور ماں کا لعل نیکو علی والش 

awazurdu