بچے کی پٹائی کا ویڈیووائرل،ٹیچر کی مذمت

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 3 Years ago
 بچے،ٹیچر کے ساتھ
بچے،ٹیچر کے ساتھ

 

 ملک اصغر ہاشمی ، نئی  دہلی

حال ہی میں ایک مدرسہ ٹیچر کا ویڈیوسوشل میڈیا میں آیا ہے جس میں ایک مدرسہ ٹیچر بچوں کو بے رحمی کے ساتھ پیٹتانظرآتا ہے۔مبینہ طور پر یہ ویڈیو جیسلمیر کے ایک مدرسے کا ہے۔ مدرسے کا نام فیضان غریب نواز ہے اور ٹیچر کا نام عبدالعزیز ہے۔ دومنٹ انیس سکنڈ کے اس ویڈیو میں عبدالعزیزچار سے چھ سال کی عمر والے بچوں پڑھائی کے دوران پیٹتا دکھائی پڑتا ہے۔

ویڈیو سے معلوم ہوتا ہے کہ تین چھوٹے بچے ٹیچر سے دینی کتاب پڑھ رہے ہیں۔انہیں سبق یاد نہیں ہوتا اور استاد کو جواب نہیں دے پاتے ہیں تولہٰذا استاد ان کی پٹائی شروع کردیتا ہے۔ وہ تھپڑ اور مکوں سے مارتا ہے۔ ایک بچہ بھاگ جاتا ہے اور دوسرے بچوں کے بیچ جا بیٹھتا ہے پھر بھی مارپیٹ کا سلسلہ نہیں رکتا۔

  دلچسپ بات یہ ہے کہ ، اس دوران ، ٹیچر کو اندازہ ہوجاتا ہے کہ اس کی ویڈیو بنائی جارہی ہے۔ اس کے باوجود ، وہ باز نہیں آتا ہے اور معصوموں کے ساتھ بدسلوکی کرتا رہتا ہے۔ اس ویڈیوکے سلسلے میں سوشل میڈیا پر سخت تنقید کی جارہی ہے۔

فتح پوری مسجد کے امام مفتی مکرم احمد نے ویڈیو کے تعلق سے اگرچہ شکوک کا اظہار کیا مگر اسی کے ساتھ انھوں نے یہ بھی کہا کہ آج کل بچوں کی پٹائی نہیں کی جاتی ہے۔ یہ قانونی اور اخلاقی جرم بھی ہے۔ انھیں پیارسے پڑھانا چاہئے اور سمجھانا بجھانا چاہئے۔ مفتی صاحب نے کہاکہ میں بھی مدرسہ چلاتا ہوں اور ہم نے اساتذہ کو کہہ رکھا ہے کہ وہ بچوں کے ساتھ مارپیٹ نہ کریں اور سخت سزائوں سے پرہیز کریں۔

wase

مولانا مفتی مکرم احمد  ۔۔  پروفیسراختر الواسیع 

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق پروفیسراخترالواسع نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تنبیہ کے اور بھی طریقے ہیں۔ بچوں کی پٹائی ہرگز نہیں ہونی چاہئے جب کہ جمعیت علمائ ہند ہریانہ وپنجاب کے صدر مولانا محمدیحیٰ نے کہا کہ اسلام نے صبروتحمل کا حکم دیا ہے۔اگر بچوں کو مولانا کی پڑھائی ہوئی باتیں سمجھ نہیں آرہی تھیں تو انھیں پیار سے سمجھانا چاہئے۔ دوسری طرف نوح کے مفتی سلیم قاسمی نے کہا کہ اس قسم کی باتیں اچھی نہیں ہیں۔