کولگام: تصادم میں دو جنگجوہلاک،2پولیس اہلکار زخمی

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 12-04-2022
کولگام: تصادم میں دو جنگجوہلاک،2پولیس اہلکار زخمی
کولگام: تصادم میں دو جنگجوہلاک،2پولیس اہلکار زخمی

 

 

آواز دی وائس،سری نگر

جموں و کشمیر کے دمحال ہانجی پورہ کولگام کے ایک دور افتادہ گائوں میں پیر کی شام ایک مسلح جھڑپ کے دوران 2 جنگجو ہلاک جبکہ 2پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

ہلاک جنگجووں میں ایک غیر ملکی شہری بھی بتایا جا رہا ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ  دو روز قبل چک صمد دمحال ہانجی پورہ میں شبانہ تصادم کے دوران جو دو جنگجو فرار ہوئے تھے، وہی ہلاک ہوگئے۔

پولیس کے مطابق پیر کی شام انہیں کوریل آسنور منزگام ( دمحال ہانجی پورہ) میں 2 جنگجگووں کی موجودگی کا علم ہوا،جس کے بعد یہاں محاصرہ کیا گیا۔ پولیس نےبتایا کہ دہشت گرد ایک میوہ باغ میں موجود تھے اور جونہی شام کے 6بجے کے قریب انہیں 9آر آر اور 34آر آر کے علاوہ 18بٹالین سی آر پی ایف کے ساتھ مشترکہ طور پر گھیرے میں لینے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے سیکورٹی فورسز پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔

جس کے بعد طرفین کے درمیان گولیوں کا شدید تبادلہ ہوا جس کا دورانیہ مختصر رہا۔

 فائرنگ کا سلسلہ تھمنے کے بعد اور تلاشی کارروائی کے دوران  دو جنگجو کی لاشیں بر آمد کی گئیں۔ ان کی تحویل سے اسلحہ و گولہ بارود ضبط کیا گیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں پولیس کے دو اہلکار زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر ضلع اسپتال منتقل کردیا گیا۔

تاہم مقامی لوگوں نے کہا کہ جنگجو کسی پرائیویٹ گاڑی میں سفر کررہے تھے، جس دوران وہاں سے ایک پولیس افسر کی گاڑی جارہی تھی۔  جنگجو نے شک کی بنا پر گاڑی سے چھلانگ لگاکر میوہ باغ کی راہ لی، اور فائرنگ کے تبادلے میں 2پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

جس کے ساتھ ہی یہاں گھیرا کیا گیا اور فائرنگ کے تبادلے میں دونوں ملی ٹینٹ مارے گئے۔پولیس نے بتایا کہ مہلوک جنگجووں میں"ایک پاکستانی (دہشت گرد) (کوڈ نام چاچا) اور ایک ہائبرڈ (دہشت گرد) شامل ہیں۔

آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے بتایا کہ یہ وہی گروہ تھا جو گزشتہ ہفتے چک صمد علاقے میں ایک مختصر گولی باری کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا۔

آئی جی پی نے مزید کہا کہ گزشتہ دو دنوں میں تین پاکستانی عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ شام میں مسلح تصادم کے بعد محاصرہ نہیں ہٹایا گیا اور سیکورٹی فورسز کو شبہ ہے کہ یہاں کے میوہ باغات میں کمین گاہیں موجود ہوسکتی ہیں اور دو بلڈوزرس کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں۔