نئی دہلی
مرکزی حکومت کی طرف سے بنائے گیۓ تین زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج مسلسل جاری ہے ۔ کسان گزرے کئی مہینوں سے دہلی میں واقع مختلف سرحدوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ تاہم اس احتجاج میں شامل خواتین کی تعداد روز بہ روز کم ہوتی بھی دیکھ رہی ہے۔ اس دوران کورونا کیسز میں اچانک ہونے والے قابل ذکر اضافے سے احتجاج کر رہے کسان لیڈران میں تشویش پھیل گئی ہے ۔
کسانوں کے سرکردہ لیڈر راکیش ٹکیت نے احتجاج کی جگہ پر کورونا ویکسین لگوانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ احتجاج کرنے والے کسانوں کو بھی کورونا ویکسین دی جائے۔ بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے ترجمان نے کہا ہے کہ وہ بھی ویکسین لگوانے کے خواہش مند ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ احتجاج کرنے والے کسانوں اور جیل کے قیدیوں کو بھی ویکسین دی جائے۔اس بیان سے قیاس یہ لگاے جا رہے ہیں ہے کہ ٹکیت نے احتجاج کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اوران کو احتجاجی مقام سے ہٹانے کاکوئی منصوبہ نہیں چلنے والاہے۔
ٹکیت ابھی بھی غازی پور کی سرحدپرہیں۔ تین نئے مرکزی زرعی قوانین کو کسان مخالف بتاتے ہوئے ہزاروں کسان کئی مہینوں سے دہلی میں مختلف سرحدوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔