یوپی:کہیں سیلاب،کہیں قحط،ٹیوب ویل لگاکر کسانوں کی مدد کی جائے گی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
یوپی:کہیں سیلاب،کہیں قحط،ٹیوب ویل لگاکر کسانوں کی مدد کی جائے گی
یوپی:کہیں سیلاب،کہیں قحط،ٹیوب ویل لگاکر کسانوں کی مدد کی جائے گی

 

 

لکھنؤ: خشک سالی سے نمٹنے کے لیے اتر پردیش حکومت نے 62 اضلاع میں آبپاشی کے لیے 2100 ٹیوب ویل لگانے کا اعلان کیا ہے۔ ان ٹیوب ویلوں کی تنصیب سے ایک لاکھ ہیکٹر اراضی کو سیراب کیا جا سکے گا۔ دراصل، اتر پردیش کے صرف 11 اضلاع میں معمول کی بارش ہوئی ہے، 40 سے زیادہ اضلاع میں 50 فیصد سے کم بارش ہوئی ہے۔ جس کی وجہ سے کسانوں کو خشک سالی کا سامنا ہے۔

جہاں خریف کی بوائی نہیں ہوئی وہاں سبزیوں اور تلہن کے بیج مفت دیئے جائیں گے۔ کسانوں میں 2 کلو کے 100 بیج کے پیکٹ مفت تقسیم کیے جائیں گے۔ جس میں سے 25 فیصد ایس سی/ ایس ٹی اور 30 ​​فیصد خواتین کسانوں کو دیا جائے گا۔

یوپی کے کئی اضلاع میں جہاں خشک سالی جیسی صورتحال ہے وہیں کئی اضلاع میں سیلاب نے تباہی مچا دی ہے۔ شدید بارش اور ڈیموں سے پانی چھوڑنے کی وجہ سے اتر پردیش کے 18 اضلاع کے 1,111 گاؤں سیلاب کی لپیٹ میں ہیں اور ہزاروں ہیکٹر فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔

ریلیف کمشنر کے دفتر سے موصولہ رپورٹ کے مطابق اس وقت ریاست کے 18 اضلاع کے 1,111 گاؤں سیلاب سے متاثر ہیں اور ان میں سے 116 کا باقی علاقوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ سیلاب سے مجموعی طور پر 2,45,585 افراد متاثر ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ریاست کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 344 پناہ گاہیں قائم کی گئی ہیں جہاں تقریباً 13,496 افراد کو رکھا گیا ہے۔ سینٹرل واٹر کمیشن کی رپورٹ کے مطابق پریاگ راج، مرزا پور، وارانسی، غازی پور اور بلیا اضلاع میں دریائے گنگا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔

اس کے علاوہ دریائے جمنا جالون، باندہ اور پریاگ راج میں سرخ نشان سے اوپر بہہ رہی ہے، لکھیم پور کھیری میں دریائے شاردا اور بارہ بنکی میں گھاگھرا ندی میں سیلابی کیفیت ہے۔