نوجوان بندوق چھوڑ کر جمہوری طریقے سے اپنے حقوق کے لئے لڑیں : محبوبہ مفتی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 12-04-2021
پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی
پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی

 

 

سری نگر

پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کشمیر کے نوجوانوں سے بندوق کو چھوڑ کر جمہوری طریقے کو اختیار کرکے اپنے حقوق کے لئے لڑنے کی اپیل کی ہے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ جموں وکشمیر کے لوگ بندوق اٹھائیں تاکہ ہم دنیا کو بتا سکیں یہ دہشت گرد ہیں ان کا کہنا تھا کہ پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ ابھی بھی صحیح و سالم ہے اور اس کا بڑا مقصد دفعہ 370 کی بحالی کے لئے لڑنا ہے۔ موصوفہ نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز یہاں ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کے ساتھ گفتگو کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا: ’شاید کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ جموں وکشمیر کے نوجوان بندوق اٹھائیں تاکہ ہم دنیا کو بتا سکیں کہ یہ دہشت گرد ہیں اور ان کا کوئی مسئلہ نہیں ہے‘۔ ان کا کہنا تھا: ’ میں بار بار نوجوانوں سے گذارش کرتی ہوں کہ وہ گولیوں سے اپنی جان نہ گنوائیں بلکہ جمہوری طریقے سے بات کریں، آج نہیں کل نہیں لیکن آخر کار دونوں ہندوستان اور پاکستان کو بات کرکے جموں وکشمیر کے مسئلے کا حل نکالنا پڑے گا‘۔ پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ کے بارے میں پوچھے جانے پر موصوفہ نے کہا: ’پی اے جی ڈی کا مقصد دفعہ 370 بحال کرنے کے لئے کوشش کرنا ہے، فاروق صاحب کی طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے میٹنگ نہیں ہو رہی ہے، پی اے جی ڈی ابھی صحیح و سالم ہے کیونکہ لوگ اس کے ساتھ ہیں‘۔

جموں و کشمیر میں اسمبلی نشستوں کی سر نو حد بندی کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا: ’مرکزی حکومت چاہتی ہے کنٹرول زیادہ سے زیادہ وقت تک ان کے ہاتھوں میں ہی رہے اگر یہاں انتخابات ہوئے تو کنٹرول ان کے ہاتھوں میں نہیں رہے گا اور ان کی مداخلت بند ہوجائے گی‘۔ ان کا کہنا تھا کہ یہاں کے سارے فیصلے جیسے پکڑ دھکڑ وغیرہ دلی سے آ تے ہیں۔ موصوفہ نے کہا کہ کشمیری پھنسا ہوا ہے یہاں لاوا پک رہا ہے جو کبھی نہ کبھی نہ پھٹے گا تو بہت بڑا نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا: ’میں مرکزی سرکار سے کہتی ہوں کہ ایسا نہ کریں کہ کل سارے راستے بند ہوں گے‘۔ انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بات چیت کی بحالی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ: ’وزیر اعظم نریندر مودی کو پاکستان جائیں اور صلح و صفائی ہوجائے‘۔