نائب صدر انتخابات:کون ہیں مارگریٹ الوا

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 17-07-2022
 نائب صدر انتخابات:کون ہیں مارگریٹ الوا
نائب صدر انتخابات:کون ہیں مارگریٹ الوا

 

 

آواز دی وائس /نیو دہلی

اپوزیشن جماعتوں نے راجستھان کی سابق گورنر مارگریٹ الوا کو نائب صدر کے عہدے کے لیے امیدوار قرار دیا ہے۔ این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے اتوار کو دہلی میں اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ کے بعد اپنے نام کا اعلان کیا۔ 80 سالہ الوا کا تعلق کرناٹک کے منگلورو سے ہے۔

ان کا مقابلہ این ڈی اے امیدوار جگدیپ دھنکھر سے ہوگا۔ راجیو گاندھی اور نرسمہا راوکی حکومت میں کابینہ کی وزیر تھیں۔

مارگریٹ الوا راجیو گاندھی اور پی وی نرسمہا راؤ کی حکومتوں میں کابینہ کی وزیر رہ چکی ہیں۔ راجیو کابینہ میں، الوا پارلیمانی امور اور یوتھ ڈپارٹمنٹ کی وزیر تھیں، جب کہ راؤ کی حکومت میں وہ پبلک اینڈ پنشن ڈپارٹمنٹ کی وزیر تھیں۔

کانگریس ہائی کمان پر ٹکٹ بیچنے کا الزام لگایا تھا

2008 میں کرناٹک اسمبلی انتخابات کے دوران الوا نے کانگریس ہائی کمان پر ٹکٹ بیچنے کا الزام لگایا تھا جس کے بعد انہیں کانگریس نے جنرل سکریٹری کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

الوا اس وقت مہاراشٹر، میزورم اور پنجاب-ہریانہ کے انچارج تھیں۔ تاہم گاندھی خاندان کے ساتھ قریبی تعلقات کی وجہ سے انہیں گورنر بنا کر اتراکھنڈ بھیجا گیا۔ شاہ بانو کیس اور راجیو گاندھی کے بارے میں انکشاف 2016 میں، الوا نے اپنی سوانح حیات' ہمت اور عزم 'میں انکشاف کیا۔

انہوں نے لکھا- جب راجیو گاندھی شاہ بانو کیس میں سپریم کورٹ کے خلاف آرڈیننس لانے جا رہے تھے تو میں نے انہیں مشورہ دیا تھا کہ وہ مولویوں کے سامنے نہ جھکیں، لیکن انہوں نے میری تجویز ماننے سے انکار کر دیا۔

گجرات، راجستھان سمیت 4 ریاستوں کی گورنر رہ چکی ہیں۔

الوا گجرات، راجستھان، گوا اور اتراکھنڈ کے گورنر رہ چکی ہیں۔ وہ اتراکھنڈ کی پہلی خاتون گورنر رہ چکی ہیں۔ وہ 2009 سے 2012 تک اتراکھنڈ کی گورنر رہ چکی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ 2012 سے 2014 تک راجستھان کی گورنر رہیں۔ اس دوران انہیں گجرات اور گوا کا چارج بھی ملا۔

بی جے پی تبدیلی بل لانے پر حکومت کے خلاف آواز اٹھا رہی تھی۔

پانچ بار کی رکن پارلیمنٹ مارگریٹ الوا نے گزشتہ سال بی جے پی کی قیادت والی کرناٹک حکومت کو اس کے مخالف تبدیلی بل کے لیے تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے یہاں تک کہا تھا کہ "مجھے اکثر بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز کی طرف سے مشنری اسکولوں اور کالجوں میں سیٹوں کے لیے فون آتے ہیں، اگر ہم ان کو تبدیل کرتے ہیں تو وہ اپنے

بچوں کو عیسائی اسکولوں میں کیوں بھیجتے ہیں؟ انہوں نے کہا تھا - عیسائی طاقت نے ہندوستان پر 200 سال حکومت کی۔ برطانوی، فرانسیسی، پرتگالی اور ولندیزی یہاں موجود تھے۔ آج ہم ملک کی آبادی کا بمشکل 3 فیصد ہیں۔ اگر ہم مذہب تبدیل کرا لیتے تو ہمیں کم از کم 30 فیصد ہونا چاہیے تھا۔

بی جے پی امیدوار جگدیپ دھنکھر مقابلہ کریں گے۔

الوا کا مقابلہ بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے امیدوار جگدیپ دھنکھر سے ہوگا۔ دھنکھر اس وقت بنگال کے گورنر ہیں۔ 70 سالہ جگدیپ دھنکھر کو 30 جولائی 2019 کو صدر رام ناتھ کووند نے بنگال کا 28 ویں گورنر مقرر کیا تھا۔ وہ 1989 سے 1991 تک راجستھان کے جھنجھنو سے لوک سبھا کے رکن تھے۔ وہ 1989 سے 1991 تک وی پی سنگھ اور چندر شیکھر کی حکومت میں مرکزی وزیر بھی رہے۔