دنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے 5 ہندوستانی سربراہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
دنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے 5 ہندوستانی سربراہ
دنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے 5 ہندوستانی سربراہ

 


لندن : ٹوئٹر کے بانی جیک ڈورسی نے سوشل میڈیا کمپنی سے بحیثیت چیف ایگزیکٹیو استعفیٰ دے دیا ہے جس کے بعد پراگ اگروال کو ٹوئٹر کا نیا چیف ایگزیکٹو مقرر کیا گیا ہے۔پراگ اگروال انڈین نژاد امریکی ہیں اور پچھلے 10 سالوں سے ٹوئٹر میں مختلف پوزیشنز پر کام کررہے ہیں۔ پراگ نے بمبئی کے انڈین انسٹٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے انجینئرنگ کی ڈگری لی اور کمپیوٹر سائنس میں انہوں نے پی ایچ ڈی کیلیفورنیا کی سٹینفورڈ یونیورسٹی سے کیا ہے۔ پراگ اگروال پہلے انڈین نہیں جنہوں نے کسی بڑی ٹیکنالوجی کمپنی میں بڑی نشست سنبھالی ہو۔ اس سے قبل کئی انڈینز گوگل اور آئی بی ایم جیسی بڑی کمپنیوں میں اہم ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں۔

انڈین ٹیکنالوجی سیکٹر میں نمایاں حیثیت حاصل کرنے والے انڈین ماہرین پر بات کرنے سے قبل انڈیا کی آئی ٹی انڈسٹری پر ایک نگاہ ڈالنا ضروری ہے۔

انڈیا کی بڑھتی ہوئی آئی ٹی انڈسٹری

انڈیا برانڈ ایکوئٹی فاؤنڈیشن (آئی بی ای ایف) کے مطابق جنوبی ایشیائی ملک کا ’انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ بزنس پراسیس مینجمنٹ‘ سیکٹر دنیا بھر میں سب سے تیزی سے بڑھتے ہوئی سیکٹرز میں سے ایک ہے۔

 آئی بی ای ایف کے مطابق 2021 میں انڈیا دنیا بھر میں ٹیکنالوجی کمپنیوں کے 52 فیصد آؤٹ سورس ورک کے ساتھ پسندیدہ ترین ملک تھا۔ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت 608،000 انڈین کلاؤڈ ایکسپرٹس کام کررہے ہیں۔

 صرف یہی نہیں 2022 میں ٹیکنالوجی سیکٹر سے منسلک تین کمپنیاں انفوسس، ٹی سی ایس اور وائپروں انڈیا میں 1 لاکھ 5 ہزار سے زائد نئی نوکریاں پیدا کریں گی۔بزنس سلوشن سیکٹر سے منسلک کمپنی ’گارٹنر‘ کے مطابق 2021 کے اختتام تک انڈیا میں آئی ٹی انڈسٹری پر خرچ ہونے والی رقم 93 بلین ڈالرز تک پہنچ جائے گی اور گارٹنر کے اندازے کے مطابق یہ نمبر 2022 میں 98.5 بلین ڈالرز تک پہنچ سکتا ہے۔

انڈیا میں سرکاری سطح پر 2021 میں آئی ٹی اور ٹیلیکوم سیکٹر کے لیے 7.31 بلین ڈالرز کی رقم مختص کی گئی تھی۔ان نکات پر نظر ڈال کر ایک بات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ انڈیا میں آئی ٹی انڈسٹری یہاں کے لوگوں کی خاص توجہ کا مرکز رہی ہے اور شاید یہی وجہ ہے کہ انڈیا سے تعلق رکھنے والے لوگ دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کی بناء پر بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں اپنا لوہا منوارہے ہیں۔

سندر پچائی

انڈین امریکی بزنس ایگزیکٹو سندر پچائی انڈیا کے شہر چنئی میں پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے میٹلرجیکل انجینئرنگ کی تعلیم انڈین انسٹٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کھڑاگ پور سے حاصل کی تھی۔سندر پچائی 2015 میں گوگل کے سی ای او کے چیف ایگزیکٹو مقرر کیے گئے تھے اور 2019 میں انہیں گوگل کی پیرنٹ کمپنی ’الفابیٹ‘ کا سی ای او مقرر کیا گیا تھا اور وہ اب تک اس نشست پر براجمان ہیں۔

 انہوں نے گوگل 2004 میں جوائن کیا تھا اور وہ گوگل ٹول بار، گوگل کے براؤزر کروم اور دیگر مصنوعات پر بھی کام کرچکے ہیں۔

ستیا ناڈیلا

انڈیا کے شہر حیدرآباد دکن سے تعلق رکھنے والے ستیا ناڈیلا نے 1992 میں مائیکروسوفٹ کمپنی جوائن کی تھی اور 2014 میں وہ اسی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مقرر کیے گئے۔

ستیا ناڈیلا نے بیچلرز کے ڈگری انڈیا کی مینگلور یونیورسٹی سے ایلیکٹریکل انجینیئرنگ کے شعبے میں حاصل کی، کمپیوٹر سائنس میں ماسٹرز یونیورسٹی آف وسکونسن سے اور انہوں نے بزنس انڈمنسٹریشن کی ڈگری یونیورسٹی آف شکاگو سے حاصل کی۔

اروند کرشنا

اروند کرشنا کمپیوٹر ہارڈویئر کمپنی ’آئی بی ایم‘ کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں۔ انہوں نے اعلیٰ تعلیم انڈیا کے شہر کانپور کی انڈین انٹٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے حاصل کی اور ایلیکٹریکل انجینیئرنگ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری انہوں نے یونیورسٹی آف ایلانوئے سے حاصل کی۔

انہوں نے آئی بی ایم 1990 میں جوائن کی تھی اور اپریل 2020 میں اسی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر بن گئے۔ اس سے قبل وہ 2015 سے 2020 تک آئی بی ایم کے ریسرچ ڈیویژن کے ڈائریکٹر بھی رہے ہیں۔

 شانتانو نارائن

شانتانو نارائن امریکی سافٹ ویئر کمپنی ’ایڈوبی‘ کے چیئرمین، صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں۔ انہوں نے 1998 میں نائب صدر کی حیثیت سے ایڈوبی کو جوائن کیا تھا۔

 وہ 2005 میں ایڈوبی کے صدر اور چیف آپریٹنگ آفیسر بنے، 2007 میں چیف ایگزیکٹو آفیسر اور 2017 میں کمپنی کے بورڈ کے چیئرمین بن گئے۔ شانتانو نارائن نے بیچلرز کی ڈگری حیدرآباد کی عثمانیہ یونیورسٹی سے حاصل کی اور اعلیٰ تعلیم امریکی ریاست کیلیفورنیا سے۔ ایڈبی جوائن کرنے سے قبل وہ ایپل اور سیلیکون گرافکس سمیت متعدد بڑی کمپنیوں میں اہم عہدوں پر فائز رہے۔ 

رگھو راگھورام

رگھو راگھورام امریکی کلاؤڈ کمپیوٹنگ کمپنی ’وی ایم ویئر‘ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں۔ انہوں نے یہ کمپنی 2003 میں جوائن کی تھی۔ وہ اس سے قبل ’وی ایم ویئر‘ کے نائب صدر اور جنرل مینیجر کے طور پر بھی کام کرچکے ہیں۔ رگھو راگھورام کا آبائی تعلق انڈیا کے شہر بمبئی سے ہے اور انہوں نے الیکٹریکل انجینیرنگ میں بیچلرز کی تعلیم انڈین انسٹٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے حاصل کی تھی۔