کمال خان کے انتقال سے دنیا ایک سنجیدہ صحافی سے محروم :مولانا فیصل رحمانی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
کمال خان کے انتقال سے دنیا ایک سنجیدہ صحافی سے محروم :مولانا فیصل رحمانی
کمال خان کے انتقال سے دنیا ایک سنجیدہ صحافی سے محروم :مولانا فیصل رحمانی

 


پٹنہ :  ممتاز صحافی  اورہندی نیوز چینل این ڈی ٹی وی انڈیا کے لیے کام کرنے والے اتر پردیش کے سینئر رکن کمال خان کا انتقال ہو گیا ہے۔وہ ایک بے باک، صاف گو اور ایماندار صحافی تھے۔ ان کا جانا بلا شبہ قومی صحافت کا بڑا نقصان ہے۔ آج کی ڈرامائی صحافت کے دور میں بھی وہ اپنی سنجیدہ اور صاف ستھری صحافت کے ذریعہ امتیازی حیثیت رکھتے تھے اور ملک کے چنندہ صحافیوں میں ان کا شمار ہو تا تھا۔ایسے نازک دور میں جب صحافیوں پر منفی تبصرے ہی زیادہ ہوتے ہیں ایسے دور میں بھی قارئین اور سامعین کے دلوں میں اپنی غیر جانبدارانہ صحافت سے جن چند صحافیوں نے گھر بنایاان میں مرحوم کمال خان کا نام بھی شامل تھا۔

یہ باتیں امیر شریعت بہار، اڈیشہ وجھارکھنڈ مولانا احمد ولی فیصل رحمانی سجادہ نشیں خانقاہ رحمانی مونگیر نے صحافی کمال خان کے انتقال پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج کی چیخ پکار والی صحافت کے دور میں بغیر سنسنی پھیلائے مسائل کو صاف ستھرے اندازمیں پیش کرنے کا سلیقہ کمال خان کے اندر موجود تھا۔ انہیں خوبیوں کی وجہ سے انہیں صحافتی دنیا کے بیش قیمتی رام ناتھ گوئنکا اور گنیش شنکر ودیارتھی ایوارڈز سے نوازا گیا تھا۔ ان کی زبان کی سلاست، چاشنی اور روانی رپورٹنگ کی دنیا میں دیر تک یاد کی جاتی رہے گی۔

ان کے اندر کسی بھی تلخ بات یا سخت نکتہ چینی کو ہلکے پھلکے انداز اور محبت آمیز لہجے میں کہنے کا سلیقہ موجود تھا۔وہ غزل پڑھتے پڑھتے خبر سنا دیتے تھے ،جسے ان کے مختلف رپورٹز میں دیکھا جا سکتا ہے۔حضرت مدظلہ نے آج کے صحافیوں کو بھی ان کے جیسی تحقیقی صحافت اور تہذیبی زبان کو اپنانے کا مشورہ دیا۔ خیال رہے کہ روز جمعہ14 جنوری2022 کی صبح لکھنؤ میں اپنی رہائش گاہ پر61برس کی عمرمیں کمال خان نے آخری سانس لی۔ دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے ان کا انتقال ہوا۔ انہوں نے مرحوم کی مغفرت اورپسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا ء فرمائی ہے۔ مرسل فضل رحمٰں رحمانی