کورونا اموات کی رپورٹ بے بنیاد،ملک کی شبیہ خراب کر رہا ہےڈبلو ایچ او :وزرائے صحت

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 07-05-2022
کورونا اموات کی رپورٹ بے بنیاد،ملک کی شبیہ خراب کر رہا ہےڈبلو ایچ او :وزرائے صحت
کورونا اموات کی رپورٹ بے بنیاد،ملک کی شبیہ خراب کر رہا ہےڈبلو ایچ او :وزرائے صحت

 

 

کیواڑیہ (گجرات): صحت اور خاندانی بہبود کی سنٹرل کونسل کی 14ویں کانفرنس میں حصہ لینے والے مختلف ریاستوں کے وزرائے صحت نے ہندوستان میں کورونا وائرس سے 47 لاکھ اموات کا تخمینہ لگایا ہے۔عالمی ادارہ صحت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بے بنیاد ہے اور اس کا مقصد ملک کی شبیہ کو خراب کرنا ہے۔جب کہ یہ حقیقت ہے کہ کووڈ سے ہونے والی تمام اموات کو قانونی عمل کے بعد شفافیت کے ساتھ منظم طریقے سے رجسٹر کیا گیا ہے۔

 جمعہ کو ہونے والی کانفرنس میں ڈبلیو ایچ او کے ہندوستان میں کورونا سے ہونے والی اموات کے تخمینے پر سخت اعتراض کا اظہار کرتے ہوئے ایک قرارداد منظور کی گئی۔ اس میں کہا گیا کہ ڈبلیو ایچ او کا اندازہ ہندوستان کے لیے "ناقابل قبول" ہے اور عالمی ادارہ صحت کے ذریعہ اپنایا گیا طریقہ "غلط" تھا۔

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی اعلیٰ مشاورتی باڈی CCHFW کی تین روزہ کانفرنس جمعرات کو گجرات کے کیواڈیا میں شروع ہوئی۔ مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے اس کی صدارت کی۔

کرناٹک کے وزیر صحت کے سدھاکر نے اموات کے اس تخمینے پر پہنچنے کے لیے ڈبلیو ایچ او کے اختیار کردہ طریقہ پر سوال اٹھایا، اور الزام لگایا کہ یہ ہندوستان کی شبیہ کو "بدنام" کرنے کی کوشش ہے۔

انہوں نے پی ٹی آئی زبان کو بتایا کہ اس تشخیص تک پہنچنے کے لئے ڈبلیو ایچ او کے ذریعہ اختیار کردہ طریقہ کے پیچھے کوئی منطق نہیں ہے۔ یہاں ہونے والی کانفرنس میں تمام وزرائے صحت نے رپورٹ کی مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف قرارداد منظور کی ہے۔

ہم نے مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ سے درخواست کی ہے کہ وہ ڈبلیو ایچ او کو ہندوستان کے ردعمل سے آگاہ کریں۔

 پنجاب کے وزیر صحت وجے سنگلا نے الزام لگایا کہ اموات کے بارے میں ڈبلیو ایچ او کا تخمینہ "من گھڑت" تھا اور اس نے اس کا صحیح حساب نہیں لگایا۔

 ہندوستان میں ڈیٹا اکٹھا کرنے کا ایک مضبوط نظام ہے اور اس کی ساکھ پر شک کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے استعمال کیا جانے والا طریقہ کار سائنسی نہیں ہے۔

مدھیہ پردیش کے طبی تعلیم کے وزیر وشواس سارنگ نے الزام لگایا کہ کوویڈ 19 کے محاذ پر ہندوستان کی کامیابیوں کو کمزور کرنے کی سازش کی جارہی ہے، جس میں اموات کی کم شرح سے لے کر ویکسینیشن کی اعلی شرح تک شامل ہے۔

 سارنگ نے کہا کہ 20 سے 22 وزرائے صحت نے متفقہ طور پر ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کو مسترد کر دیا، جن میں غیر بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت والی ریاستوں کے وزیر صحت بھی شامل ہیں۔

 سکم کے وزیر صحت ایم کے شرما اور بہار کے ان کے ہم منصب منگل پانڈے نے الزام لگایا کہ ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ "حقائق سے خالی" ہے اور اس کا طریقہ کار "سائنسی نہیں" ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ ہندوستان کی شبیہ کو خراب کرنے کی دانستہ کوشش تھی۔

ہندوستان نے مستند اعداد و شمار کی دستیابی کے باوجود ڈبلیو ایچ او کی جانب سے کورونا وائرس کی وبا سے متعلق اعلیٰ اموات کے تخمینے پیش کرنے کے لیے ریاضی کے ماڈلز کے استعمال پر سخت اعتراض کیا ہے اور کہا ہے کہ استعمال کیے گئے ماڈلز اور ڈیٹا اکٹھا کرنے کا طریقہ کار قابل اعتراض ہے۔