لکھنو: اتر پردیش شیعہ سینٹرل وقف بورڈ نے سابق چیئرمین اور موجودہ رکن وسیم رضوی عرف جتیندر نارائن تیاگی کو بورڈ کی رکنیت سے ہٹا دیا ہے۔
جمعہ کو بورڈ کے چیئرمین علی زیدی کی زیر صدارت اجلاس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے۔
فیصلوں کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے چیئرمین علی زیدی نے کہا کہ وقف ایکٹ کے خلاف کی گئی تحقیقات میں لکھنؤ کی وقف آل انڈیا شیعہ یتیم خانہ کی انتظامی کمیٹی کو قصوروار پایا گیا ہے۔
انتظامیہ کمیٹی کو فوری طور پر برطرف کر دیا گیا۔ اس کمیٹی کے چیئرمین وسیم رضوی عرف جتیندر نارائن تیاگی تھے۔
بورڈ نے اب مولانا محمد میاں عابدی کو اس انتظامی کمیٹی کا چیئرمین بنا دیا ہے، ان کی سربراہی میں نئی کمیٹی اب شیعہ یتیم خانے کی دیکھ بھال کرے گی۔
ایک اور فیصلے میں بورڈ نے وسیم رضوی عرف جتیندر نارائن تیاگی کو بھی وقف کربلا ملک جہاں کے متولی کے عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔
رضوی کے خلاف یہ کاروائی اس وقف املاک میں کئی بے ضابطگیوں کے الزامات کے درست پائے جانے کے بعد کی گئی۔
بورڈ کے چیئرمین علی زیدی نے بتایا کہ وسیم رضوی شیعہ وقف بورڈ کی منیجنگ کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر الیکشن لڑ کر شیعہ وقف بورڈ کے رکن بن گئے تھے، اب چونکہ رضوی کو مذکورہ مینجمنٹ کمیٹی سے برطرف کیا گیا ہے اس لیے وہ بورڈ کے رکن نہیں رہے۔ اس بارے میں جلد ہی حکومت کو اطلاع بھیجی جائے گی۔