حضرت امیر خسروکا عرس : یہ سرزمین اپنائیت اور روحانیت کااحساس دلاتی ہے:پاکستانی زائرین

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 20-05-2022
 ہندوستانی سرزمین پر اپنائیت اور روحانیت کااحساس ہوتا ہے:پاکستانی زائرین
ہندوستانی سرزمین پر اپنائیت اور روحانیت کااحساس ہوتا ہے:پاکستانی زائرین

 

 

.منظور ظہور شاہ چشتی

نیو دہلی : بے شک ہندوستان اولیا اللہ ، صوفیوں اور سنتوں کی پاک سرزمین ہے اور یہاں آکر ہم نہایت ہی جسمانی ذہنی اور روحانی سکون محسوس کررہے ہیں ہم اللہ تعالی سے دست بدعا ہیں کہ ہند پاک کے درمیان عوامی ، سرکاری اور سیاسی سطح پر خیر سگالی کا ماحول قائم ہو اور دونوں ممالک کے عوام کا پر فضا ماحول میں ایک دوسرے کے یہاں محبت اور بھائی چارے کے ساتھ آنا جانا رہے۔

ان خیالات کا اظہار حضرت امیر خسرو کے 718 ویں سالانہ عرس میں شرکت کرنے آئے پاکستانی وفد میں شامل پنجاب پاکستان کے میلسی شہر کے فیض مصطفیٰ نظامی چشتی نامی زائر نے کیا۔ ِ

دہلی میں حضرت نظام الدین اولیا کی درگاہ میں ان کے مرید و خلیفہ خاص حضرت ابو الحسن امیر خسرو کے سالانہ عرس کے حوالے سے مختلف تقریبات جاری ہیں ۔

درگاہ گزشتہ سال 2021 اور اس سے قبل 2020 میں کورنا پانبدیوں کی وجہ سے اکثر بند رہی۔اور کرونا کی لہر کی وجہ سے حضرت امیر خسرو کے عرس میں گزشتہ دوسال زائرین کی شرکت محدود رہی ۔ اس سال کورونا کی لہر خواجہ غریب نواز کے عرس کے ساتھ ہی کراماتی طور تھم گئی۔

ان دنوں دلی میں حضرت خواجہ نظام الدین محمد بخاری چشتی جنہیں محبوب الہی کے نام سے بھی جانا جاتاہے کی درگاہ کو دلہن کی طرح سجایا گیا ۔ کیوںکہ ان کے مرید و خلیفہ خاص حضرت خواجہ امیر خسرو کا 718 واں عرس تقریبات جاری ہیں۔

امیر خسرو کی درگاہ محبوب الہی کے پیروں کی طرف واقع چھوٹی درگاہ کے نام سے سے بھی جانی جاتی ہے۔ امیر خسرو کے 718 ویں سالانہ عرس میں شرکت کرنے پاکستان بھر سے 110 زائرین پر مشتمل ایک وفد منگلوار رات کو واگہ سرحد سے امرتسر کے راستے بعذریہ ٹرین دہلی پہنچا۔

Awaz

وفد میں شامل زائرین نے آواز دی وائس سے بات کرتے ہوئے ہندوستانی حکومت کی طرف سے انہیں عرس میں شرکت کرنے کے اجازت کو خیر سگالی کی ایک مثال قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی ، تجارتی اور عوامی سطح پر تعلقات میں ایک مثبت پیش رفت ہوگی۔

درگاہ حضرت علی ہیجوری لاہور المعروف داتا گنج بخش کے نائب گدی نشین فیض نظامی چشتی نے بتایا کہ وہ اور ان کے دیگر رفقا نے ہندوستان آکر جو اپنا پن اور خلوص پایا اس کی نظیر ملنا مشکل ہے۔

پنجاب پاکستان کے ضلع لودھرا سے عبدالقادر نامی زائر جو ملبوسات کا کاروبار کرتے ہیں نے آواز دی وائس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "میں پہلی بار ہندوستان آیا ہوں اور بہت ہی اپنا پن روحانی اور جسمانی سکون محسوس کررہا ہوں "_

پاکستانی وفد میں شامل منظور احمد اور عمران صاحب نے بھی انہی خیالات کا اظہار کیا۔ فیض مصطفیٰ نے بتایا کہ جہاں ہم پاکستانی زائرین امیر خسرو کے عرس میں شرکت کررہے ہیں وہیں ہم نے دہلی میں قیام کے دوران دوسری کئی درگاہوں پر بھی حاضری دی ۔ جن میں مہرولی میں حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی ،خواجہ نصیر الدین چراغ دلی اور خواجہ قطب روڈ پر واقع حضرت خواجہ باقی باللہ نقشبندی کی درگاہ شامل ہے ۔ اس کے علاوہ ہم نے تواریخی جامع مسجد جاکر وہاں نماز بھی ادا 

وفد میں شامل زائرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے ان درگاہوں پر حاضری کے دوران دونوں ممالک میں امن کے قیام ، سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر خوشگوار تعلقات اور عوام کی خوشحالی کی دعا مانگی۔انہوں نے کہا کہ ہم دعا کرتے ہیں کہ دونوں ممالک خیر سگالی کے جذبے کے تحت اپنے اپنے ملک کی درگاہیں، خانقاہیں اور دیگر مذہبی مقامات کے دروزاے حاضری کیلئے کھلے رکھیں۔

درگاہ نظام الدین اولیا کے معتبر و بزرگ گدی نشین اور بین الاقومی صوفی مبلغ سید ناظم علی نظامی اور درگاہ کے دیوان سید طاہر نظامی نے حضرت امیر خسرو کے عرس پر ہند پاک کے کروڑوں عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر استوار ہوں گے جو پورے خطے میں ایک مثبت تبدیلی کے لئے ضروری ہے۔

اس ضمن میں انہوں نے دونوں ممالک کے حکمرانوں کو درگاہی، خانقاہی اور روحانی شخصیات کی خدمات کو حاصل کرنے کا مخلصانہ مشورہ دیا۔ امیر خسرو کے عرس کے موقع پر ملک بھر کی درگاہوں اور خانقاہوں کے گدی نشین اور سجادہ نشین اور دیگر متعلقہ شخصیات دہلی آئے ہوئے ہیں اور ان دنوں درگاہ نظام الدین کے علاوہ بستی نظام الدین اور آس پاس کے بازاروں میں زائرین کی ذبردست بھیڑ نظر آرہی ہے جبکہ درگاہ کو دلہن کی طرح سجایا گیا ہے اور درگاہ کمیٹی اور سرکاری انتظامیہ کی طرف سے صحت وصفائی کا خاص انتظام کیا گیا ہے۔

عرس کے سلسلے میں 19 مئی جمعرات کو بعد نماز عشا قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کی روح پرور تقریب منعقد ہوئی جس میں درگاہ کے تمام خدام کے علاوہ سینکڑوں زائرین نے شرکت کی۔جس کے بعد قوالی کی مجلس منعقد ہوئی۔20 مئی جمعہ 11بجے درگاہ محبوب الہٰی کے احاطے میں قل کی تقریب منعقد ہوئی۔جب کہ 21 اور 22 مئی کو بھی دن کے 11بجے بھی درگاہ کے احاطے میں محافل قل شریف ہوں گی۔

دریں اثنا درگاہ محبوب الہی حضرت نظام الدین اولیا کے نائب سجادہ نشین اور صوفی کلچرل آرگنائزیشن کے چیرمین پیرزادہ فرید نظامی ایڈوکیٹ نے آج 20 مئی کو عرس محل نظام الدین میں کل ہند مشاعرے کا انعقاد کیا ہے جس میں ملک کے مقتدر شعراء کو دعوت دی گئی ہے۔ جن میں نوشاد مصباحی، محمد رفیع اکبر پوری، افضل منگلوری،غفران اشرفی اور متعین امروہی شامل ہیں۔

جب کہ ہفتے21مئی کو "تحفظ ناموس رسالت میں خانقاہوں کا کردار " کے عنوان سے 60 واں کل ہند روحانی تبلیغی اجتماع کا بھی اہتمام ہے جس میں سید جاوید علی نقشبندی ،محمد سلمان ازہری ، نوشاد علی مصباحی اور محمد اظہر نوری سمیت کئی مقتدر سمیت کئی مقتدر مبلغ خطاب کریں گے۔