اتر پردیش :عبادت گاہوں میں بیک وقت پانچ سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر پابندی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 12-04-2021
کورونا کی روک تھام
کورونا کی روک تھام

 

 

لکھنؤ: کورونا وائرس کے بڑھتے سایہ نے اب ملک کی مختلف ریاستوں میں حکومتوں کو احتیاطی اقدام کرنے پر مجبور کردیا ہے۔ اتر پردیش کی یوگی حکومت نے اتوار کے روز مذہبی مقامات پر بیک وقت پانچ سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کر دی۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ یہ یقینی بنائیں کہ کسی بھی مذہبی مقام پر ایک بار میں پانچ سے زیادہ افراد داخل نہ ہونے پائیں۔

دراصل 1۴ اپریل سے رمضان کی شروعات ہونے جا رہی ہے جبکہ 14 اپریل سے ہندووں کے نوراتر شروع ہوں گے۔ رمضان کے مہینے میں جہاں نمازیوں کی تعداد کافی بڑھ جاتی ہے وہیں عشا کے وقت تراویح کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے جس میں کافی تعداد میں لوگ شامل ہوتے ہیں۔ وہیں، نوراتر کے دنوں میں مندر جانے والے افراد کی تعداد بھی بڑھ جاتی ہے۔ ایسے حالات میں ریاستی حکومت کے فیصلہ سے کئی لوگوں کو مایوسی ہو سکتی ہے۔ تاہم حکومت کا موقف ہے کہ کورونا کی دوسری لہر خطرناک ہو چلی لہذا پابندیوں کو اطلاق لازمی ہو چلا ہے۔

ریاستی حکومت کی طرف سے اتوار کے روز جاری کئے گئے بیان کے مطابق وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے راجدھانی لکھنؤ میں انفیکشن کے معاملوں میں اضافہ کے پیش نظر پولیس کمشنر لکھنؤ کو ہدایت دی ہے کہ وہ یہ یقینی بنائیں کہ مذہبی مقامات پر پانچ سے زیادہ افراد داخل نہ ہونے پائیں۔ نیز بازاروں میں تارجوں سے گفت و شنید کے بعد ان کا تعاون طلب کرتے ہوئے سماجی دوری پر عمل درآمد کرائی جائے۔ واضح رہے کہ اتر پردیش میں کورونا کے معاملے تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ ہفتہ کے روز ریاست میں ایک دن میں 12787 نئے معاملوں کی تصدیق کی گئی، جبکہ 48 افراد فوت ہو گئے۔ ریاست میں بڑھتے مواملوں کے پش نظر پابندیوں کو بڑھایا جا رہا ہے۔

ہفتہ کے روز متعدد اضلاع میں نائٹ کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک جانب مختلف حکومتیں کورونا کی روک تھام کے لیے گائڈ لائن جاری کررہی ہیں تو دوسری جانب ممبئی ہائی کورٹ میں تراویح کی اجازت دینے کی عرضی دائر کی گئی ہے۔بلکہ کئی شہروں میں ایسے ہی مطالبات کئے جارہے ہیں۔