ہم کورونا کے خلاف جنگ میں حکومت کے ساتھ ہیں:ابوالحسن مینائی

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 19-01-2022
ہم کورونا کے خلاف جنگ میں حکومت کے ساتھ ہیں:ابوالحسن مینائی
ہم کورونا کے خلاف جنگ میں حکومت کے ساتھ ہیں:ابوالحسن مینائی

 


آواز دی وائس،جودھپور

 کورونا کی تیسری لہر کے پیش نظر راجستھان کی ثقافتی دارالحکومت جودھ پور کی مساجد، مدارس اور درگاہوں میں تمام احتیاطی انتظامات کیے گئے ہیں۔ علمائے کرام، مساجد کے امام، مدارس اور درگاہ کمیٹیوں کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اگر کورونا، ڈیلٹا ویرینٹ یا اومی کرون بڑھتا ہے تو حکومت اور انتظامیہ کی ہدایات کے مطابق تمام ضروری انتظامات کیے جائیں گے۔

اس سلسلے میں یہ بات علمائے کرام اور مسلم کمیونٹی کے مذہبی مقامات کے عہدیداروں سے ملاقات کے بعد سامنے آئی ہے۔ درگاہ خواجہ عبدالطیف چشتی کے ذمہ دار و ناظم اعلیٰ پیریر ابوالحسن مینائی چشتی نے بھی حکومتی گائڈ لائن کے مطابق عمل در آمد ہونے کی بات کہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کورونا کے خلاف جنگ میں حکومت کے ساتھ ہیں۔ 

ان کا کہنا ہے کہ کورونا کی تیسری لہر کے درمیان اومی کرون کے خطرے کے پیش نظر حکومت اور انتظامیہ لوگوں کو آگاہ کرنے کے لیے پوسٹرز لگائے۔

علمائے کرام کا کہنا ہے کہ اگر کورونا بڑھتا ہے تو ہدایات پر ہر طرح سے سختی سے عمل کیا جائے گا۔ جہاں تک تحفظات کا تعلق ہے، مسلم کمیونٹی کا کہنا ہے کہ وہ پوری طرح تیار ہے اور حکومت اور انتظامیہ کے ساتھ ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ نمازیوں اور حاجیوں کے لیے RT-PCR ٹیسٹ اور کورونا ویکسین دونوں کا ہونا ضروری سمجھا جائے گا۔ سماجی دوری کے اصولوں پر عمل کرنا ضروری بنایا جائے گا۔

حکومت کی کورونا گائیڈ لائن کے مطابق لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی ہوگی۔ ہدایات پر سختی سے عمل کیا جائے گا، اگر کورونا کے کیسز بڑھتے ہیں تو سماجی دوری کے اصولوں پر سختی سے عمل کرتے ہوئے نماز پڑھنے کو کہا جائے گا۔ ہینڈ سینیٹائزر اور تھرمل اسکریننگ کا انتظام کیا جائے گا۔ کھانسی، بخار اور زکام جیسی علامات والے افراد کو مساجد اور مدارس کے اندر آنے سے منع کیا گیا ہے۔ کورونا کی وجہ سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا بہت ضروری ہے۔

مساجد میں نماز کی ادائیگی کے لیے آنے والے افراد کرونا گائیڈ لائن پر مکمل عمل کریں۔ سیف دور رکھیں۔ اس دوران بچوں کو بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ -قاضی واحد علی، شہر قاضی جودھپور۔ , سماجی دوری پر زور دیا جائے گا۔

کورونا کی تیسری لہر سے بچاؤ کے لیے چہرے پر ماسک لگائیں، بلا ضرورت گھر سے باہر نہ نکلیں۔ مساجد میں آئیں تو گھر سے وضو کر کے آیں۔ سماجی دوری کے ساتھ فاصلہ برقرار رکھیں۔ فرض نمازیں مسجد میں پڑھیں اور باقی سنتیں گھر میں پڑھیں۔ ویکسینیشن کروانا یقینی بنائیں اور وقت پر اپنے ہاتھ صابن سے دھوئیں یا غیر الکوحلک سینیٹائز سے سینیٹایز کرتے رہیں۔

ہماری کوشش ہوگی کہ مسلم علاقوں میں کورونا کے متعلق حکومتی رہنما اصولوں کے بارے میں معلومات عام لوگوں تک پہنچائیں۔ محمد عتیق، امیر ملت، سی ای او اور نائب صدر مارواڑ مسلم ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی، جودھپور۔ , بزرگوں کو بوسٹر ڈوز لیتے رہیں کورونا کی اس تیسری لہر سے بچاؤ کے لیے مسلم نوجوانوں، فرنٹ لائن ورکرز اور 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو بوسٹر ڈوز لینا ضروری ہے۔

اس کے ساتھ ہی 15 سے 18 سال کے بچوں کو بھی ویکسین لگوانی چاہیے۔ خواتین اور مرد بلا ضرورت باہر نہ نکلیں۔ سردی سے بچاؤ کے لیے خصوصی انتظامات کریں۔ ہلکا بخار، کھانسی اور زکام کی صورت ہونے بر ڈاکٹر سے مشورہ کرکے دوا لیں۔ گرم پانی، کالی چائے اور گرم چیزیں زیادہ استعمال کریں۔

اس کے علاوہ بچوں، اپنے اردگرد کے لوگوں، رشتہ داروں اور عام لوگوں سے حکومتی ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔