بلند بھارت‘ کو’بلند عمارت‘ سے’بلند پیغام‘: مضبوط رہو ہندوستان’

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 26-04-2021
روشن ہوا دبئی کا برج خلیفہ
روشن ہوا دبئی کا برج خلیفہ

 

 

منصور الدین فریدی / نئی دہلی۔ دبئی

دنیا کی بلند ترین عمارت‘برج خلیفہ’ کورونا کے خلاف جنگ میں ہندوستان کو حوصلہ اور ہمت کا پیغام دیتی نظر آرہی ہے۔برج خلیفہ دبئی کی شان کہلاتی ہے۔ جس کو آج ہندوستانی پرچم کے رنگوں میں نہلا دیا گیا ہے۔ برج خلیفہ پر ہندوستان کو پیغام دیا گیا ہے۔ ‘ہندوستان مضبوط رہو ہندوستان‘ ۔ برج خلیفہ کو ہر خوشی اور غم کے موقع پر دنیا کو بڑے پیغامات دینے کےلئے اسی طرح استعمال کیا جاتا ہے۔اس پیغام کو دنیا بھر میں توجہ حاصل ہوتی ہے۔ہندوستان میں کورونا کی دوسری لہر کے سبب قیامت کا سماں ہے۔آکسیجن کی کمی اور اسپتالوں میں مریضوں کا سیلاب ۔مگر دنیا اس نازک وقت میں ہندوستان کے ساتھ ہے،حصولہ دے رہی ہے اور اس جنگ میں مضبوط بنے رہنے کا پیغام دے رہی ہے۔کورونا کے خلاف جنگ نے دنیا کی توجہ ہندوستان کی جانب متوجہ کرلی ہے۔ہر کوئی اس جنگ میں ہندوستان کا ساتھ دے رہا ہے۔ جس نے کورونا کی پہلی لہر کے بعد سے ابتک دنیا کے متعدد ممالک کی ویکسین سے بے لوث مدد کی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ آج دنیا ہندوستان کومضبوط رہنے کا حوصلہ دے رہی ہے۔

برج خلیفہ پر انگلش میں لکھا گیا ہے ’اسٹے اسٹرونگ انڈیا۔اس پیغام کا مطلب ہے کہ ہندوستان مضبوط رہو اور کورونا کو مات دو۔

پچھلے سال برج خلیفہ نے کورونا وائرس کے متاثرین کو امداد دینے کے لئے روشن کرنے کا اعلان کیا تھا۔جس کا اعلان آفیشل ٹوئٹر پیج پرایک ویڈیو پوسٹ شیئر کی گئی تھی، جس میں بتایا گیا کہ دنیا کی بلند ترین عمارت اب ضرورت مندوں کے لئے دی جانے والی امداد سے روشن ہوگی۔ یہ عمارت 828 میٹر بلند ہے۔ عمارت میں لگی 12 لاکھ ہیں۔

 آپ کو حیرت ہوگی کہ برج خلیفہ سے غروب آفتاب کا منظر ایک دن میں دو بار دیکھا جا سکتا ہے۔غروب آفتاب کا پہلا منظر برج خلیفہ کی پہلی منزل سے اور دوسرا منظر اس کی آخری منزل سے دیکھا جا سکتا ہے۔ نچلی منزل میں رہنے والوں کی نسبت بالائی منزل پر رہنے والے آدھا گھنٹہ بعد روزہ افطار کرتے ہیں۔

 برج خلیفہ متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں واقع ہے۔ برج خلیفہ کی کل بلندی 828 میٹر ہے جبکہ اس کی کل منزلیں 162 ہیں۔ اس طرح یہ دنیا میں سب سے زیادہ منزلوں کی حامل عمارت بھی ہے۔

بلند ترین عمارت نے 4 جنوری 2010ء کو تکمیل کے بعد تائیوان کی تائی پے 101 کو پیچھے چھوڑ دیا۔ یہ انسان کی تعمیر کردہ تاریخ کی بلند ترین عمارت ہے۔ اس عمارت کو افتتاح کے موقع پر متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان کے نام سے موسوم کیا گیا۔

برج خلیفہ میں دنیا کی تیز ترین لفٹ بھی نصب کی گئی ہے جو 18 میٹر فی سیکنڈ (65 کلومیٹر فی گھنٹہ، 40 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سے سفر کرتی ہے۔ اس پهلے دنیا کی تیز ترین لفٹ تائی پے 101 میں نصب تھی جو 16.83 میٹر فی سیکنڈ (60.6 کلومیٹر فی گھنٹہ، 37.5 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سے چلتی ہے۔

پورے عمارتی منصوبه میں 30ہزار رہائشی مکانات، 9 ہوٹل، 6 ایکڑ باغات،19 رہائشی ٹاور اور برج خلیفہ جھیل شامل ہیں۔ اس کی تعمیر پر 8 ارب ڈالرز کی لاگت آئی۔ تکمیل کے بعد ٹاور 20 ملین مربع میٹر کے رقبے پر پھیلا گیا۔