عدنان منظور:سوشل میڈیا کے ذریعہ وادی کے نوجوانوں کو رباب سکھا رہے ہیں

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 02-07-2021
عدنان رباب کے ساتھ
عدنان رباب کے ساتھ

 

 

آواز دی وائس / سری نگر

جموں و کشمیر کے سب سے کم عمر رباب آرٹسٹ عدنان منظور سوشل میڈیا کے ذریعہ وادی کے نوجوانوں کو رباب سکھا رہے ہیں۔عدنان منظوررابطہ عامہ کی سائٹس کے ذریعہ وادی کی روایتی موسیقی کو عالمی سطح پر لے جانے میں کامیاب ہو گئے۔اب عدنان منظور وادی کے نوجوان کے لیے ایک تحریک بن چکے ہیں، ان کے ذریعہ وادی کے نوجوانوں میں رباب سیکھنے کا جذبہ پیدا ہوا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ جب عدنان منظور محض 15 برس کے تھی، اسی وقت سے انھوں 'رباب' بجانا شروع کر دیا تھا۔فی الوقت عدنان منظور کی عمر 21 برس کی ہے۔ وہ وادی کے سب سے کم عمر اور مشہور رباب آرٹسٹ بن چکے ہیں۔

عدنان منظور کی رباب والی ویڈیوز کو سوشل میڈیا پر لاکھوں بار دیکھا جا چکا ہے۔منظور نے بتایا کہ ہر کشمیری کو بطور آرٹسٹ جدوجہد کرنی پڑتی ہے ، کیونکہ یہاں کوئی پلیٹ فارم نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میں نے سوشل میڈیا کا استعمال شروع کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کے گائے ہوئے نصرت فتح علی خان کے نغمے 'تمہیں دلگی' کو تیس لاکھ سے زیادہ بار دیکھا جا چکا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ رباب دیگرساز کے مقابلے نسبتاً زیادہ مشکل آرٹ ہے۔منظور نے کہا ، "مجھے ایسے لوگوں کے ای میلز اور پیغامات مسلسل مل رہے ہیں؛جو رباب سیکھنا چاہتے ہیں۔ میری خواہش ہے کہ یہ روایت کشمیر وادی کے لوگوں میں برقرار رہے اور اس سے مجھے خوشی ہوگی۔انھوں نے اپنے ایک انٹرو میں کہا کہ میرے خیال میں نوجوانوں کے لئے بہتر ہے کہ وہ منشیات کے بجائے کھیلوں اور موسیقی کا رخ کریں۔

عدنان منظور کامزید کہنا تھا کہ اس سے قبل وہ ممبئی اور دہلی میں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کرچکے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ عدنان منظور کے مطابق رباب ایک افغانی ساز ہے، وہاں سے یہ ہندوستان آیا ہے۔ ۔۔۔۔۔ ان کے مطابق رباب کے بعد ہی برصغیر ہند میں دیگر موسیقی یا ساز مثلاً سرود اور سارنگی کو لوگوں نے بجانا شروع کیا۔