فرقان شعیب: ہائبریڈ فلائنگ کار ہے جس کا کارنامہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 11-10-2021
فرقان شعیب: ہائبریڈ فلائنگ کار ہے جس کا کارنامہ
فرقان شعیب: ہائبریڈ فلائنگ کار ہے جس کا کارنامہ

 

 

شاہنوازعالم،نئی دہلی

 ہندوستان کے نوجوان مستقبل کی ٹیکنالوجی پر مسلسل تحقیق کرکے ملک کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ہمارے نوجوان جوش و ولولے سے بھرے ہوئے ہیں،ان  کے سینے میں بہت کچھ کر گزرنے کا جذبہ موجزن ہے۔

ایسے ہی ایک نوجوان محمد فرقان شعیب ہے، جنھوں نے ہائبریڈ فلائنگ کار بناکر اہم کارنامہ انجام دیا ہے۔

فلموں میں نظرآنے والی، ہوا میں اڑنے والی کاریں جلد ہی ہندوستان میں سڑکوں پر دوڑنے کے ساتھ ساتھ آسمان پر بھی اُڑتی ہوئی نظر آئیں گی۔

فرقان شعیب سڑکوں پر دوڑنے والی اور ہوا میں اُڑنے والی کار بنا کران لوگوں کے خواب کو پورا کرانے کی کوشش ہے، جو ہوائی جہاز پر چڑھ نہیں سکتے مگر ہوا میں اڑنا چاہتے ہیں،ایک جگہ سے دوسری جگہ ہوا میں اُڑکر جانا چاہتے ہیں۔

 فرقان چنئی کی ایک فرم ویناٹا ایرو موبلٹی میں چیف ٹیکنالوجی آفیسر کے طور پر کام کر ر ہے ہیں، جس نے ایشیا کی پہلی ہائبرڈ فلائنگ کار تیار کی ہے۔

اس سلسلے میں ان کی کمپنی ویناٹا ایئر موبلٹی نے شہری ہوا بازی کی وزارت کے سامنے ایک پریزنٹیشن بھی دی ہے۔ شہری ہوا بازی کے وزیر جیوتی رادتیہ سندھیا نے اس کی خوب تعریف کی ہے۔

وہیں امریکی ریسرچ اور میڈیا ایجنسی فیوچر فلائٹ نے فرقان اور ان کی ٹیم کی تعریف کی ہے۔

فرقان شعیب پیشے سے ایروناٹیکل انجینئر ہیں۔ انہوں نے ڈرون پائلٹ کو اڑانے کی تربیت لی ہے۔ فرقان ایرو اسپیس ڈیزائن اور ڈرون انجینئرنگ(UAV) میں مہارت رکھتے ہیں۔

ڈرون کی مختلف ترتیبوں کی تحقیق اور ترقی میں ان کی شمولیت کی وجہ سےآج وہ ویناٹا میں بطورچیف ٹیکنیکل آفیسر کام کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ ویناٹا کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ ایشیا کی پہلی ہائبرڈ فلائنگ کارہے جو ان کے ذریعہ تیار کی گئی ہے۔ اس کا استعمال عام لوگوں اور سامان کی نقل و حمل کے ساتھ ساتھ طبی ایمرجنسی خدمات کی فراہمی کے لیے بھی کیا جا سکتا ہے۔

awazurdu

ویناٹا کمپنی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ویناٹا ستمبر 2018 سے ایک ہائبرڈ ماڈل فلائنگ کار پر کام کر رہی ہے۔

فرقان نے فروری 2021 میں کمپنی جوائن کی۔ وہ یقینی طور پر بطور چیف ٹیکنیکل آفیسر اپنی ذمہ داری پوری کر رہے ہیں اور ان کی رہنمائی میں بہت سے کام ہوئے ہیں۔

ایک سینئر عہدیدار کے مطابق ایشیا کی پہلی ہائبرڈ فلائنگ کار 2023 تک تیار ہو جائے گی۔ کمپنی نے حال ہی میں دنیا کی سب سے بڑی ہیلی ٹیک ایکسپو - ایکسل، لندن میں پروٹو ٹائپ فلائنگ کار لانچ کی ہے۔

ٹیکنالوجی کے بارے میں بات کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ ہائبرڈ فلائنگ کار ایک عمودی ٹیک آف اور لینڈنگ مشین ہے۔

ہائبرڈ فلائنگ کار کی خصوصیات

ہائبرڈ فلائنگ کار120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے 60 منٹ تک اڑ سکتی ہے۔ یہ زمین کی سطح سے زیادہ سے زیادہ 3 ہزار فٹ کی بلندی پر اڑ سکتی ہے۔

دو سیٹوں والی اڑنے والی کار کا وزن تقریباً 1100 کلوگرام ہے اور یہ زیادہ سے زیادہ 1300 کلو وزن سامان یا آدمی اٹھا سکتی ہے۔

ویناٹا کی ہائبرڈ فلائنگ کارمیں مصنوعی ذہانت کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل انسٹرومنٹ پینل بھی موجود ہیں، جو فلائنگ اور ڈرائیونگ کے تجربے کو زیادہ پرکشش اور پریشانی سے نجات دلاتی ہے۔

ڈیجیٹل ٹچ اسکرین سسٹم مختلف سرگرمیوں کو دکھانے کے لیے بشمول نیویگیشن اور موسم کی معلومات دینے کے لیے کار کے اندر ایک پینورامک ونڈو چھتری بھی موجود ہے، جو 300 ڈگری کا منظر پیش کرتی ہے۔

حفاظتی مقاصد کے لیے ہائبرڈ الیکٹرک فلائنگ کار کو ایئربیگ انکلیٹڈ کاک پٹ کے ساتھ ساتھ ایک ایجیکشن پیراشوٹ ملتا ہے۔

اس کےعلاوہ یہ ڈسٹری بیوٹڈ الیکٹرک پروپولشن (DEP) سسٹم استعمال کرتا ہے جو مسافروں کو حفاظت فراہم کرتا ہے۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ ہوائی جہاز پر ایک سے زیادہ پروپیلرز اور موٹرز ہیں اور یہ کہ اگر ایک یا زیادہ موٹرز یا پروپیلرز ناکام ہوجاتے ہیں تو دوسری ورکنگ موٹرز اور پروپیلرز طیارے کو بحفاظت نیچے اتار سکتے ہیں۔

اس کے استعمال کو پائیدار بنانے کے لیے ہائبرڈ فلائنگ کار بجلی کے ساتھ بائیو فیول کا استعمال کرے گی۔ اگر جنریٹر کی طاقت میں خلل پڑ جائے وہاں ایک بیک اپ پاور موجود ہے جو موٹر کو بجلی فراہم کر سکتی ہے۔

awazurdu