کچھ مسلمانوں کا وحشیوں کی واپسی پرجشن بہت خطرناک ہے ۔ نصیرالدین شاہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 2 Years ago
نصیرالدین شاہ
نصیرالدین شاہ

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

افغانستان پر طالبان کے قبضہ کے بعد پورے خطہ میں سیاسی ،سفارتی اور مذہبی الجھنیں پیدا ہو گئی ہیں۔ ہندوستان میں طالبان کی امریکہ کے خلاف کامیابی پر مسلمانوں کے ایک طبقہ نے خوشی کا اظہار کیا تھا ۔جس کے بعد  ملک کی کئی اہم مسلم شخصیات نے اس کی سخت مذمت کی تھی۔

بالی ووڈ کے معروف اداکار نصیرالدین شاہ  ایک بار پھر اس معاملہ پر اپنی آواز بلند کی ہے۔ انہوں نے طالبان کے ساتھ ہمدردی کو حماقت قرار دیا ۔

اداکار نصیر الدین شاہ رابطہ عامہ کی سائٹ 'انسٹاگرام' پر ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے جہاں طالبان کو وحشی کہا ہے وہیں انھوں نے ان ہندوستانی مسلمانوں  کی طرف اشارہ کیا جو طالبان کی واپسی پر جشن منا رہے ہیں ۔ نصیر الدین شاہ اپنے بے باک انداز کے لیے مشہور ہیں۔

انھوں  نے بدھ کو ایک ویڈیو جاری کی ہے۔ اس میں اس نے ہندوستانی اسلام اور باقی دنیا کے اسلام کے درمیان فرق بتایا ہے۔نصیر الدین شاہ نے سوال پوچھا ہے کہ کیا ہندوستانی مسلمان جو طالبان کی وکالت کرتے ہیں وہ اپنے مذہب کی اصلاح کرنا چاہتے ہیں یا وہ گزشتہ صدیوں کی بربریت کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں؟

شاہ نے کہا  کہ ہندوستانی اسلام دنیا بھر کے اسلام سے ہمیشہ مختلف رہا ہے ، اور خدا کرے وہ وقت نہ آئے جب یہ اتنا بدل جائے کہ ہم اسے پہچان بھی نہ سکیں۔ 

اردو میں ریکارڈ کیے گئے اس ویڈیو کلپ میں شاہ نے کہا ہے  کہ اگرچہ افغانستان میں طالبان کی اقتدار میں واپسی پوری دنیا کے لیے تشویش کا باعث ہے ، لیکن ہندوستانی مسلمانوں کے ایک طبقے کی جانب سے اس بربریت کا جشن منانا کم خطرناک نہیں ہے۔

مجھے سیاسی مذہب کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہر ہندوستانی مسلمان کو اپنے آپ سے پوچھنا چاہیے کہ کیا وہ اپنے مذہب میں اصلاح  اور جدیدیت پسندی چاہیے یا وہ پچھلی صدیوں کا وحشی پن چاہتا ہے۔

میں ایک ہندوستانی مسلمان ہوں اور جیسا کہ مرزا غالب نے بہت پہلے کہا تھا:

میرے رشتہ اللہ میاں سے بہت بے تکلف ہے

مجھے سیاسی مذہب کی کوئی ضرورت نہیں۔