آواز دی وائس، لکھنو
کانگریس رہنما راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کو لکھیم پور جانے کی اجازت دی گئی ہے۔
وہیں پرینکا گاندھی کو سیتا پور پی اے سی گیسٹ ہاؤس میں بنائی گئی عارضی جیل سے بھی رہا کیا گیا ہے۔ وہ تھوڑی دیر میں راہل گاندھی کے ساتھ لکھیم پور جائیں گی۔
راہل گاندھی پانچ افراد کے ساتھ لکھیم پور میں دو متاثرہ خاندانوں سے ملیں گے۔ یہ فیصلہ ریاست اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے ساتھ افسران کی اعلیٰ سطحی میٹنگ کے بعد کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ 4 اکتوبر 2021 کو پرینکا گاندھی یوپی کے لکھیم پور کھیری میں مارے گئے کسانوں کے لواحقین سے ملنے جا رہی تھیں ، کو ان کی گرفتاری کے 24 گھنٹے بعد رہا کر دیا گیا۔
انہیں پیر کی صبح سیتا پور میں تحویل میں لینے کے بعد منگل کو گرفتار کیا گیا تھا۔
پرینکا نے سوشل میڈیا کے ذریعے بی جے پی کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کسانوں پر ظلم کرنے والے آزاد گھوم رہے ہیں۔ بی جے پی حکومت کسانوں کے لیے انصاف کی آوازوں کو دبا رہی ہے ، لیکن ہم انصاف کی آواز کو دبنے نہیں دیں گے۔
किसानों को कुचलने वाले खुलेआम घूम रहे हैं।
— Priyanka Gandhi Vadra (@priyankagandhi) October 6, 2021
किसानों के लिए न्याय की आवाजों को भाजपा सरकार कैद कर रही है।
लेकिन हम न्याय की आवाज दबने नहीं देंगे। pic.twitter.com/1ZH40PMks9
دوسری طرف راہل گاندھی کو لکھیم پور جانے کی اجازت مل گئی ہے۔ راہل لکھنؤ ہوائی اڈے پر پہنچ گئے ہیں۔ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کے ساتھ ایک میٹنگ میں ، عہدیداروں نے قائدین کو لکھیم پور جانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
یوپی کے محکمہ داخلہ کے مطابق راہل گاندھی ، پرینکا گاندھی اور تین دیگر افراد کو لکھیم پور کھیری جانے کی اجازت دی گئی ہے۔
راہل گاندھی کچھ دیر میں لکھنؤ ایئرپورٹ چھوڑ کر لکھیم پور کے لیے روانہ ہوں گے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی میں وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا سے مل کر لکھیم پور کھیری میں تشدد کے واقعہ پر ہنگامہ آرائی کی۔
مشرا کے بیٹے آشیش پر لکھیم پور کھیری میں کسانوں کو گاڑی سے کچلنے کا الزام ہے اور اپوزیشن مطالبہ کر رہی ہے کہ اجے مشرا کو وزیر کے عہدے سے ہٹایا جائے۔
ذرائع کے مطابق آشیش کو جلد گرفتار بھی کیا جا سکتا ہے۔