یوکرین میں پھنسے70 میواتی طلباء، اہل خانہ پریشان

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 25-02-2022
 یوکرین میں پھنسے70 میواتی طلباء، اہل خانہ پریشان
یوکرین میں پھنسے70 میواتی طلباء، اہل خانہ پریشان

 

 

یونس علوی/ نوح (ہریانہ)

 روس یوکرین میں بمباری کر رہا ہے اورریاست ہریانہ کے علاقہ میوات کے لوگوں کے دلوں کی دھڑکنیں تیز ہوگئی ہیں۔ قومی دارالحکومت نئی دہلی سےمتصل علاقہ ہریانہ کے اس میو مسلم اکثریتی ضلع کے تقریباً 70 سے زائد طلبا یوکرین میں پھنسے ہوئے ہیں۔ یہ طلبا میڈیکل اوردیگرتعلیم حاصل کرنے کے لیے ہزاروں کیلو میٹر دور یورپ کے ایک ملک یوکرین میں مقیم ہیں۔

روسی حملے کے بعد ٹریفک سمیت تمام ضروری خدمات ٹھپ ہو کر رہ گئی ہیں۔ طلبا جلد از جلد اپنے وطن واپس آنا چاہتے ہیں لیکن دو طرح کی مجبوریاں انہیں اور ان کے اہل خانہ کو پریشان کر رہی ہیں۔

ایک تو ہوائی کرایہ میں اچانک کئی گنا اضافہ ہوگیا اور دوسرا، واپسی کے لیے مناسب فضائی سروس بھی دستیاب نہیں ہے۔ تاہم جمعرات کی رات وزیراعظم نریندرمودی نے روسی صدر ولادی میر پوتن اور کابینہ کے ساتھ میٹنگ کے بعد یوکرین سے ہندوستانی شہریوں کو جلد از جلد نکالنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

اس کے باوجود میوات کے لوگ اپنے بچوں کو لے کر پریشان ہیں۔ یوکرین کے شہروں پر بمباری اور روسی قبضے کی اطلاعات ہیں۔ 

یہ قدرے راحت کی بات ہے کہ جنگ کے باوجود گھر والوں کا بچوں سے ٹیلی فونک رابطہ منقطع نہیں ہوا ہے۔ وہ وقت پر ویڈیو کال کر کے اپنے حالات سے آگاہ کر رہے ہیں۔ گھر والے بھی کل سے ٹی وی کے سامنے بیٹھے ہوئے ہیں۔

 یوکرین میں پھنسے کچھ میواتی طلباء نے آواز دی وائس کے ساتھ  آن لائن گفتگو کے دوران اپنے مسائل اشتراک کئے۔ بات چیت کے دوران طلبا اور ان کے اہل خانہ نے حکومت ہند کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومت سے بھی درخواست کی ہے کہ انہیں یوکرین سے بحفاظت نکالا جائے۔

نوح ضلع کے پن ہانہ بلاک کے نائی گاؤں کے رہائشی محمد ارشاد ولد طیب حسین نے یوکرین کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ازہورٹ نیشنل یونیورسٹی میں میڈیکل کے چوتھے سال کے طالبِ علم ہے۔ میوات کے تقریباً30 طلباء اس یونیورسٹی میں ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ یوکرین کے دارالحکومت کیف سے تقریباً 1100کلومیٹردور ہے۔ ویسےاب تک یہاں کوئی حملہ نہیں ہوا۔ اس کے باوجود دور دور سے آنے والے بم دھماکوں کی آوازیں صاف سنائی دے رہی ہیں۔

awazthevoice

یوکرین میں پھنسے ہندوستانی طلبا

میوات کے تمام طلباء ہندوستان کے سفارت خانے سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے سفارت خانے سے درخواست کی ہے کہ وہ انہیں جلد از جلد وطن لے جانے کے انتظامات کرے۔ یہاں رہنے والے تمام طلباء یوکرین روس جنگ سے بہت پریشان ہیں۔

نوح ضلع کے فیروز پور جھرکا بلاک کے پٹخوری گاؤں کے اسرائیل کے صاحبزادے محمد سعد بھی یوکرین میں ہے۔ انہوں نے آواز دی وائس کو فون پر بتایا کہ وہ خار کیو نیشنل میڈیکل یونیورسٹی میں میڈیسن کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

میوات کے نوح سے تعلق رکھنے والے اویس حسین بھی اسی یونیورسٹی میں میڈیکل کے طالب علم ہیں۔ انہیں یہاں بہت زیادہ خطرہ محسوس ہو رہا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے ان کے باہر آنے جانے پر پابندی لگا دی ہے۔ انہیں جلد ہی محفوظ مقام پر بھیجنے کی بات کی جا رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس 3 مارچ2022 کوملک یعنی ہندوستان واپسی کا ٹکٹ ہے لیکن حالات معمول پر آنے تک وہ نہیں جا سکتے۔ پن ہانہ کے رہائشی محمد احمد نے بتایا کہ ان کا چھوٹا بھائی ریحان خان ولد ڈاکٹر قطب اللہ خان چار سال سے یوکرین میں طب کی تعلیم حاصل کر رہا ہے۔

وہ اکتوبر میں واپس آیا۔ ان کے ساتھ ساحل ولد حنیف پن ہانہ اور وسیم خان ولد ماسٹر امرت بسرو بھی ازہورڈ نیشنل یونیورسٹی میں اکٹھے پڑھتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سبھی کے گھر والے بہت خوفزدہ اور گھبرائے ہوئے ہیں۔ لواحقین اپنے بچوں  کو جلد ہندوستان لانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کی شکایت ہوائی سفر کی قیمتوں میں اچانک کئی گنا اضافہ کے بارے میں بھی ہے۔

اہل خانہ کا کہنا ہے کہ میوات ایک پسماندہ علاقہ ہے۔ زمین، جائیداد بیچ کر اپنے بچوں کو میڈیکل پڑھا رہے ہیں۔ ایسے میں اچانک ان کے لیے بڑی رقم کا بندوبست کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

نوح سے کانگریس کے ایم ایل اے آفتاب احمد نے بتایا کہ میوات خطے کے70 سے زائد طلباء یوکرین کی مختلف یونیورسٹیوں میں ایم بی بی ایس، میڈیکل کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ وہ روس اور یوکرین کی جنگ میں پھنسے ہوئے ہیں۔

انہوں نے مرکزی حکومت، ہریانہ اور میوات انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ میوات کے طلباء کو فوری طور پر ہندوستان لایا جائے۔ اس کے ساتھ انہوں نے حکومت اور ایئر لائن ایجنسیوں سے فضائی کرایہ کم کرنے کی اپیل کی ہے۔