اعلیٰ برادریاں سیاسی لحاظ سے کافی ہوشیار: مایاوتی

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 01-11-2025
اعلیٰ برادریاں سیاسی لحاظ سے کافی ہوشیار: مایاوتی
اعلیٰ برادریاں سیاسی لحاظ سے کافی ہوشیار: مایاوتی

 



لکھنؤ: بی ایس پی کی قومی صد ر مایا و تی نے ہفتہ کے روز کہا کہ اتر پردیش میں اعلیٰ برادری سیاسی طور پر بہت بیدار رہ ہے، اور انہیں پارٹی میں شامل کرنے کے لیے اب الگ سے “بھائی چارا تنظیم” بنانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ برادری بسپا میں اپنے مفاد کی حفاظت ہوتے دیکھ کر خود ہی پارٹی سے منسلک ہو جائے گی۔

مایا و تی نے پارٹی کے عوامی دائرہ کار کو سیاسی بیداری اور رکنیت وغیرہ کے ذریعے بڑھانے اور بہوجن شناخت و احترام کے مشن کو مضبوط بنانے کے سلسلے میں ہفتہ کو اُتر پردیش ریاست کی ضلعی سطح پر ’پچھڑا وِرگ سماج بھائچارا تنظیم‘ کی ماہانہ میٹنگ کی صدارت کی۔ بسپا کی سربراہ نے کہا، “ریاست میں اونچی برادری سیاسی لحاظ سے کافی ہوشیار برادری ہے، اور انہیں پارٹی میں جوڑنے کے لیے اب الگ سے بھائچارا تنظیم بنانے کی ضرورت نہیں ہے۔

” انہوں نے کہا کہ ویسے بھی بسپا ‘سب کے لیے بھلائی، سب کے لیے خوشی کی پالیسیوں اور اصولوں کے تحت کام کرنے والی پارٹی ہے۔ مایا و تی نے کہا کہ بہار کے بعد اب اُتر پردیش سمیت ملک کے 12 ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں میں انتخابی کمیشن کے ذریعہ کرائے گئے ووٹر لسٹ کے خصوصی گہرے جائزے (Special Intensive Revision — SIR) کے پیش نظر جاری ہدایات کو فوری اور سمجھداری سے پورا کرنے پر زور دیا۔

بسپا رہنما نے کہا کہ انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے کے لیے تمام اہل افراد کا ووٹر لسٹ میں اپنا نام درج کرانا اور ووٹر کارڈ بنوانا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا، “OBC (پچھڑا وِرگ) سماج ‘بہوجن سماج’ کا خاص اہم حصہ ہے اور ان کا مفاد بسپا میں ہی مضمر اور محفوظ بھی ہے۔

یہ امر ٹھیک ہے اور اُتر پردیش میں چار دفعہ بسپا کی حکومت کی پالیسی و کارکردگی سے بھی ثابت ہے کہ دیگر پچھڑے وِرگوں کی ہر ذات کو خود-اعتماد اور روزگار کے ساتھ ان کا جینا یقینی بنانے کی مخلصانہ کوشش کی گئی، جبکہ دوسری پارٹیاں صرف ان کے ووٹ کے مفاد کے لیے کوئی ٹھوس کام نہیں کرتی ہیں۔”

انہوں نے کہا کہ بیشتر پارٹیاں صرف ہوا ہوائی اور نعروں بازی کرتی رہتی ہیں، اور OBC سماج کو ان کا آئینی حق، سرکاری نوکری اور تعلیم میں ان کے ریزرویشن کو لے کر کانگریس، ایس پی اور بی جے پی وغیرہ کا رویہ ہمیشہ تنگ نظی، ذات پرستانہ اور نفرت آمیز رہا ہے۔

مایا و تی نے میٹنگ میں ’پچھڑا وِرگ سماج بھائچارا تنظیم‘ کو اپنی زمینی سرگرمیوں کو مزید تیز کرنے کی ہدایت دی، اور کہا کہ OBC سماج کی مختلف ذاتوں کے ٹوٹنے اور بکھرنے کی وجہ سے اور ان میں سے کچھ نے الگ الگ پارٹی یا تنظیم بنا لی ہے، اس سے ان کی یکجہتی اور اتحاد متاثر ہوا ہے، جس کا فائدہ پھر ذات پرستی کی پارٹیاں خاص طور پر انتخابات میں اٹھاتی رہتی ہیں۔

بسپا کی سربراہ نے کہا کہ بسپا طویل عرصے سے “ذات کی بنیاد پر صدیوں سے ٹوٹے، پچھاڑے اور ظلم و ستم کا شکار ان بہوجن لوگوں کو بہوجن سماج کی یکجہتی میں جوڑ کر ان کا مفاد، فلاح اور استحصال، ناانصافی اور زیادتی سے آزادی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، جو کہ ملک کے جمہوریت کے تحفظ اور قومی مفاد میں بھی انتہائی ضروری ہے۔” انہوں نے کہا کہ OBC سماج، بسپا کے بینر تلے جتنا جلد منظم ہو کر مضبوطی سے کام کرے گا، ان کے اچھے دن اتنے ہی جلد ضرور آئیں گے۔