اے ایم یوکے میڈیکل کالج میں آپریشن کے لئے6 سال کا انتظار

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 24-03-2021
جواہرلعل نہرومیڈیکل کالج،علی گڑھ مسلم یونیورسٹی
جواہرلعل نہرومیڈیکل کالج،علی گڑھ مسلم یونیورسٹی

 

 

ریشما/ علی گڑھ۔

ملک کے سب سے بڑے میڈیکل کالج ایمس میں آپریشن کے لئےچھ سال کا انتظار کرنا پڑتاہے مگریہی صورت حال اب علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جے این میڈیکل کالج کی بھی ہے۔ میڈیکل کالج میں فی الحال آپریشن کے لئے 6 سال آگے کی تاریخ دی جارہی ہے۔حالانکہ اس کے باوجود ، ملک کے مختلف حصوں سے لوگ علاج کے لئے اے ایم یو کے اس میڈیکل کالج پہنچ رہے ہیں۔ کالج کا کارڈک تھیراسک سرجری ڈیپارٹمنٹ 20 دن اور 18 دن تک کے بچوں کی ہارٹ سرجری کر رہا ہے۔

اس طرح کی یونٹ یوپی کے مزید تین شہروں میں تعمیر کی گئی ہیں ، لیکن اس قسم کی سرجری صرف اے ایم یو کے اس یونٹ میں ہی کی جاتی ہے۔ کارڈیئل تھیراسک سرجری ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر اعظم حسین کا کہنا ہے کہ نیشنل چائلڈ ہیلتھ پروگرام کے تحت اترپردیش کے نوئیڈا ، لکھنؤ ، بنارس اور علی گڑھ میں یونٹ کھولے گئے تھے۔ یہ یونٹ علی گڑھ کے اے ایم یو میڈیکل کالج میں 15 کروڑ کی لاگت سے 2018 میں کھولا گیا تھا۔ لیکن ابھی آپریشن صرف اے ایم یو میں ہو رہے ہیں۔

یہاں 5 ڈاکٹروں کی ایک ٹیم یہ کام کرتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ، ایک نرسنگ عملہ بھی موجود ہے ، جس کی وجہ سے یہ سب ممکن ہوتاہے ایک مہینے میں ، ہم کم از کم 40 سرجری کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر اعظم حسین کے مطابق ، ہم اس سے زیادہ آپریشن کرسکتے ہیں ، لیکن ٹیم چھوٹی ہے۔ ہماری ٹیم میں ڈاکٹر صابر علی ، ڈاکٹر شاد ابقری ، ڈاکٹر مایانک یادو اور ڈاکٹر ایس پی سنگھ شامل ہیں۔ آج کی تاریخ میں ، نہ صرف یوپی ، بلکہ دہلی-این سی آر سمیت دیگر ریاستوں کے بچے آپریشن کے لئے آرہے ہیں۔

قومی چائلڈ ہیلتھ پروگرام یوپی حکومت کا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یوپی کے تمام اضلاع کے ڈاکٹر اپنے بچوں کو اے ایم یو میں بھیج رہے ہیں۔ یوپی کے بچوں کا مفت آپریشن ہوتاہے۔ جبکہ دوسری ریاستوں سے آنے والے بچوں اور بڑوں کا آپریشن انتہائی معمولی قیمت پر کیا جارہا ہے۔ اے ایم یو میڈیکل کالج میں ہارٹ ہول ، خون کی نالیوں کو تنگ کرنا ، رکاوٹیں پیدا کرنا وغیرہ بیماریوں کا علاج کیا جارہا ہے۔