شہاب الدین کی مرغیاں کیوں دیتی ہیں سبزانڈے؟کیاہےراز؟

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
کیاہےراز؟
کیاہےراز؟

 

 

ملک اصغر ہاشمی / نئی دہلی / ملاپورم

کیرالا کے ملاپورم میں کوٹکل کے رہائشی اے کے شہاب الدین کی مرغیوں کا معمہ حل نہیں ہورہا ہے۔ تمام تر کوششوں کے باوجود ، کوئی بھی صحیح طریقے سے یہ نہیں بتا پایا ہے کہ اس کے فارم کی کچھ مرغیوں کے سبز انڈے دینے کے پیچھے کیا وجہ ہے؟ سبز انڈے کے معنی ہیں ، پیلی یا نارنگی زردی انڈے میں نہیں ہوتی بلکہ زردی گہرے سبز رنگ کی ہوتی ہے۔

کیرالہ کے ملاپورم علاقے میں انڈین یونین مسلم لیگ کا خاصا اثر ہے جس کا پرچم سبزہے۔ تمام تر کوششوں کے باوجود ، لوگوں کو اے کے شہاب الدین کی سبز انڈے دینے والی مرغیوں کا راز معلوم نہیں ہے ، لیکن لوگ اب مذاق میں یہ کہہ رہے ہیں کہ ان پرلیگ کا اثرہوگیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ شہاب الدین کی مرغیوں کے انڈے پکنے کے بعد بھی رنگ نہیں بدلتے ہیں۔۔

شہاب الدین کا کہنا ہے کہ تقریبا نو ماہ قبل اس کے پولٹری فارم سے ایک مرغی نے اچانک سبز انڈے دینا شروع کردیئے تھے۔ ہر ایک یہ دیکھ کر حیران رہ گیا۔ ابتدا میں ، اس کے بچوں نے بھی سبز انڈے کھانے سے انکار کردیا۔ دوسروں نے بھی اس خوف سے نہیں کھایا کہ انڈا زہریلا نہ ہو لیکن تجربہ گاہ میں جانچ کرنے کے بعد پتہ چلاکہ یہ عام انڈوں کی طرح ہی ہیں، پھر سب نے انھیں کھانا شروع کردیا۔ اسی ایک مرغی کے انڈے سے ، اب شہاب الدین نے بہت سی مرغیاں تیار کیں جو سبز انڈے دیتے ہیں۔

شہاب الدین کے پولٹری فارم میں مختلف نسلوں کی مرغیاں ہیں۔ لوگ سبز رنگ کے انڈے دینے والی مرغیوں کے بارے میں قیاس آرائیاں کرتے ہیں جو اس سے افزائش نسل یا ان کو دئے جانے والے دانے کا اثر ہوتا ہے۔ شہاب الدین کا کہنا ہے کہ وہ پالک ، ہری پتیوں ، ناریل پاؤڈر میں ملے ہوئے چاول پکاکرمرغیوں کا چارہ بناتے ہیں۔ تاہم ، جانوروں کے سائنس دان اس پر اتفاق نہیں کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کا اثر کچھ دیگر مرغیوں پر بھی دیکھا جانا چاہئے تھا۔

جانوروں کے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ان مرغیوں پر گہرے مطالعے کی ضرورت ہے۔ شہاب الدین کی مرغیوں کے سبز انڈے دینے کی جو بھی وجہ ہو ، اس کی وجہ سے ، یہ مرغیاں نہ صرف اس علاقے میں ، بلکہ پورے کیرالہ میں مشہور ہوگئی ہیں۔ یہاں ایسے لوگوں کی ایک لائن لگ جاتی ہے جو دن بھر شہاب الدین کے گھر پر سبز انڈے خریدتے ہیں۔ تاہم ، وہ ہر ایک کو سبز انڈے مہیا کرنے کے قابل نہیں ہے ، کیونکہ اس وقت صرف سات مرغیاں ہی سبز انڈے دے رہی ہیں۔

شہاب الدین چاہتے ہیں کہ ان مرغیوں کے انڈوں سے بھی کچھ ایسی ہی مرغیاں تیار کی جائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ آمدنی ہوسکے۔ کیرالہ یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز کے ماہرین نے شہاب الدین کی مرغیوں کا مطالعہ کیا ہے۔ تحقیق کے مطابق ، یہ مرغیاں، عام مرغیوں کی طرح ہی پیلی زردی والے انڈے بھی دے سکتی ہیں لیکن سبز رنگ کے انڈے دینے کی اصل وجہ کیا ہے ، یہ ابھی بھی پوشیدہ ہے۔

کہا جاتا ہے کہ اے کے شہاب الدین نے فیس بک پر سبزانڈوں کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کیں تو کیرالہ ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز یونیورسٹی کے ماہرین نے اس پر تحقیق کا آغاز کیا۔ انھوں نے اس فارم کا بھی دورہ کیا جہاں شہاب الدین کی مرغیاں رہتی ہیں۔ سائنس دانوں نے مطالعے کے لئے ایسی ہی ایک مرغی کے کچھ انڈے جمع کیے اور تجربہ گاہ میں ٹیسٹ بھی کروائے۔

پولٹری سائنس کے سیکشن میں اسسٹنٹ پروفیسر ، ڈاکٹر ایس شنکرنگم نے کہا کہ اس سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ ایسا کسی جینیاتی تبدیلی کی وجہ سے نہیں ہو رہا ہے۔ یہ مرغیوں کو دیئے جانے والے چارے کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ جب یونیورسٹی نے ان مرغیوں کو اپنی مرضی کے مطابق چارہ دیا تو انہوں نے بھی پیلی زردی والے انڈے دینے شروع کردیئے۔

وہ کہتے ہیں کہ جب شہاب الدین نے یونیورسٹی کی طرف سے فراہم کردہ کھانا مرغیوں کو دیا تو ، دو ہفتوں میں ان کے انڈوں کا رنگ بھی سبز سے پیلا ہو گیا۔ لیکن بعد میں پرانا چارہ کھانے کے بعد ، انھوں نے ایک بار پھر سبز انڈے دینے شروع کردیئے۔ سائنس دانوں کا اندازہ ہے کہ کیرالہ میں ، گھر کے صحن میں بہت سی جڑی بوٹیاں اگتی ہیں ، جیسے کورنتھوٹی (سیڈا کورڈفولیا)۔ اسے کھانے سے انڈے کا رنگ بدل سکتا ہے۔ ڈاکٹر شنکرلنگم کا کہنا ہے کہ 'جڑی بوٹیاں کھانے سے وہ چربی میں گھل جاتی ہونگی ، لہذا سبز انڈا دیتی ہونگی۔