اتراکھنڈ اپنی ریاستی حیثیت کے 25 سال مکمل ہونے پر سلور جوبلی تقاریب منائے گا۔

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 02-11-2025
اتراکھنڈ اپنی ریاستی حیثیت کے 25 سال مکمل ہونے پر سلور جوبلی تقاریب منائے گا۔
اتراکھنڈ اپنی ریاستی حیثیت کے 25 سال مکمل ہونے پر سلور جوبلی تقاریب منائے گا۔

 



 دہرادون (اتراکھنڈ) [ہندستان]، 1 نومبر (اے این آئی): اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے کہا ہے کہ ریاست کی تشکیل کے 25 سال مکمل ہونے پر پورے اتراکھنڈ میں سلور جوبلی تقریبات منعقد کی جائیں گی۔

بی جے پی کے ریاستی دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ یکم نومبر سے 11 نومبر تک ریاست بھر میں مختلف پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔

وزیر اعلیٰ نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور یاد دلایا کہ انہی کے دورِ حکومت میں اتراکھنڈ کو ایک الگ ریاست کا درجہ دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہم سب کے لیے فخر کی بات ہے کہ اتراکھنڈ نے 25 سال کے شاندار سفر کے بعد ترقی کی نئی منزلیں طے کی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے سن 2047 تک ایک ترقی یافتہ اور خود کفیل ہندوستان کا ویژن پیش کیا ہے۔ سال 2050 میں اتراکھنڈ اپنی گولڈن جوبلی منائے گا، اس لیے اگلے 25 سال کے لیے ریاستی حکومت ایک نئے روڈ میپ کے ساتھ آگے بڑھے گی۔

وزیر اعلیٰ نے ملک کی سرحدوں پر اپنی جانیں نچھاور کرنے والے سپاہیوں کو بھی خراجِ عقیدت پیش کیا۔

انہوں نے بتایا کہ سلور جوبلی تقریبات کے تحت 3 اور 4 نومبر کو دہرادون میں ریاستی اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا جائے گا، جس سے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو 3 نومبر کو خطاب کریں گی۔ اس اجلاس میں اتراکھنڈ کی 25 سالہ ترقی، حاصل شدہ تجربات اور مستقبل کی سمت پر غور کیا جائے گا۔

ریاستی یومِ تاسیس کی مرکزی تقریب 9 نومبر کو منعقد ہوگی، جس میں وزیر اعظم نریندر مودی کے شرکت کرنے کی توقع ہے۔

ان تقریبات کے مرکزی موضوعات میں ثقافت، سیاحت، نوجوانوں کی طاقت، تارکین وطن اتراکھنڈی، اور ریاستی تحریک کے کارکنان شامل ہوں گے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ صرف ایک سرکاری پروگرام نہیں بلکہ عوامی شمولیت کا تہوار ہے۔ انہوں نے ہر شہری اور ضلع سے اپیل کی کہ وہ اس میں حصہ لیں۔ ان کے مطابق، یہ موقع صرف جشن کا نہیں بلکہ خود احتسابی اور نئی وابستگی کا بھی ہے۔ اس دوران اگلے 25 سال کے لیے ایک تفصیلی منصوبہ پیش کیا جائے گا، جس کا مقصد ایک خوشحال، خود کفیل اور مضبوط اتراکھنڈ تعمیر کرنا ہے۔

حالیہ برسوں کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ اتراکھنڈ یونیفارم سول کوڈ (UCC) نافذ کرنے والی ملک کی پہلی ریاست بن گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی زمین اصلاحات، غیر قانونی تبدیلیٔ مذہب، امتحان میں دھوکہ دہی، اور فسادات کے خلاف قوانین بھی منظور کیے گئے ہیں۔ حکومت نے ریاستی تحریک کے کارکنان کو سرکاری نوکریوں میں 10 فیصد ریزرویشن، خواتین کو 30 فیصد ریزرویشن، اور کوآپریٹو سوسائٹیوں میں 33 فیصد حصہ داری دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار برسوں میں 26 ہزار سے زیادہ نوجوانوں کو سرکاری ملازمتیں دی گئی ہیں۔ گلوبل انویسٹرز سمٹ کے دوران 3.56 لاکھ کروڑ روپے کے معاہدے ہوئے، جن میں سے 1 لاکھ کروڑ روپے سے زائد کی سرمایہ کاری عملی طور پر شروع ہو چکی ہے۔ ریاست کا بجٹ بھی پہلی بار 1 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔

صحت، خواتین کی خود مختاری، اور سماجی تحفظ کے میدان میں وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ 58 لاکھ آیوشمان کارڈز جاری کیے گئے، زچگی کے دوران اموات میں نمایاں کمی آئی ہے، 1.65 لاکھ خواتین “لکپتی دیدی یوجنا” کے تحت خود کفیل بنی ہیں، اور بوڑھا پن پنشن میں اضافہ کر کے 1500 روپے کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ریاست کی معیشت میں 26 گنا اضافہ ہوا ہے اور فی کس آمدنی 17 گنا بڑھ گئی ہے۔ مذہبی اور ثقافتی سیاحت کے میدان میں کیدارناتھ کی ازسرِنو تعمیر، بدری ناتھ ماسٹر پلان، اور مانسکھنڈ ٹیمپل مالا مشن تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ دہلی-دہرادون ایلیویٹڈ روڈ اور رشیکیش-کرن پریاگ ریلوے لائن جیسے منصوبے ترقی کو نئی رفتار دیں گے۔

آخر میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت نقل مکانی پر قابو پانے اور سرحدی علاقوں کی ترقی کے لیے وائبریٹ ولیج پروگرام، اسمارٹ انڈسٹریل ٹاؤن شپ، اور وزیر اعلیٰ کی مائیگریشن پریونشن اسکیم جیسے اقدامات پر کام کر رہی ہے۔