پانچ طبی آلات پر قیمت سے تقسیم کار کی سطح تک ٹریڈ مارجن 70 فیصد تک محدود

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 15-07-2021
پانچ طبی آلات کی قیمت کمی
پانچ طبی آلات کی قیمت کمی

 

 

 14 کووڈ-19 وبائی مرض کے بڑھتے معاملوں کی وجہ سے طبی آلات کی مانگ میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے، مانگ کو دیکھتے ہوئے، حکومت نے سستی طبی نگہداشت اور کووڈ-19 مینجمنٹ کے لیے ان کی قیمتوں کو باضابطہ کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ اس کے تحت عوامی مفاد کو دیکھتے ہوئے دواؤں کی قیمتوں کا تعین کرنے والی قومی ایجنسی (این پی پی اے) نے ڈی پی سی او، 2013 کے پیرا 19 کے تحت حاصل غیر معمولی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے مورخہ 13.07.2021 کو نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔

اس کے تحت (1) پلس آکسی میٹر، (2) بلڈ پریشر مانیٹرنگ مشین، (3) نیبولائزر، (4) ڈجیٹل تھرمامیٹر، اور (5) گلوکومیٹر کی قیمت سے لیکر تقسیم کار کی سطح پر ٹریڈ مارجن کو زیادہ سے زیادہ 70 فیصد تک طے کر دیا ہے۔ اس سے پہلے، فروری 2019 میں این پی پی اے نے کینسر کی روک تھام والی دواؤں پر ٹریڈ مارجن اور 3 جون 2021 کو آکسیجن کنسنٹریٹر کے لیے ٹریڈ مارجن کی زیادہ سے زیادہ حد کو طے کر دیا تھا۔ نوٹیفائیڈ ٹریڈ مارجن کے لیے جاری نوٹیفکیشن کی بنیاد پر، این پی پی اے نے مینوفیکچررز/ درآمد کاروں کو سات دنوں کے اندر ترمیم شدہ ایم آر پی کو رپورٹ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

اس کے بعد این پی پی اے کے ذریعے ترمیم شدہ ایم آر پی کو عوامی طور پر نوٹیفائی کیا جائے گا۔ ترمیم شدہ قیمتیں 20 جولائی 2021 سے نافذ ہوں گی۔

مینوفیکچرر کے ذریعے طے کی گئی قیمت کو ہر ایک رٹیل فروخت کنندہ، ڈیلر، اسپتال اور ادارہ ان طبی آلات کی قیمت کی فہرست، کاروباری احاطہ کے ایک خاص حصے میں ظاہر کرے گا تاک کسی بھی شخص کے لیے معلومات آسان سے دستیاب ہو سکیں۔ ٹریڈ مارجن طے کرنے کے بعد ترمیم شدہ ایم آر پی پر عمل نہیں کرنے والے مینوفیکچرر/ درآمد کاروں کو دواؤں کے (قیمت پر کنٹرول) آرڈر، 2013 کے ساتھ ضروری اشیاء قانون، 1955 کے التزامات کے تحت 15 فیصد شرح سود سے 100 فیصد تک کے جرمانہ کے ساتھ اضافی رقم جمع کرنی ہوگی۔

اس آرڈر کی تعمیل کو یقینی بنانے اور اس کی نگرانی کرنے کی ذمہ داری دواؤں کے ریاستی کنٹرولر (ایس ڈی سی) کی ہوگی، جس کے تحت اس کی ذمہ داری ہوگی کہ کوئی بھی مینوفیکچرر، تقسیم کار، رٹیل فروخت کنندہ ان طبی آلات کو ترمیم شدہ ایم آر پی سے زیادہ قیمت پر کسی بھی صارف کو فروخت نہیں کرے گا، تاکہ کالا بازاری کو روکا جا سکے۔ یہ آرڈر 31 جنوری 2022 تک نافذ رہے گا۔ ضرورت پڑنے پر اس مدت میں جائزہ لیا جا سکے گا۔