یہ احتجاج کیوں:سپریم کورٹ کی کسانوں سے سوال

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 04-10-2021
کسانوں کو لتاڑ
کسانوں کو لتاڑ

 

 

نئی دہلی: کسان مہا پنچایت کی ایک درخواست کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے پوچھا کہ عدالت نے تین زرعی قوانین پر روک لگانے کے بعد بھی سڑکوں پر احتجاج کیوں کیا۔

کسان مہا پنچایت کے وکیل نے کہا کہ انہوں نے کوئی سڑک بند نہیں کی ہے۔ اس پر بنچ نے کہا کہ فریقین میں سے ایک عدالت پہنچ گیا ہے ، احتجاج کا کیا مطلب ہے؟ بنچ نے کہا کہ قانون کو روک دیا گیا ہے ، حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اس پر عمل نہیں کریں گے ، پھر احتجاج کا کیا فائدہ؟

تین زرعی قوانین کو سپریم کورٹ نے روک دیا ہے اور یہ ایکٹ اپنی جگہ پر نہیں ہیں۔ آپ کس کے لیے احتجاج کر رہے ہیں ۔

- کسان مہا پنچایت کی عرضی میں جنتر منتر پر ستیہ گرہ کی مانگ کی گئی ہے۔ عدالت نے کہا کہ آپ نے قانون کی صداقت کو چیلنج کیا ہے۔ ہم سب سے پہلے قانونی حیثیت کا فیصلہ کریں گے ، کارکردگی کا سوال کہاں ہے؟ عدالت نے پوچھا کہ جنتر منتر پر احتجاج کرنے کا کیا فائدہ؟ اس پر وکیل نے کہا کہ حکومت نے ایک قانون نافذ کیا ہے۔ عدالت نے اس پر کہا کہ آپ قانون کے پاس آتے ہیں۔ آپ دونوں ایسا نہیں کر سکتے جو قانون کو چیلنج کریں اور پھر احتجاج کریں۔

 سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے لکھیم پور کھیری واقعہ کا بھی ذکر کیا۔ عدالت نے کہا کہ اگرچہ مظاہرین پرامن احتجاج کا دعویٰ کر رہے ہیں ، لیکن وہ وہاں پر تشدد اور سرکاری املاک کو پہنچنے والے نقصان کی ذمہ داری قبول نہیں کریں گے۔ عدالت نے کہا کہ قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔