نئی دہلی : آواز دی وائس
تمل ناڈو میں ایل ہیلی کاپٹر حادثہ میں سی ڈی ایس جنرل بپین راوت اور دیگر گیارہ جوانوں کی موت نے ملک بھر میں سوگ کا ماحول پیدا کردیا ہے۔ ہر جانب مایوسی اور اداسی چھائی ہوئی ہے۔ ہر کوئی اس پر اظہار ملال کررہا ہے۔
ملک کی دو ممتاز تعلیمی درسگاہوں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بھی اس حادثہ کا اثر نظر آرہا ہے۔ جہاں اساتذہ اور طلبا نے شہیدو ں کو خراج عقیدر پیش کیا۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء نے ملک کے پہلے سی ڈی ایس جنرل بیپن راوت اور فوج کے 12 جوانوں کو ان کی شہادت پر کینڈل مارچ نکال کر خراج عقیدت پیش کیا۔
اے ایم یو میں طلبا نے جنرل راوت اور دیگر شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے ہندوستان کے پہلے چیف آف ڈفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کی المناک موت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔پروفیسر منصور نے کہا کہ جنرل راوت بے مثال بہادری کے ساتھ ساتھ اسٹریٹجک منصوبہ بندی اور اس پر عمل درآمد میں غیر معمولی بصیرت کا مظہر تھے اور مسلح افواج کے لیے ان کی طویل اور بے لوث خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ علی گڑھ برادری ہندوستان کے اس بہادر سپوت کی اندوہناک موت کے غم میں قوم کے ساتھ ہے۔ ان کا انتقال ملک کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں سی ڈی ایس جنرل بپن راوت کو خراج عقیدت پیش کیا گیا
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے کارکنان نے ہیلی کاپٹر حادثے میں سی ڈی ایس جنرل بپن راوت،ان کی اہلیہ اور دیگر ہلاک ہونے کے والوں کے تئیں اظہار تعزیت کرتے ہوئے دو منٹ کی خاموشی اختیار کی۔ اس تعزیتی نشست میں پروفیسر نجمہ اختر،شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ،ڈاکٹر ناظم حسین الجعفری،مسجل جامعہ ملیہ اسلامیہ،ڈینز، صدور شعبہ،عہدیداران اور یونیورسٹی کے تدریسی اور غیر تدریسی عملہ نے شرکت کی۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بھی جنرل راوت اور شہید جوانوں کو دو منٹ کی خاموشی اختیار کرکے خراج عقیدت پیش کیا
اس موقع پر پروفیسر اختر نے کہاکہ ہیلی کاپٹر حادثہ میں جنرل بپن راوت، ان کی اہلیہ اورشعبہ دفاع کے دیگر عہدیداران کے سانحہ ارتحال سے وہ مغموم ہیں۔ انھوں نے مرحومین کے اہل خانہ اور متعلقین کے ساتھ بھی اظہار تعزیت کیا‘۔