کورونا کی لہر:احتیاط مذہب کی تعلیم اور وقت کی ضرورت ہے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 05-04-2021
احتیاط کریں ۔۔۔ زندگی سب سے بڑی نعمت ہے
احتیاط کریں ۔۔۔ زندگی سب سے بڑی نعمت ہے

 

 

منصور الدین فریدی ۔ نئی دہلی

آپ احتیاط سےکام لیں،بھیڑ بھاڑ سے بچیں ،ماسک کا استعمال کریں،سرکاری گائڈ لائن کی پابندی کریں۔مساجد میں احتیاط کریں۔وضو گھر سے کرکے جائیں۔ وبا سے بچنا نہ صر ف سماجی اور مذہبی ذمہ داری ہے بلکہ وقت کی ضرورت بھی ہے۔ یہ اپیل ہے ملک کے ممتاز مفتیان کرام اورعلما ء کرام نے کی ہے۔ جنہوں نے’آواز دی وائس‘سے بات کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ احتیاط وقت کی ضرورت ہے اور مذہبی ذمہ داری ہے۔۔موجودہ حالات میں جب کورونا کی وبا ایک بار پھر رفتار پکڑ رہی ہے،انفکشن بڑی تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے،ملک ایک بار پھر نئی لہر کی زد میں ہے تو بہتر ہوگا کہ رمضان المبارک کے دوران بھی بہت احتیاط برتی جائے۔ ملک کے سامنے کورونا کی نئی لہر ایک چیلنج بن گئی ہے جس کا سامنا کرنے میں سب سے اہم کردار احتیاط کا ہی ہوگا۔

احتیاط مذہبی تعلیم اور وقت کی ٰضرورت ہے۔ مفتی مکرم احمد

 دہلی میں فتحپوری مسجد کے شاہی امام مفتی مکرم احمد کا کہنا ہے کہ ’’۔ ملک میں حالات خطرناک ہیں ،نازک صورتحال ہے۔کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے،میری اپیل یہی ہے کہ احتیاط کریں۔ماسک کا استعمال کریں،محفوظ فاصلہ کو بنائے رہیں۔بات خود تک محدود نہ رکھیں بلکہ دوسروں کو بھی سمجھائیں،کیونکہ مذہب کی تعلیم یہی ہے۔وقت کی ضرورت بھی۔‘‘۔ مفتی مکرم احمد نے مزید کہا کہ ’’۔ رمضان المبارک کی آمد آمد ہے ،اس لئے ہمیں بھی محتاط رہنا ہوگا ،حالانکہ ہم سب پہلے سے احتیاط کررہے ہیں لیکن اب کچھ زیادہ چوکسی کی ضرورت ہے،یہی وجہ ہے کہ فتحپوری مسجد میں نمازیوں کو تمام تر احتیاط کی تاکید کی جاتی ہے اور مساک کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ مسجد کی صفائی کو ترجیح دی جارہی ہے۔مفتی مکرم احمد نے کہا ہے کہ ’’۔ کورونا کی وبا کے خلاف جنگ صرف سماجی اور مذہبی کے ساتھ سیاسی طور پر بھی بہت اہم ہے۔وقت کی ضرورت ہے۔میں تو یہ مانتا ہوں کہ یہ ایک قدرتی آفت ہے جس کا مقابلہ ہمیں متحد ہوکر کرنا ہے۔ 

اللہ کا حکم ہے’’اپنے کو ہلاکت سےبچاو ‘‘‘مفتی ثنا الہدی قاسمی

کورونا ایک مرض ہے جس کے بارے میں مذہب نے بڑے واضح الفاظ میں کہا گیا ہے کہ احتیاط کرو۔اس لئے حکومت اور ڈاکٹر جواحتیاطی ہدایات پرعمل کرنا ضروری ہے۔یہ مشورہ ہے مفتی ثنا الہدی قاسمی ،امارت شرعیہ ،پھلواری شریف کا ۔جنہوں نے مزید کہا کہ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں صاف لفظوں میں کہا کہ’’۔اپنے کو ہلاکت سے بچاو۔‘‘ ظاہر ہے کہ یہ قرآن کا حکم ہے،اس لئے ضروری ہے کہ ہم سب پرہیز اور احتیاط کریں۔احتیاطی تدابیر کرنی چاہیں اور بیماری یا وبا سے بچنے کے راستوں کو ترجیح دینی چاہیے۔

احتیاط کریں،یہ پیغمبراسلام کی تعلیمات ہیں۔ مفتی حذیفہ قاسمی

مہاراشٹر کے حالا ت تو سب سے نازک ہیں،کورونا کی وبا نے دوبارہ منھ پھاڑ لیا ہے۔ممبئی میں مفتی حذیفہ قاسمی کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا نے جس اندازمیں پیر پھیلانے شروع کئے ہیں ،اس نے ملک کو نازک موڑ پر لاکھڑا کیا ہے۔ مفتی حذیفہ قاسمی نے مزید کہا ہے کہ ’’۔ یہ ہمارا مذہبی فرض ہے کہ ہم احتیاط کریں۔یہ پیغمبر اسلام کی تعلیمات ہیں کہ احتیاط کرو اور علاج کرو۔صحت مند رہو۔اس لئے حکومت وقت جو گائڈ لائن جاری کرتی ہے اس پر عمل کرنا چاہیے۔یہی طریقہ ہے کہ ہم بیماری سے بچیں اور حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔‘‘انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ نہیں بھلنا چاہیے کہ اس وبا کے سبب کن حالات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔اب اگر وہی حالات پیدا ہوگئے تو زندگی دشوار ہوجائے گی۔بے روزگاری انہتا پر پہنچ جائے گی اور کھانے پینے کے لالے پڑ جائیں گے۔

زندگی ہزار نعمت ہے۔ مفتی منظور ضیائی

ممبئی سے مفتی منظور ضیائی نےاس معاملہ پر کہا ہے کہ ’’دیکھئے میں مہاراشٹر کے حالات دیکھ رہا ہوں،ایک بات واضح کردوں کہ زندگی ہزار نعمت ہے،بیماریوں اور بیمار دونوں سے بچنا ضروری ہے۔اس کےلئے ضروری ہے کہ حکومت وقت جو ہدایات جاری کرے اس پر عمل کریں۔زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں بڑے بڑے علما اور اسلامی اسکالرز ہمارے سامنے سے چلے گئے اس وبا میں۔‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’۔ کاروباری مصروفیت اپنی جگہ اہم ہیں لیکن جان انمول ہے۔ اگر زندگی رہے گی تو کاروبار بھی ہوگا،اس لئے احتیاط کا دامن نہ چھوڑیں۔‘‘۔

 جان کو بچانا فرض ہے۔ قاری فضل الرحمان

جان کو بچانا فرض ہے،زندگی سب سے قیمتی ہے۔اس لئے ہمیں بہت احتیاط سے کام لینا چاہیے،تمام تر احتیاطی تدابیر کو اپنانا چاہیے۔ یہ مشورہ دیا ہے کولکتہ کے امام عیدین قاری فضل الرحمان صاحب نے،جنہوں نے کہا ہے کہ’’۔ مساجد میں بھیڑ سے پرہیز کرنا ہوگا،اجتماعی افطار سے گریز کرنا ہوگا۔سرکاری گائڈ لائن کا پابند ہونا پڑے گا۔مذہب میں بڑے واضح لفظوں میں کہا گیا ہے کہ جہاں وبا پھیلے وہاں جاو نہ ایسے علاقہ باہر نکلو۔انہوں نے کہا کہ مساجد میں جائیں تو وضو گھر سے ہی کرلیں،یہ ایک بہتر بچاو ہے۔ہمیں اس پر خاص توجہ دینی ہوگی کیونکہ پیغمبر اسلام کی تعلیمات بھی یہی ہیں۔

بھیڑبھاڑ سے بچیں۔ مولانا معین الدین

 کورونا کی وبا کی نئی لہر نے سب کو پریشان کردیا ہے،پہلے کے حالات کا تجربے سب کو ہے۔ دارالعلوم دیو بند کے مولانا معین الدین قاسمی نے کہا ہے کہ ’’۔رمضان المبارک میں عبادت کریں ،باہر گھومنے سے پرہیز کریں ۔دراصل لوگوں نے اب کورونا کو سنجید گی سے لینا بند کردیا ہے ۔حالانکہ مذہب نے جان کو سب سےقیمتی شئے بتایا ہے۔

 ملک میں کورونا کے حالات تشویشناک ہوگئے ہیں،وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ کورونا کے خلاف عوامی تحریک ضروری ہے۔دراصل اس وبا سے لڑنے کےلئے عوامی بیداری بہت ضروری ہے ۔اس مرتبہ حالات ذرا مختلف ہیں ، پہلےکورونا کو پھیلنے سے روکنے کےلئے لاک ڈاون کیا گیا تھا ۔اب سب کچھ کھل چکا ہے،زندگی معمول پر ہے۔ شہروں سے گاوں تک زندگی معمول پر ہے ۔بار بار لاک ڈاون ممکن نہیں رہا ہے۔اب راستہ ہےاحتیاط کا۔کورونا سے لڑنا ہے تواحتیاط سے کام لینا ہوگا۔ سرکاری گائڈ لائن پر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔