ریما رسول: امریکی کانگریس کے لیے انتخاب لڑنے والی کشمیری خاتون

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 18-08-2022
ریما رسول: امریکی کانگریس کے لیے انتخاب لڑنے والی کشمیری خاتون
ریما رسول: امریکی کانگریس کے لیے انتخاب لڑنے والی کشمیری خاتون

 

 

نیویارک:کشمیری نژاد خاتون ریمار سول امریکی کانگریس لیڈرہیں۔ وہ ان چھ امیدواروں میں سے ایک ہیں جو آئندہ 23 اگست 2022 کو ہونے والے پرائمری الیکشن میں ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے میدان میں ہیں۔

ریما رسول کے والدین ڈاکٹر ہیں۔ان کے والدین1970 کی دہائی میں امریکہ ہجرت کر گئےتھے۔ وہ دو بچوں کی ماں ہیں۔ ان کا تعلق ڈاکٹروں کے خاندان سے ہے۔ان کے والدین، ان کے چچا، ان کے دادا اور بھائی  سبھی طبی ڈاکٹر ہیں۔

 ریما رسول نیو یارک کے علاقے اوسٹر وے (Oyster Bay) میں رہتی ہیں۔ جہاں وہ ایک کاروباری خاتون ہیں، وہیں وہ  ایک سماجی کارکن بھی ہیں۔ ریما رسول نے نیویارک یونیورسٹی سے تخلیقی تحریر(creative writing) میں بی اے اور ایم اے کیا ہے۔

انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ  میں کانگریس کے لیے انتخاب لڑ رہی ہوں کیونکہ میں رئیلٹی شو طرز کی سیاسی بیان بازی سے تھک گئی ہوں جو اب معمول پر آچکی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ  سیاسی  نمائندوں کو عوامی صحت، معاش اورماحولیاتی انصاف پر زیادہ توجہ دینی چاہیے نہ کہ خود اپنی ذات کے حصار میں بند رہنا چاہئے۔

خیال رہےکہ نیو یارک حلقہ 3 کی یہ سیٹ  اس وقت خالی ہوئی جب ٹام سوزی اسے چھوڑ دیا تھا۔ اب اس سیٹ کے لیے ہند نژاد  خاتون ریما رسول شامل میدان میں ہیں۔ ریما رسول اگرچہ کیریئر سیاست داں(career politician) نہیں ہیں، تاہم وہ الیکشن لڑ رہی ہیں۔

 وہ سماج کی فلاح و بہبود حقیقی معنوں میں چاہتی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ایک غیر سرکاری تنظیم  ساؤتھ ایشین ینگ ویمن انٹرپرینیورز(SAYWE) کی بانی ہیں۔ یہ  کاروباری سوچ رکھنے والی جنوبی ایشیائی خواتین کے لیے ایک غیر منافع بخش تجارتی تنظیم ہے۔ 

بتا دیں کہ اس سیٹ کے لیے انتخابات 8 نومبر 2022 کو ہوں گے۔