بہار میں کوئی ’ڈبل انجن‘ حکومت نہیں، ہر چیز دہلی سے کنٹرول ہوتی ہے: پرینکا گاندھی

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 01-11-2025
بہار میں کوئی ’ڈبل انجن‘ حکومت نہیں، ہر چیز دہلی سے کنٹرول ہوتی ہے: پرینکا گاندھی
بہار میں کوئی ’ڈبل انجن‘ حکومت نہیں، ہر چیز دہلی سے کنٹرول ہوتی ہے: پرینکا گاندھی

 



پٹنہ/بیگوسرائے: کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا نے ہفتہ کو بہار میں بیروزگاری اور نقل مکانی کے مسئلہ پر قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں کوئی "ڈبل انجن" والی حکومت نہیں ہے کیونکہ "سب کچھ دہلی سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔

بہار اسمبلی انتخابات سے قبل بیگوسرائے میں اپنی پہلی انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، پرینکا نے الزام لگایا کہ مرکز اور ریاست دونوں میں این ڈی اے کی حکومتیں لوگوں کی توجہ اصل مسائل سے ہٹانے کے لیے "تقسیم کی سیاست" اور "جھوٹی قوم پرستی" کا سہارا لے رہی ہیں۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کہا، "ووٹ دینے کا حق ہندوستانی آئین کی سب سے بڑی نعمت ہے، لیکن این ڈی اے حکومت نے انتخابی فہرستوں کے اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) کے ذریعے لوگوں کے ووٹ کے حق کو کمزور کیا، جس میں 6.5 ملین ووٹروں کے نام ووٹر لسٹوں سے ہٹا دیے گئے تھے۔"

انہوں نے کہا، "بہار میں ڈبل انجن والی حکومت نہیں ہے، لیکن سنگل انجن... سب کچھ دہلی سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔ نہ آپ کی بات سنی جاتی ہے اور نہ ہی آپ کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی عزت کی جاتی ہے۔" پرینکا نے ووٹر لسٹ پر نظرثانی کے عمل کو لے کر بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا، "ووٹرز کے ناموں کو ہٹانا لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔"

کانگریس ایم پی نے الزام لگایا، "پہلے انہوں نے لوگوں کو تقسیم کیا، پھر لڑائی پر اکسایا، لیکن جب وہ عوام کی توجہ اصل مسائل سے نہیں ہٹا سکے، اب وہ ووٹ چرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔" انہوں نے سوال کیا، "جب این ڈی اے کے سرکردہ رہنما یہاں آتے ہیں تو وہ کیا بات کرتے ہیں؟ وہ یا تو مستقبل کے 20 سال یا ماضی کے بارے میں بات کرتے ہیں۔" وہ نہروجی اور اندرا جی پر تنقید کرتے ہیں، لیکن بے روزگاری اور ہجرت جیسے مسائل کے بارے میں کچھ نہیں کہتے۔

پرینکا نے کہا، "میں ماضی کے بارے میں بھی بات کرتی ہوں - کس نے کارخانے لگائے؟ کس نے IITs اور IIMs قائم کیے؟ جواب ہے کانگریس اور نہروجی۔" پرینکا نے الزام لگایا کہ این ڈی اے حکومت "تقسیم کی سیاست اور جھوٹی قوم پرستی" کا استعمال کرکے اور حقیقی مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار نے ملک کی ترقی میں بہت تعاون کیا ہے، لیکن ریاست نے اتنی ترقی نہیں کی جتنی اسے ہونی چاہیے تھی۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے عوام سے اپیل کی، ’’حکومت کے جھوٹے وعدوں کے پیچھے نہ آئیں‘‘۔

این ڈی اے حکومت پر نجکاری بڑھانے کا الزام لگاتے ہوئے، پرینکا نے کہا، "وزیر اعظم نے بڑے عوامی شعبے کے ادارے اپنے صنعتکار دوستوں کے حوالے کر دیے ہیں۔" پرینکا نے کانگریس لیڈر اور ان کے بھائی راہول گاندھی کی تعریف کرتے ہوئے کہا، "وہ سماجی انصاف کے لیے مسلسل لڑ رہے ہیں، جو ایک ایسے ملک میں بہت ضروری ہے جہاں ایک بڑی آبادی ذات پات کے امتیاز کی وجہ سے اپنے حقوق سے محروم ہے۔

" انہوں نے بی جے پی پر ذات پات کے سروے کی مخالفت کرنے کا بھی الزام لگایا اور کہا کہ کاسٹ سروے رپورٹ اس وقت جاری کی گئی جب بہار میں کانگریس کی حکومت تھی۔ پرینکا گاندھی نے کہا، "کانگریس کی حکومت والی ریاستیں جیسے تلنگانہ اور راجستھان، جہاں ایک سال قبل تک کانگریس اقتدار میں تھی، نے سماجی بہبود کے میدان میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اگر 'انڈیا' مخلوط حکومت بنتی ہے تو بہار میں بھی ایسا ہی کام کیا جائے گا۔"

انہوں نے این ڈی اے کے اس دعوے کو بھی مسترد کر دیا کہ اگر آر جے ڈی اقتدار میں آتی ہے تو 'جنگل راج' واپس آئے گا۔ پرینکا گاندھی نے کہا، "دو دن پہلے ایک سیاسی کارکن کا قتل کیا گیا تھا، اور حالیہ دنوں میں کئی تاجر مارے گئے ہیں۔ جب امن و امان کی صورت حال پہلے ہی خراب ہے، تو کس قسم کے 'جنگل راج' کی بات کی جا رہی ہے؟"