کورونا سے جان بحق اسٹاف کے لواحقین کو جامعہ دے گی مالی امداد

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
متعددد اسٹاف اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں
متعددد اسٹاف اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں

 

 

آواز دی وائس:نئی دہلی

کورونا سے زندگی کی جنگ ہارنے والے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے متوفی  پروفیسروں اور دیگر عہدیداروں  کے اہل خانہ کو فوری طور پر مالی امداد فراہم جائے گی  ۔ اس سلسلے میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر نے متوفی ملازمین کے حقوق سے متعلق دستاویزات کے عمل کو اصولوں کے مطابق فوری طور پر مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی ہے ۔

 جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے کورونا سے انتقال کر جانے والے جامعہ ملازمین کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس سلسلے میں ڈین ، محکموں کے سربراہان ، ڈائریکٹرز اور انتظامی امور کے عھدیداروں کو اس تعلق سے ہدایات جاری کی ہیں ۔

جامعہ کے رجسٹرار نے تمام ڈینوں ، محکموں کے سربراہان ، ڈائریکٹرز اور انتظامی یونٹوں کے سربراہان کو ایک سرکلر جاری کیا ہے کہ وہ متوفی ملازمین کے نام ، عہدہ اور دیگر تفصیلات سے متعلق دستاویزات رجسٹرار آفس کے متعلقہ سیکشن کو بھیجیں۔ ایسا ہونے پر ہی ان ملازمین کے اہل خانہ کو ان کے جائز حقوق اور مالی امداد فراہم کرنے کے لئے فوری کارروائی شروع کی جا سکے گی ۔

دہلی میں کورونا کی دوسری لہر کے دوران یونیورسٹی کے بہت سے تدریسی اور غیر تدریسی عملے کے ممبران اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ جامعہ کے بہت سے سینئر اساتذہ بھی کورونا کی وجہ سے فوت ہوگئے ہیں۔ وائس چانسلر نے کہا کہ قیمتی انسانی وسائل کے ضیاع کے سبب یونیورسٹی کو ایک بڑا دھچکا لگا ہے اور یونیورسٹی کو جاں بحق افراد کے لواحقین سے گہری انسانی ہمدردی ہے۔

جامعہ کےمتوفی اساتذہ کے ممبران اور عملے کے لئے حالیہ تعزیتی اجلاسوں میں پروفیسر نجمہ اختر نے رجسٹرار اور فنانس آفیسر کو ہدایت کی تھی کہ وہ سرکاری اصولوں کے مطابق مرنے والے ملازمین کے اہل خانہ کو مالی امداد فراہم کرنے کے عمل کے لئے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دیں۔

وائس چانسلر نے ملازمین کی بے وقت موت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور ان کی مغفرت کے لئے دعا بھی کی۔