یوپی ایس سی امتحان کی تیاری ہمت و استقلال سے کریں: ایس وائی قریشی

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 2 Years ago
یوپی ایس سی
یوپی ایس سی

 

 

 ملک اصغر ہاشمی / نئی دہلی

ہندوستان کے سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی یوپی ایس سی(UPSC 2020) میں گزشتہ سال کے مقابلے میں مسلمانوں کی کارکردگی میں کمی سے مایوس نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہوتا رہتا ہے۔ مسلمانوں کی کارکردگی کسی سال اوپر جاتی ہے اور کسی سال نیچے جاتی ہے۔ ایسی صورتحال میں کسی کو ہار نہیں ماننی چاہیے۔ اور تندہی اور محنت سے تیاری کرنی چاہیے۔

ایس وائی قریشی نے یہ باتیں اس بار ملک کے سب سے معزز یو پی ایس سی امتحان میں مسلم نوجوانوں کی کارکردگی میں کمی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔

پچھلے سال 45 مسلم امیدواروں نے یو پی ایس سی امتحان میں کامیابی کا جھنڈا بلند کیا تھا۔ اس بار یہ تعداد کم ہو کر 29 ہو گئی ہے۔ حالانکہ اس بار نشستوں کی تعداد پچھلے سال سے کم تھی۔

یو پی ایس سی میں مسلمانوں کی کارکردگی پر آواز دی آواز سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر آئی اے ایس(IAS) اور سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے کہا کہ امتحان میں کارکردگی کے بارے میں دل کو چھوٹا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ کوئی ایک ہی وقت میں بہتر کر پاتا ہے۔ اگر کوئی ناکام ہوتا ہے تو وہ دوسری تیاریوں میں مصروف ہو جاتا ہے۔ اس طرح لوگ اچھا کرتے ہیں۔ شبھم کمار کی مثال بالکل تازہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ یو پی ایس سی میں بیٹھنے کے 6 مواقع ہیں۔ اس لیے تیاریوں میں کبھی کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی سینکڑوں مثالیں مل جائیں گی جو کئی کوششوں کے بعد کامیاب رہی ہیں۔ اگر کسی کو اچھا رینک نہیں ملتا ہے تو وہ مزید تیاری کے ساتھ دوبارہ امتحان میں بیٹھ جاتے ہیں۔ اسی لیے میں پھر کہہ رہا ہوں کہ امتحان کی تیاریوں میں کبھی کوتاہی نہیں ہونی چاہیے۔

یہ پوچھے جانے پر کہ یو پی ایس سی کی تیاری کرنے والے مسلم اداروں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کے مطابق ، ہر سال امتحان کے نتائج میں بہتری ہونی چاہیے۔ لیکن ایسا نہیں ہوتا۔ کامیاب امیدواروں کی تعداد بعض اوقات بڑھتی اور کم ہوتی ہے۔ ایسا کیوں؟

اس پر قریشی نے کہا کہ نشستوں کی تعداد کے مطابق کامیاب امیدواروں کی تعداد بھی دیکھنی ہوگی۔ جہاں تک فیصد کا تعلق ہے ، کارکردگی بہتر ہو رہی ہے۔ اس بار بھی تقریباً چار فیصد مسلم بچے یو پی ایس سی میں کامیاب ہوئے ہیں۔

اس کے ساتھ ، انہوں نے یو پی ایس سی کی تیاری اور تیاری کرانے والے اداروں کو تجویز دی کہ انہیں اپنے نصاب میں کچھ اور تبدیلیاں لانی ہوں گی۔ اداروں کی حوصلہ افزائی کی بھی ضرورت ہے۔ یہ معاشرے کا کام ہے۔

اس کے ساتھ ہی ایس وائی قریشی نے یو پی ایس سی کی تیاری کرنے والے افراد اور تیاری کرانے والےاداروں کو کئی مشورے بھی دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انہیں اپنی کوششوں اور تیاریوں میں بھی اضافہ کرنا چاہیے کیونکہ اگر کوئی یو پی ایس سی میں کامیاب نہیں ہوتا ہے تو یہ تیاری دیگر مسابقتی امتحانات میں کارآمد ثابت ہوسکتی ہے۔ اس تیاری کی وجہ سے وہ کہیں اور بھی کلاس ون آفیسر بن سکتے ہیں۔ اس کے لیے اپنا جذبہ برقرار رکھیں۔

کامیاب مسلم امیدوار اور درجہ بندی۔

1. 23 صدف چوہدری۔

2. 58 فیضان احمد۔

3. 125 منظر حسین انجم۔

4. 129 شاہد احمد

142.5شہنشاہ کے ایس

6. 203 محمد عاقب

7. 217 شہناز اول۔

8. 225 وسیم احمد بھٹ

9. 234 بشریٰ بانو

10. 256 ریشما اے ایل

11. 270 محمد حارث سیمر۔

12. 282 التمش غازی۔

13. 283 احمد حسن الزمان چودھری۔

14. 316 سارہ اشرف۔

15. 389 محب اللہ انصاری۔

16. 423 زیبا خان۔

17. 447 فیصل راجہ۔

18. 450 ایس محمد یعقوب۔

19. 478 ریحان کھتری۔

20. 493 محمد جاوید اے۔

21. 545 الطاف محمد شیخ۔

22. 558 خان عاصم کفایت خان۔

23. 569 سید زاہد علی۔

24. شاکر احمد اے۔

25. 589 محمد رضوان آئی۔

26. 597 محمد شاہد۔

27. 611 اقبال رسول ڈار۔

28. 625 عامر بشیر۔

29. 739 ماجد اقبال خان

جامعہ کوچنگ کے 20 کامیاب طلباء

دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ کوچنگ سنٹر سے 20 امیدوار اس سال سول سروسز 2020 کے امتحان میں کامیاب ہوئے ہیں۔ ان میں مسلم طلبہ کے ساتھ ساتھ کچھ غیر مسلم طلباء بھی شامل ہیں۔

کامیاب امیدواروں کی تفصیل

 یوپی ایس سی 2020 کے امتحان میں کل 761 امیدوار کامیاب ہوئے جن میں سے 545 مرد اور 216 خواتین ہیں۔

یو پی ایس سی ہر سال تین مراحل میں سول سروسز کے امتحانات لیتا ہے جس میں ابتدائی امتحان ، اہم امتحان اور انٹرویوز شامل ہیں۔

ان امتحانات کے ذریعے امیدواروں کو مختلف دیگر خدمات کے لیے منتخب کیا جاتا ہے جن میں انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (IAS) ، انڈین فارن سروس (IFS) اور انڈین پولیس سروس (IPS) شامل ہیں۔

یوپی ایس سی میں مسلمانوں کا تناسب

ملک کے ممتاز یونین پبلک سروس کمیشن (UPSC) کے امتحان میں مسلم کمیونٹی کی شرکت کبھی ایک جیسی نہیں رہتی۔ کبھی اس کمیونٹی کے نوجوان بڑی تعداد میں کامیاب ہوتے ہیں اور کبھی ان کی کامیابی کا گراف نیچے چلا جاتا ہے۔

پچھلے سال یو پی ایس سی میں 45 مسلمان کامیاب ہوئے۔ اس بار یہ تعداد 35 کے قریب ہے۔ پچھلے سال ، جامعہ ملیہ اسلامیہ کی رہائشی کوچنگ اکیڈمی سے 30 اور ہمدرد رہائشی کوچنگ اکیڈمی سے سات نے یو پی ایس سی میں کوالیفائی کیا تھا۔ ان میں سے 27 کو زکوٰ فاؤنڈیشن نے مالی مدد فراہم کی۔سول سروسز امتحان 2019 میں 829 امیدواروں کو منتخب کیا گیا جن میں سے 45 مسلمان تھے۔ دس سال پہلے 2010 میں ، 791 کامیاب امیدواروں میں سے 31 مسلمان تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ 2011 میں صرف 21 امیدوار کامیاب ہوئے جبکہ 2016 میں 50 اور 2017 میں 52 امیدوار کامیاب ہوئے۔ فیصد کے اعتبار سے اگر دیکھا جائے تو گذشتہ دس برسوں میں 2019 میں مسلم امیدواروں اس میں زیادہ سب سے زیادہ کامیابی ملی۔2019 میں کامیابی کا تناسب 5.4 تھا۔ بہترین ریکارڈ 2017 کا تھا، جب کہ 990 میں 52 مسلم امیدوار کامیاب ہوئے اور شرکت 5.3 فیصد رہی۔