سعودی ،مصری،عرب امارات اور پاکستان کے مفتیان کرام کا مشترکہ فتوی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 03-04-2021
ویکسین وقت کی ضرورت ہے
ویکسین وقت کی ضرورت ہے

 

 

منصور الدین فریدی ۔ نئی دہلی

کورونا ویکسین سےروزہ ٹوٹے گا نہ ہی کورونا ٹیسٹ سے ۔اس بات کو آپ رمضان المبارک سے قبل اپنی گرہ میں باندھ لیں تو ذہینی تناو اور مذہبی الجھن سے بھی دوررہیں گے۔اس سلسلے میں بہت واضح فتوے آچکے تھے اور اب مزید نئے فتوے بھی آگئے ہیں۔جن میں علما اکرام بڑے واضح الفاظ میں بتا چکے ہیں کہ مذہب میں سب سے قیمتی شئے زندگی ہے ۔جس کو بچانے کےلئے کوئی حد مقرر نہیں بلکہ کسی بھی حد تک جایا جاسکتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ رمضان المبارک میں روزے کے دوران بھی ویکسین لی جاسکتی ہے اور کورونا کا ٹیسٹ بھی کرایا جاسکتا ہے۔اس سلسلے میں دیو بند کا بھی فتوی آچکا ہے کہ کورونا کے ٹیسٹ سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ اس لئے عام بیداری کی سخت ضؤرورت ہے ۔رمضان المبارک کی آمد کے سبب لوگوں میں اس سلسلے میںبے چینی ہے لیکن اس بارے میں دنیا بھر کے مفتیان کرام کہہ چکے ہیں کہ کورونا کی ویکسن اور ٹیسٹ سے روزے کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔

 پچھلے دنوں سعودی مفتی اعظم اورنمایاں ترین علماءکی کونسل کے سربراہ شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے کہا تھاکہ روزے کے دوران کورونا ویکسین لگوانے سے روزہ ہرگز نہیں ٹوٹتا ہے۔ کورونا ویکسین رمضان المبارک میں روزے کی حالت میں بھی لگوائی جاسکتی ہے۔اس کا روزے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔۷ مارچ کو جامعہ الا زہر کے فتوی سینٹر سے ایک فتوی جاری ہوچکا ہے جس میں بڑے واضح الفاظ میں کہا گیا تھا کہ روزے کی حالت میں کورونا ویکسین سے کوئی نقصان نہیں ہوگا۔

 مشترکہ فتوے کا اعلان

 اب متحدہ عرب امارات، ترکی کے ساتھ مصر سے جامعۃ الازہر اور پاکستان کے مفتیان کرام نے روزے کی حالت میں کرونا ویکسین لگوانے کے حوالے سے مشترکہ فتویٰ جاری کردیا۔جس میں بتایا گیا ہے کہ ’روزے کی حالت میں کرونا ویکسین لگوانا جائز ہے‘۔ فتوے میں بتایا گیا ہے کہ کرونا ویکسین لگوانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔اس مشترکہ فتوے کا مقصد بھی یہی ہے کہ رمضان المبارک سے مسلمانوں کی ہر قسم کی غلط فہمی کو دور کردیا جائے۔

 پاکستان میں بھی بیداری مہم

 درالافتا پاکستان کے صدر اور چیئرمین پاکستان علما کونسل چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے جاری اپنے بیانات میں واضح کیا کہ مشترکہ فتوے کی روشنی میں روزے کی حالت میں ویکسین لگوائی جاسکتی ہے۔

دارالافتا کے صدر کا کہنا تھا کہ ہرانسان کوکروناویکسین لگوانی چاہیے۔پاکستان کے وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی، مشرق وسطیٰ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ ہر انسان کو کورونا ویکسین لگوانی چاہئے۔ان کا کہنا تھا کہ کورونا کی تیسری لہر انتہائی خطرناک ہے اور شریعت بھی احتیاط کا حکم دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کریں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

 جائز کیوں ہے؟

شرعی طور پر روزے کے دوران کرونا ویکسین لینا جائز ہےکیونکہ اس ویکسین کا شمار کھانے پینے کی اشیاءمیں نہیں ہوتا۔ یہ ویکسین پٹھوں کے ذریعے جسم میں منتقل کی جاتی ہے، اس لےز اس کے استعمال سے روزے پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔

 سعودی عرب مثالی رہا ہے

جب سے کورونا کی وبا نے دنیا کو اپنے شکنجے میں لیا ہے،دنیا بھر میں مذہبی بنیاد پر مباحثہ کا بازار گرم رہا لیکن سعودی عرب نے پچھلے سال حج پر محتاط رویہ اختیار کیا تو اس بار بھی مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں سخت ضابطےنافذ کئے گئے ہیں۔محفوظ فاصلے کو برقرار رکھنے کے ساتھ مساجد کو محدود وقفہ کےلئے کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے۔مسجد بنوی میں تو بچوں کا داخلہ ممنوع کردیا گیا ہے۔یہ سب اقدام عالم اسلام کو ایک راہ دکھاتے ہیں کہ وبا کی صورتحال میں کیا نہیں کیا جاسکتا ہے۔

 یاد رہے کہ پچھلے سا ل کورونا کی وبا پھیلنے کے بعد کیا عید اور کیا بقرعید سب پر کورونا کا سایہ پڑا تھا یہاں تک کے حج کےلئے بھی بیرونی زائرین کےلئےدروازے بند رکھے گئے تھے۔مقصد تھا وبا کا مقابلہ کرنا وہ بھی احتیاط کے ساتھ۔ اب ایک سال گزر جانے کے بعد بھی حالات بہت اچھے نہیں ہیں ۔لاک ڈاون نہیں ہے لیکن احتیاط کا پیمانہ اور اس کی اہمیت کسی بھی اعتبار سے کم نہیں ہے۔

awaz