جنھوں نے سب سے انوکھی عیدمنائی اور مریضوں کی جان بچائی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 20-05-2021
عیدسے بڑی مریضوں کی خدمت
عیدسے بڑی مریضوں کی خدمت

 

 

غوث سیوانی،نئی دہلی

عیدالفطر کا دن ہے،مسلمان، سفیدکرتاپاجاما اورٹوپیوں میں ملبوس عیدگاہ اور مسجدوں کی جانب رواں دواں ہیں۔گھروں سے شیرخورمااور بریانی جیسے ذائقہ دار پکوانوں کی خوشبوآرہی ہے۔ لوگ ایک دوسرے کوعیدکی مبارکباد دے رہے ہیں مگر ان تمام ہنگاہوں سے دورکچھ ڈاکٹرپی پی ای کٹ پہن رہے تاکہ ان مریضوں کی جان بچائی جاسکے جو کورونا کے سبب زندگی اور موت کے بیچ معلق ہیں۔ انھوں نے اپنے بال بچوں اور اہل خاندان سے دور عیدکی خوشیاں، کورونامتاثرین کی سانسیں بڑھانے میں محسوس کیں اور اسپتال میں ہی نمازاداکر ان کی صحت وتندرستی کے لئے دعائیں کیں۔

بچوں سے دورڈاکٹروالدین

کوروناپوزیٹیورہ چکے ڈاکٹر آصف کے والد کا انتقال ابھی حال ہی میں ہواہے۔ابھی پندرہ دن بھی نہیں گزرے ہیں کہ انھیں اپنی ڈیوٹی جوائن کرنی پڑی۔ عید کے دن ، ڈاکٹر آصف نے میڈیکل کالج کیمپس (ٹانڈا،امبیڈکرنگر،یوپی)میں اپنے کمرے میں تنہا نماز ادا کی ، پھر سیوئیوں کی جگہ چائے پی اور صبح 8 بجے کوویڈ 19 اسپتال میں ڈیوٹی پر آگئے۔ ان کی اہلیہ بھی اس وقت میڈیکل کالج کے کوویڈ ۔19 گائنی ڈیپارٹمنٹ میں ہیں۔ والدین کی کوویڈ 19 ڈیوٹی کی وجہ سے ان کا 6 سالہ بیٹا ماہم اختر اور 2 سال کی بیٹی اِجنہ آصف بھی عید نہین مناسکے۔ عید کے دن بھی یہ ڈاکٹر والدین اپنے بچوں کو نہ دیکھ سکے اورنہ ہی بچوں نے ماں باپ کو دیکھا۔

،مہامایاہاسپیٹل اینڈ میڈیکل کالج،ٹانڈا،امبیڈکرنگر

کوویڈ اسپتال میں نماز عید

ٹانڈا ایم سی ایچ ونگ کوویڈ 19 اسپتال انچارج ڈاکٹر عتیق عالم کی اس وقت ذمہ داریاں بڑھی ہوئی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ چوبیسوں گھنٹے کوویڈ 19 اسپتال کے انچارج ہیں لہذا ہروقت ڈیوٹی پرہیں۔ کوویڈ ۔19 اسپتال کے ایک کمرے میں ، انہوں نے نماز عید الفطر پڑھی اور اپنے مریضوں کی شفا کے لئے دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ عید والے دن بچوں کی بہت یاد آئی ، لیکن ڈیوٹی بڑی ہے ، عید پھر آئے گی۔

عیدسے بڑی ذمہ داری

عید سے ایک روز قبل کوڈ اسپتال میں مہامایا گورنمنٹ میڈیکل کالج(ٹانڈہ،امبیڈکرنگر) کے پروفیسر، ڈاکٹر جاوید ، ڈاکٹر آصف اور ڈاکٹر عاطف کی ڈیوٹی لگ گئی اور انھوں نے اپے فرائض کی انجام دہی شروع بھی کردی۔ اس دوران ، ڈاکٹر آصف کی اہلیہ ، ڈاکٹر حنا سیدہ کی ڈیوٹی میڈیکل کالج کے کوویڈ ۔19 ڈپارٹمنٹ میں لگی اور انھوں نے بھی اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔ان سبھی ڈاکٹروں کو معلوم تھا کہ ایک بار ڈیوٹی جوائن کرلی تو اب عید، کوڈ اسپتال میں ہی گزریگی۔ یہی حال

ٹانڈا کے ایم سی ایچ ونگ کے شعبہ کوڈکے انچارج ڈاکٹر عتیق عالم کارہا۔ یہاں تک کہ عید کے دن بھی ، وہ اپنی ذمہ داریوں کو پوری دیانتداری کے ساتھ نبھاتے رہے۔ میڈیکل کالج کے کوڈ اسپتال میں صبح 8 بجے سے دوپہر 2:00 بجے تک ڈاکٹر جاوید اور ڈاکٹر آصف کی ڈیوٹی تھی۔ ایسے میں جب لوگ عید منانے اورنمازادا کرنے کی تیاری کر رہے تھے تب ان ڈاکٹروں نے اپنے کپڑے بدلے، پی پی ای کٹس پہنے اور کورونا مریضوں کو دیکھنے وارڈ میں داخل ہوئے۔ کسی مریض کی آکسیجن کم ہو رہی تھی ، تو کوئی وینٹیلیٹر پر تھا ، کسی کو انجیکشن کی ضرورت تھی ، کسی کو بلڈ پریشر اور شوگر کو کنٹرول کرنا تھا۔،کوئی مریض آئی سی یو میں لمبی سانسیں لے رہا تھا اور ان تمام مریضوں کی خدمت میں مصروف رہے یہ ڈاکٹر۔

سب سے بڑی عیدیہی ہے

ایسے وقت میں جب لوگ مسجدوں ، عیدگاہوں یا اپنے گھروں میں نماز عید پڑھ رہے تھے ، ان ڈاکٹروں نے اپنا وقت مریضوں کی جان بچانے میں صرف کیا۔ انھیں لوگوں کی جان بچاکر جو خوشی ملی اس کا ذائقہ عید کے شیرخورمے سے کہیں بڑھ کر تھا۔

ذرا تصور کریں کہ ان ڈاکٹروں کے اہل خانہ اور بیوی بچوں پر کیا گزررہی ہوگی جب وہ اس مسرت کے دن بھی ان سے دور ہونگے۔ ان مسلمان ڈاکٹروں نے منفردطریقے سے عیدالفطرمنائی۔انھوں نے عیدگاہ اور مسجد جانے کے بجائے اسپتال کا رخ کیااور کورونا مریضوں کی خدمت کرکے اللہ کی رضامندی حاصل کرنے کی کوشش کی۔ظاہر ہے کہ اللہ کی مخلوق کی جان بچانا سب سے بڑا فریضہ ہے ، خواہ آپ کو اس کے لئے عید کی خوشی کیوں نہ ترک کرنی پڑے۔

عیدی میں آکسیجن مشین

ڈاکٹرتوصیف خان نے پیش کی آکسیجن مشین

کوویڈ ۔19 کی وبا کے دوران آکسیجن کے لئے ہنگامہ آرائی دیکھ ایف آئی ہسپتال لکھنؤ کے ڈاکٹر توصیف خان نے عید کے موقع پرلکھیم پورکھیری کے ایک اسپتال کو آکسیجن کانسٹریٹرپیش کیا۔ ادارہ سمسیاسمادھان پریوارکے ڈائرکٹرر رجنیش گپتا بتاتے ہیں کہ کرونا کی دوسری لہر کے دوران آکسیجن کی کمی کی وجہ سے بہت سے لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ، اس مسئلے کو حل کرنے کی غرض سے ادارہ نے پانچ لیٹر آکسیجن کانسٹریٹر مشین خریدی اور یہ ایک اور مشین ملی ہے جو ڈاکٹروں کی نگرانی میں غریبوں کے لئے دستیاب کرائی گئی ہے۔ عید کے مبارک موقع پر ، ایف آئی اسپتال لکھنؤ کے ڈاکٹر توصیف خان نے ڈوئل آکسیجن کانسنٹریٹر ضرورت مندوں کو پیش کیا۔ ڈاکٹر توصیف نے بتایا کہ یہ مشین بیک وقت دو افراد کو آکسیجن مہیا کرائے گی۔نیزاس کا نیبولائزرکے طورپربھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یہ مشین غریب مریضوں کے لئے ڈاکٹروں کی نگرانی میں دستیاب کی جارہی ہے اور مستقبل میں ضرورت مندوں کے لئے بھی رکھی جائے گی۔

عیدی میں آکسیجن سلینڈر

عیدپرآکسیجن سلینڈر کاتحفہ

ڈاکٹروں نے ہی کوڈمریضوں کی خدمت میں عیدکا دن نہیں گزارابلکہ کچھ دوسرے حساس لوگوں نے بھی سمجھ لیاکہ جب عید کے موقع پر نئے کپڑوں سے زیادہ کفن فروخت ہور ہے ہوں تو پھر عید کیسے منائی جائے.اسی دردناک احساس کے ساتھ کچھ مسلمانوں نے عیدی میں جان بچانے والے آکسیجن سلینڈر تقسیم کئے۔دھنباد(جھارکھنڈ)کے سماجی ادارہ نوجوان کمیٹی کے ممبروں نے عید کا تہوار کورونا مریضوں کو آکسیجن پیش کرکے منایا۔ تنظیم کے بانی ممبر سہراب خان کی سربراہی میں کارکنوں نے انجمن اسلامیہ المسلمین جامع مسجد پرانا بازار کے صدر محمدفضل خان کو چھ جمبو آکسیجن سلنڈر ، آکسیجن فلو میٹر اور چھ آکسیمٹر سمیت مکمل سیٹ سونپا۔تاکہ ضرورت مندوں کو مفت میں مہیا کرایاجائے۔ سہراب خان نے کہا کہ ریاستی حکومت اور ضلعی انتظامیہ مسلسل کورونا کی دوسری لہر کا مقابلہ کررہی ہے۔ ایسی تباہی میں ، ہم سب نے صرف ایک چھوٹی سی کوشش کی ہے اور بحیثیت انسان اپنا کردار ادا کیا۔