کشمیر میں 90 فیصد سیاحوں نے کی بکنگ رد

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 19-04-2021
ڈل جھیل میں خالی شکارہ
ڈل جھیل میں خالی شکارہ

 

 

سری نگر

کووڈ کی دوسری لہر نے کشمیر میں سیاحت کی صنعت پر زبر دست کاری ضرب لگائی ہے ۔ وبا کی وجہ سے 90 فیصد سیاحوں نے اپنی بوکنگ منسوخ کردی ہے۔ ٹریول ایجنٹوں کا دعوی ہے کہ اپریل کے پہلے دو ہفتوں میں 90 فیصد بوکنگ منسوخ کردی گئی ہے کیونکہ پورے ملک میں کورونا کے پھیلاؤ میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

ٹریول ایجنٹ ایسوسی ایشن آف کشمیر کے صدر فاروق کٹو نے کہا کہ تمام ٹریول ایجنٹوں کو بوکنگ کی منسوخی کا مسئلہ درپیش ہے۔ حالانکہ یہاں معاملات قدرے کم ہیں لیکن مہاراشٹرا اور گجرات میں حکومت کی طرف سے لگائے گئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے سیاحوں نے اپنا خیال بدل لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئی بوکنگ کے بارے میں پوچھ گچھ بھی کم ہوگئی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ پچھلے کچھ مہینوں میں وادی میں آنے والے زیادہ تر سیاح مہاراشٹرا ، مغربی بنگال اور گجرات سے تھے۔ چونکہ کووڈ کا اثر ان ریاستوں میں زیادہ ہے ، اس لئے کشمیر آنے والے سیاحوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اب تو سیاح ٹریول ایجنٹوں سے رقم کی واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

دو سال سے زیادہ کے وقفے کے بعد گذشتہ سال دسمبر سے ہی کشمیر میں سیاحت میں پہلے والی تیزی دیکھنے کو ملی تھی۔ گلمرگ ، پہلگام اور سری نگر میں تقریبا تمام ہوٹلوں کو اپریل تک بک کرا دیا گیا تھا۔ ٹیولپ گارڈن کے افتتاح کے بعد بوکنگ اپنے عروج پر پہنچ گئی تھی ۔ کشمیر ہوٹلز اینڈ ریسٹورنٹ اونرز فیڈریشن کے صدر عبدالوحید ملک کا کہنا ہے کہ پچھلے دو ہفتوں میں ہوٹلوں میں لوگوں کی تعداد میں 70 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ رواں ماہ میرے تمام 90 کمرے بک کروائے گئے تھے۔ لیکن اچانک بوکنگ منسوخ ہونے کی وجہ سے ان میں سے 88 خالی ہوچکے ہیں۔ ہندوستان میں کووڈ 19 کی صورتحال انتہائی خراب ہے۔ کوئی بھی خطرہ مول لینا نہیں چاہتا ہے۔