امروہہ :علما نے نکاح پڑھانے سے کیا انکار۔جانیں کیوں؟

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 18-03-2021
تمثیلی تصویر
تمثیلی تصویر

 

 

فیروز خان/امروہہ

حالیہ ایام میں مسلم معاشرے میں جہیزاورغیرمسنون شادیوں کے سلسلے میں بیداری آنے لگی ہے۔ علما نے اعلان کیاتھا کہ جن شادیوں میں گانے بجانے کا انتظام ہوگاان میں وہ نکاح نہیں پڑھائیں گے۔ اب علمائے کرام نے ڈی جے اور اس طرح کی غیر شرعی رسومات کو روکنے کے لئے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔

اس کی ایک مثال اترپردیش کے امروہہ شہر میں سامنے آئی ، جہاں مقامی عالم دین مفتی عفان منصورپوری نے ڈی جے بجنے کی وجہ سے شادی کے دوران نکاح پڑھانے سے انکار کردیا تھا ، حالانکہ بعد میں دلہا دلہن نے مفتی عفان اور دوسرے علمائے کرام کی منت سماجت کی مگرابتدا میں نکاح پڑھانے سے انکار کرتے رہے اور بعد میں بہت مشکل سے نکاح پڑھانے کے لئے تیار ہوئے۔ ذرائع کے مطابق مفتی عفان کو مسجد میں نکاح پڑھانا تھا ، لیکن مفتی صاحب کو یہ خبر ملی کہ شادی میں ڈی جے بج رہا ہے تو انھوں نے فون کرکے انکار کردیا اورکہاکہ میں نکاح نہیں پڑھاؤں گا۔

یہ خبر ان لوگوں کے لئے بہت پریشان کن تھی جن کے گھر شادی تھی۔ جلدی میں گھر کے کچھ افراد اور اہل محلہ مفتی صاحب کے پاس گئے اورنکاح پڑھانے کی درخواست کی ، لیکن انہوں نے صاف الفاظ میں انکار کردیا کہ جس گھر میں ڈی جے نجے گا وہاں نکاح نہیں پڑھائیں گے۔ مفتی شاہد نے بھی انکار کردیا معاملہ یہاں ختم نہیں ہوا۔ لواحقین نے مفتی شاہد سے کہا کہ آپ نکاح پڑھائیں ، لیکن انہوں نے بھی صاف الفاظ میں انکار کردیا۔

گھر والوں کی پریشانی بڑھتی جارہی تھی ، کوئی نکاح پڑھانے کو تیار نہیں تھا۔ کسی طرح کسی مولوی صاحب نے بڑی مشکل سے ہاتھ پاؤں جوڑنے کے بعد نکاح پڑھانے پر اتفاق کیا۔ لیکن نکاح سے پہلے ، انہوں نے دونوں فریقوں کو اس طرح کے رسوم و رواج سے ہونے والے نقصان کے بارے میں بتایا۔ امروہہ میں پیش آنے والا یہ واقعہ لوگوں میں اب بھی بحث کا موضوع ہے۔ تاہم ، پورے علاقے میں علمائے کرام کے اس اقدام کی تعریف کی جارہی ہے۔اسے شادیوں کی فضول خرچی کو روکنے کی سمت میں ایک اچھا قدم قرار دیا جارہا ہے۔