یوپی-بہار میں 'اگنی پتھ' پر آگ بھڑک اٹھی، تیسرے دن بھی آگ زنی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 17-06-2022
یوپی-بہار میں 'اگنی پتھ' میں آگ بھڑک اٹھی، تیسرے دن بھی آگ زنی
یوپی-بہار میں 'اگنی پتھ' میں آگ بھڑک اٹھی، تیسرے دن بھی آگ زنی

 

 

نئی دہلی: فوجی بھرتی کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے لائی گئی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف تیسرے دن بھی احتجاج جاری ہے۔ اسکیم میں تبدیلی کے بعد بھی نوجوان بحالی کے پرانے طریقہ کو نافذ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس مطالبہ کو لے کر بہار-یو پی میں نوجوان صبح سے ہی سڑک پر اتر آئے ہیں اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہے ہیں۔

بہار میں بکسر، سمستی پور، سپول، لکھی سرائے اور مونگیر اور اتر پردیش کے بلیا میں ہنگامہ آرائی کی اطلاعات ہیں۔ ان مقامات پر نوجوانوں نے کل کی طرح ریل کو نشانہ بنایا اور پٹری پر بیٹھ کر احتجاج شروع کر دیا۔ شرپسندوں نے سمستی پور میں جموں توی-گوہاٹی ایکسپریس ٹرین کے ڈبوں کو آگ لگا دی۔ ساتھ ہی رابطہ ایکسپریس میں آگ لگانے کی بھی اطلاع ہے۔

ٹرین دربھنگہ سے نئی دہلی جا رہی تھی۔ بدمعاشوں نے پہلے ٹرین میں توڑ پھوڑ کی اور لوٹ مار کی، پھر اسے آگ لگا دی۔بلیا میں پولیس کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج کی خبر ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ مرکز نے جمعرات کو ملک گیر احتجاج کے درمیان 'اگنی پتھ' فوجی بھرتی اسکیم کے لیے عمر کی حد 21 سے بڑھا کر 23 کر دی۔ حکومت نے ایک ریلیز میں کہا کہ یہ فیصلہ اس لیے لیا گیا ہے کیونکہ پچھلے دو سالوں میں کوئی بھرتی نہیں ہوئی ہے۔

بتا دیں کہ مرکزی حکومت فوج میں بھرتی کے لیے 'اگنی پتھ' اسکیم لے کر آئی ہے، جس کی وجہ سے جمعرات کو یوپی-بہار سمیت ملک کی کئی ریاستوں میں پرتشدد مظاہرے ہوئے۔ کئی مقامات پر ٹرینوں کو آگ لگا دی گئی اور بعض مقامات پر پتھراؤ کیا گیا۔حکومت نے جمعرات کی رات پہلی تبدیلی کا اعلان کیا۔ اس سے قبل یہ شرط رکھی گئی تھی کہ 21 سال تک کے نوجوان حصہ لے سکتے ہیں لیکن اب اسے بڑھا کر 23 سال کر دیا گیا ہے۔ تاہم اس عمر کی حد کو صرف ایک بار بڑھایا گیا ہے۔ اس کے بعد عمر کی حد21 سال رہے گی۔

بلیا بہار کی سرحد پر ہے۔ بلیا اسٹیشن پر بھیڑ نے دیگر ٹرینوں میں بھی توڑ پھوڑ کی۔ ہجوم نے دکانوں اور ریلوے املاک کو نقصان پہنچایا۔ ساتھ ہی پولس کا دعویٰ ہے کہ حالات قابو میں ہیں۔ جموئی میں بھی طلبہ نے ہنگامہ کیا۔ اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج میں، فوج میں بھرتی کی تیاری کر رہے سینکڑوں مشتعل نوجوانوں نے جمعہ کی صبح بہار کے جموئی ضلع کے کچہری چوک پر سڑک بلاک کر دی۔ جیسے ہی نوجوان وہاں پہنچے، انہوں نے آس پاس لگے بینرز اور پوسٹروں سمیت دیگر چیزوں کو اکھاڑ پھینکا اور مرکزی حکومت کے اس منصوبے پر اپنی برہمی کا اظہار کیا۔

صبح سویرے نوجوانوں کے کچہری چوک جام ہونے کے باعث مذکورہ راستے سے دربار پہنچنے والے اہلکاروں یا دیگر افراد کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ اطلاع کے بعد صدر تھانہ کی پولیس موقع پر پہنچ کر ہنگامہ کرنے والے طلبہ کو سمجھانے کی کوشش کر رہی ہے۔

نالندہ میں مظاہرین نے ریلوے ٹریک اور سڑک بلاک کردی بہار کے نالندہ ضلع میں اگنی پتھ اسکیم کے خلاف مظاہرہ شروع ہو گیا ہے۔ امیدواروں نے راجگیر-بختیار پور ریلوے سیکشن کے پاواپوری پھاٹک کے قریب آگ لگا کر سڑک اور ریل دونوں راستے بند کر دیے ہیں۔ جس کی وجہ سے نیشنل ہای وے -20 کے دونوں سروں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔

ساتھ ہی اس نے ریل آپریشن کو بھی متاثر کیا ہے۔ امیدواروں کے ہنگامے کے باعث بختیار پور سائیڈ سے آنے والی گڈز ٹرین آؤٹر پر کھڑی ہے۔ اس کے ساتھ ہی دہلی جانے والی شرم جیوی ایکسپریس ٹرین کو بھی متاثر کیا ہے۔ شرام جیوی ایکسپریس ٹرین کی روانگی میں تاخیر ہوئی ہے۔ لکھی سرائے میں وکرم شیلا ایکسپریس میں آگ لگ گئی۔

بہار کے لکھی سرائے ریلوے اسٹیشن پر اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج کرنے والے نوجوانوں نے وکرم شیلا ایکسپریس میں زبردست توڑ پھوڑ کی۔ اس کے بعد ٹرین کے کئی ڈبوں کو آگ لگا دی گئی۔ اس کے ساتھ ہی ریلوے ٹریک کو بھی آگ لگا کر بلاک کر دیا گیا ہے۔ احتجاج کی وجہ سے جنشتابدی ایکسپریس ریلوے اسٹیشن پر کھڑی ہے۔ مسافروں کی حالت خراب ہے۔