مغربی بنگال:ساتویں مرحلے کے لئے ووٹنگ کا عمل جاری

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
پولنگ میں زبردست بھیڑ
پولنگ میں زبردست بھیڑ

 

 

بنگال میں ساتویں مرحلے میں امیدواروں کی تقدیر کا فیصلہ 81.88 لاکھ سے زیادہ رائے دہندگان کریں گے، جن میں 39.87 لاکھ خواتین اور 221 تیسرے درجے کے ووٹر شامل ہیں۔ کولکاتہ: مغربی بنگال میں 294 نشستوں کے لئے آٹھ مرحلے کے اسمبلی انتخابات کے ساتویں مرحلے میں پیر کی صبح 34 نشستوں کے لئے سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان ووٹنگ کا آغاز ہوا۔ ساتویں مرحلے کے لئے ووٹنگ آج صبح سات بجے شروع ہوئی۔ اس دوران مرشد آباد سمیت ریاست کے دیگر تمام پولنگ بوتھوں کے باہر رائے دہندگان کی لمبی قطاریں دیکھی گئیں، جو اپنے ووٹ ڈالنے کے منتظر تھے۔ ریاست کے تمام پولنگ بوتھوں پر کورونا پروٹوکول پرعمل کیا جا رہا ہے۔

ریاست میں ساتویں مرحلے کی پولنگ کا آغاز آج صبح پانچ اضلاع اور 34 اسمبلی نشستوں پر ہوا۔ جن پانچ اضلاع میں ووٹنگ جاری ہے ان میں مالدہ پارٹ۔ ون، کولکتہ جنوبی، مرشد آباد پارٹ 1، مغربی وردھمان اورجنوبی دیناج پور شامل ہیں۔ بنگال کے ساتویں مرحلے میں کل 34 نشستوں پر 37 خواتین امیدواروں سمیت کل 268 امیدوار کی قسمت داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ اس سے قبل اس مرحلے میں 36 نشستوں پر انتخابات ہونے تھے، جن میں سے شمشیر گنج اور جانگی پور کے علاقوں کے امیداوروں کے انتقال کے باعث 34 نشستوں پر انتخاب ہو رہے ہیں۔ شمشیر گنج اور جانگی پور اسمبلی حلقوں کے لئے الیکشن کمیشن نے دوبارہ انتخابات کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔

اب ان دونوں جگہوں پر 16 مئی کو انتخابات ہوں گے اور انتخابی عمل کا مکمل عمل 21 مئی تک مکمل ہوجائے گا۔ ریاست میں چھ مرحلوں کے انتخابات میں اب تک 294 رکنی اسمبلی میں سے 223 سیٹوں پر پولنگ مکمل ہوچکی ہے۔ الیکشن کمیشن نے ریاست میں آزادانہ اور پرامن ووٹنگ کے لئے مرکزی اور ریاستی سیکورٹی فورسز کی تعینات کرکے سیکورٹی کے وسیع انتظامات کیے ہیں۔ بنگال میں ساتویں مرحلے میں، امیدواروں کی تقدیر کا فیصلہ 81.88 لاکھ سے زیادہ رائے دہندگان کریں گے، جن میں 39.87 لاکھ خواتین اور 221 تیسرے درجے کے ووٹر شامل ہیں۔ پولنگ کے لئے کل 11376 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ برسراقتدار ترنمول کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی ریاست کی تمام 34 نشستوں پر انتخاب لڑ رہی ہیں۔ کانگریس، متحدہ محاذ کے بینر کے تحت انتخاب لڑ رہی ہے، کانگریس 18 نشستوں پر، مارکسسٹ کی کمیونسٹ پارٹی 12، آئی ایس ایف کی چار، آر ایس پی کی تین اور آل انڈیا فارورڈ بلاک ایک نشست پر انتخاب لڑ رہی ہے۔ اس کے علاوہ بہوجن سماج پارٹی 25 نشستوں اور 63 آزاد امیدواروں کے سمیت دیگر 74 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔