اودے پور قتلِ: حیدرآبادی علماء نے کہا خلاف مذہب اور خلاف انسانیت

Story by  شیخ محمد یونس | Posted by  [email protected] | Date 03-07-2022
اودے پور قتلِ: حیدرآبادی علماء نے کہا خلاف مذہب اور خلاف انسانیت
اودے پور قتلِ: حیدرآبادی علماء نے کہا خلاف مذہب اور خلاف انسانیت

 

 

حیدرآباد: شیخ محمد یونس

اودئے پور راجستھان کے واقعہ کی ہر گوشے سے کھل کر مذمت کی جا رہی ہے ۔اودئے پور میں درزی کے قتل کے واقعہ نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔ بلا لحاظ مذہب و ملت ہر کسی نے اس واقعہ کی نہ صرف کھل کر مذمت کی ہے بلکہ اسے انسانیت کے خلاف قرار دیاہے۔اس واقعہ پر حیدرآباد کے علماء نے شدید افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ اس طرح کےقتل کے واقعہ کوہر گز جائز قرار نہیں دیا جاسکتا۔

مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ امیر امارات ملت اسلامیہ تلنگانہ و آندھرا پردیش نے اودئے پور راجستھان میں پیش آئے واقعہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ نوپور شرما نے جو کچھ کیا ہے وہ ناقابل معافی جرم ہے۔

نوپور شرما کے خلاف مودی حکومت نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ نوپورپور شرما کی حمایت کرنے والے شخص کا قتل غیر اسلامی حرکت ہے ۔ملک میں قانون کی حکمرانی کے لئےسب کے ساتھ انصاف وقت کا تقاضہ ہے۔

مولانا جعفر شاہ نے کہا کہ اس طرح کے قتل کے واقعات کا ہرگز اعادہ نہیں ہونا چاہیے۔ اودے پور کا واقعہ ہمارے سماج کا آخری واقعہ ہونا چاہیے۔ اسلام نے اس طرح کے قتل کو جائز قرار نہیں دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ نوپورشرما کو جلد از جلد گرفتار کرے اور سخت سے سخت سزا دے۔

تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز نامپلی حیدرآباد کے خطیب وامام مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے کہا کہ راجستھان کے ادے پور میں پیش آنے والے ہولناک واقعہ سے ذہن بہت پریشان ہے۔ کچھ کہنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔

ایسا کوئی بھی واقعہ قانون ہی نہیں بلکہ اسلام کی نظر میں بھی غلط ہے۔ قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کا کوئی جواز نہیں۔ مذہبی منافرت کسی صورت قابل قبول نہیں۔ نہ تو مذہب اور نہ ہی ہمارے ملک کاآئین ہمیں قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت دیتا ہے۔۔ ہندوستان مختلف مذاہب و تہذیبوں کا خوبصورت گہوارہ ہے اور یہی اس کی خوبصورتی پوری دنیا میں اس کی پہچان ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی سالمیت اورترقی کے لیے تمام مذاہب وطبقات کے لوگوں کا ایک ساتھ مساوی طور پر ترقی کرنا ضروری ہے۔ اسی سرزمین پر اہل اسلام نے انسان دوستی کی داستانیں رقم کی ہیں تو مسیحیت کے نام لیواؤں نے بھی اخوت انسانی کادرس دیا ہے۔ ارض ہند دراصل وہ مقدس سرزمین ہے جہاں ہر دور میں ہی انسان دوستی کے علمبردار اور محبت و اخوت کے داعی جنم لیتے رہے ہیں۔اسلام میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ ادے پور میں ہولناک تشدد شرمناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدم تشدد ہی اسلام اور انسانیت کا اصل راستہ ہے۔ اس واقعہ کو کسی بھی طرح جائز قرار نہیں دیا جا سکتا، یہ ملک کے قانون اور ہمارے مذہب کے خلاف ہے۔

مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے کہا کہ ادے پور کے ناخوشگوار واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائی جائے۔ اسلام امن کا دین ہے، دین اسلام میں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں، انتہا پسند رویے معاشرے میں بگاڑ پیدا کرتے ہیں۔عوام کی جان ومال کا تحفظ ملک کی اولین ذمہ داری ہے۔

ملک اپنی یہ ذمہ داری ہر صورت نبھائے ، قانون سب کے لئے برابر ہے، قانون شکنی کرنے والے عناصر سے قانون کے تحت نمٹا جائے ۔ انہوں نے تمام شہریوں سے اپنے جذبات پر قابو رکھنے اور ملک میں امن و امان برقرار رکھنے کی بھی اپیل کی۔

ایم اے مجیب سینئر ایڈوکیٹ ہائی کورٹ و صدر کل ہند بزم رحمت عالم نے اودئے پور میں درزی کے سفاکانہ قتل کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اودئے پور کا واقعہ انسانیت کے خلاف ناقابل معافی جرم ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی اس بات کا حق نہیں پہنچتا کہ وہ قانون کو اپنے ہاتھ میں لے۔ ایم اے مجیب ایڈوکیٹ نے کہا کہ اسلام امن کا علمبردار ہے ۔ مذہب اسلام میں تشدد اور منافرت کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ خاطیو ں کے خلاف سخت کاروائی کی

جائے تاکہ ایسے واقعات کا اعادہ نہ ہو ۔ایم اے مجیب ایڈوکیٹ نے کہا کہ اودئے پور کا واقعہ درحقیقت نو پور شرما کے گستاخانہ اور نازیبا بیان کا رد عمل ہے ۔نوپور شرما کی وجہ سے ملک کے حالات ابتر اور خراب ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نوپور شرما کے خلاف سخت سے سخت کا روائی کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ قانون کی بالادستی اور حکمرانی کے لیے ضروری ہے کہ دشمنان امن سے آہنی پنجے سے نمٹا جائے ۔ایم اے مجیب نے کہا کہ ملک کے عوام بالخصوص اودئے پور کے لوگ امن و امان کی برقراری کو یقینی بنائیں ۔