گاؤں کے لۓ تین سطحی مرکزی حکومت کا کووڈ منصوبہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 17-05-2021
منصوبے میں تیس بستروں والا کووڈ مرکز اسکو لوں ،کمیونٹی ہالوں،میرج ہالوں اور پنچایت گھروں کو سرکاری اسپتالوں کے قریب بنایا جاۓگا
منصوبے میں تیس بستروں والا کووڈ مرکز اسکو لوں ،کمیونٹی ہالوں،میرج ہالوں اور پنچایت گھروں کو سرکاری اسپتالوں کے قریب بنایا جاۓگا

 

 

 عبدالحئی خان/دہلی

ہندوستان میں کووڈ کے دوسرے دور میں گھنی آبادی والے شہروں کے بعد گاؤں میں بڑے پیمانے پر کورونا پھیلنے والی خبروں اور ہلاکتوں پر قابو پانے کے لۓ مرکزی حکومت نے کم سے کم پانچ سو سولہ ضلعوں میں جہاں ہلاکتوں کی تعداد دس فیصد زیادہ ہے وہاں چوبیس گھنٹے کام کرنے والے کووڈ مراکز کھولنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔انکانام تیس بستروں کا کوووڈ کیر سینٹر ہو گا اور ہر سینٹر میں دو آکسیجن سلنڈر ہوں گے۔

وزارت صحت نے یہ اعلان کرتے ہوۓ بتایا کہ اس مقصد کے لۓ اسکولوں ، کمیونٹی ہالوں اور پنچایتوں کی عمارتوں کو مراکز میں تبدیل کیا جاۓ گا تاکہ مریض کا ابتدایٔ علاج ان میں کیا جا سکے۔

ضلع کے دوسرے صحت مراکز کو آکسیجن والے تیس بستر فراہم کۓ جایٔیں گے۔گایٔڈ لایٔن میں سغارش کی گیٔ ہے کہتمام سرکاری اسپتالوں میں جلد ٹیسٹ والی آر اے ٹی کٹیں فراہم کی جایٔیں۔

نچلی سطح پر گاؤں سے متصل ابتدایٔ صحت مراکز مین تیس آکسیجن بستروں کا انتظام کیا جاۓگا۔کورونا ٹیسٹ پرایٔمری ہیلتھ سینٹر کا نوڈل افسر کرے گا ۔آشا اور آنگن واڑی ورکر ہیلتھ ٹیم کی مدد کریں گے۔

تیس بستروں والا کووڈ مرکز اسکو لوں ،کمیونٹی ہالوں،میرج ہالوں اور پنچایت گھروں کو سرکاری اسپتالوں کے قریب بنایا جاۓگا۔ ضلعی انتظامیہ ہر دس بستروں پر ایک آکسی میٹر،پانچ لیٹر آکسیجن کے دو سلنڈراور ایک لایٔف سپورٹ ایمبولینس فراہم کی جایٔگی۔ ان مراکز میں تجربہ کار آیوش ڈاکٹر،آخری سال کے آیوش طلباءیا فائنل ایر بی ایس سی نر سیں مقرر کی جایٔیں گی۔

ہر ضلع میں ایک سرکاری یا پرا یٔویٹاسپتال کوکووڈ اسپتال قرار دیا جایٔگا۔نیچے کے اسپتالوں کے بھرنے کے بعد مریضوں کو کووڈ اسپتال میں داخل کرایا جایٔگا۔ گاؤں میں نگرانی کے لۓ اسٹاف مقرر کیا جایٔگا تاکہ کووڈ مریضوں کی پہچان کی جاسکے۔اس سلسلہ میں آشا اور گاؤں کی صحت سے متعلق کمیٹیوں کی مدد لی جایٔگی۔

یہ بھی سفارش کی گیٔ ہے کہ علامتی کیسوں کی دیکھ بھال ابتدایٔ مراکز میں کی جایٔگی پھر سی ایچ او سے مشورہ کر کے اس کو آگےریفر کیا جایٔگا۔