مئو: مختارانصاری کا بیٹا عباس لڑے گاالیکشن

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 15-02-2022
مئو: مختارانصاری کا بیٹا عباس لڑے گاالیکشن
مئو: مختارانصاری کا بیٹا عباس لڑے گاالیکشن

 

 

آواز دی وائس، مئو

جیل میں بند مافیا ڈان اور ایم ایل اے مختار انصاری کا اب اسمبلی الیکشن لڑنے کا امکان نہیں ہے۔ ان کے بیٹے عباس انصاری نے مشرقی اتر پردیش کے مئو صدر اسمبلی حلقہ سے سماج وادی پارٹی (ایس پی) کی اتحادی سوہل دیو بھارتیہ سماج پارٹی (ایس بی ایس پی) کے امیدوار کے طور پر پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔

مختارانصاری جو اس وقت بندہ جیل میں بند ہیں، پانچ بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں اور 1996 سے مئوصدر سیٹ کی نمائندگی کرتے رہے ہیں۔ مئو میں ساتویں اور آخری مرحلے میں 7 مارچ2022 کو پولنگ ہونی ہے۔

اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد عباس انصاری نے کہا کہ میرے والد مئوصدر سے پانچ بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ وہ اس بار الیکشن نہیں لڑیں گے۔ باپ کی میراث کو آگے بڑھانا بیٹے کا فرض ہے۔ مئو میری 'کرم بھومی' ہے اور میں اپنے والد کی سیاسی وراثت کو آگے بڑھاؤں گا۔ میں اس کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑوں گا۔

 عباس انصاری نے یہ بھی کہا کہ آج جمہوریت خطرے میں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سازش کی جا رہی تھی تاکہ ان کے والد کاغذات نامزدگی داخل نہ کر سکیں۔

عباس انصاری نے کہا کہ ایسی حالت میں انہوں نے اپنی میراث میرے حوالے کی ہے۔ مختار انصاری کے وکیل داروغہ سنگھ نے کہا کہ مختارانصاری نے اپنی سیاسی میراث اپنے بیٹے عباس انصاری کو سونپ دی ہے۔

  اس بار بی جے پی نے اشوک سنگھ کو میدان میں اتارا ہے، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے اپنے ریاستی صدر بھیم راج بھر کو میدان میں اتارا ہے۔

مختارانصاری نے 2002 اور 2007 میں آزاد اور 2012 میں قومی ایکتا دل کے امیدوار کے طور پر سیٹ برقرار رکھی تھی۔2017 میں انہوں نے بی ایس پی کے ٹکٹ پرسیٹ جیتی تھی۔ عباس انصاری نے 2017 کے اسمبلی انتخابات میں گھوسی سے بی ایس پی امیدوارکے طور پرمقابلہ کیا تھا اور وہ بی جے پی کے فاگو چوہان کے بعد دوسرے نمبر پر رہے تھے۔