مہاراشٹر کی اقتدار کی کشمکش راج بھون اور ودھان سبھا تک پہنچی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
مہاراشٹر کی اقتدار کی کشمکش راج بھون اور ودھان سبھا تک پہنچی
مہاراشٹر کی اقتدار کی کشمکش راج بھون اور ودھان سبھا تک پہنچی

 

 

ممبئی/گوہاٹی: مہاراشٹر میں جاری سیاسی جدوجہد مزید گہری ہو گئی ہے۔ اب لڑائی راج بھون اور ودھان سبھا تک پہنچ گئی ہے۔ چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے مہا وکاس اگھاڑی حکومت اور پارٹی (شیو سینا) کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شیوسینا نے 16 باغی ایم ایل اے کی رکنیت ختم کرنے کے لیے ڈپٹی اسپیکر کو ایک درخواست نامہ پیش کیا ہے، جس پر آج کچھ کارروائی متوقع ہے۔

دوسری طرف باغی ایکناتھ شندے کا دھڑا بھی جمعہ کو راج بھون اور ودھان سبھا پہنچ گیا اور اپنے دھڑے کو حقیقی شیوسینا ہونے کا دعویٰ پیش کیا۔ دریں اثنا، ٹھاکرے دھڑے نے آج پارٹی کی قومی ایگزیکٹو کی میٹنگ بلائی ہے

تازہ ترین پیشرفت سے پتہ چلتا ہے کہ باغی لیڈر ایکناتھ شندے کا دھڑا 37 ایم ایل اے کی اہم طاقت تک پہنچ گیا ہے، جو کہ پارٹی کو مخالف انحراف قانون کی خلاف ورزی کیے بغیر اسمبلی میں تقسیم کرنے کے لیے کافی ہے۔ اس کے ساتھ ہی شندے گروپ کے پاس اب 42 ایم ایل اے ہیں۔ تاہم، انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ 50 سے زیادہ ایم ایل اے ان کی حمایت کر رہے ہیں، جن میں شیوسینا کے 40 شامل ہیں۔ دریں اثنا، جمعہ کی شام کو این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے ادھو ٹھاکرے کے ساتھ ٹھاکرے خاندان کے گھر ماتوشری میں طویل ملاقات کی۔

تاہم اس ملاقات کی تفصیلات منظر عام پر نہیں آسکیں۔ دوسری طرف، رات گئے آن لائن میڈیم کے ذریعے پارٹی کونسلروں سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا مقصد شیو سینا کو ختم کرنا ہے کیونکہ وہ ہندو ووٹ بینک کو شیئر نہیں کرنا چاہتی۔ ٹھاکرے نے بی جے پی اور شیوسینا کے باغی ایم ایل اے ایکناتھ شندے کو چیلنج کیا کہ وہ شیوسینا کے کارکنوں اور لوگوں کو دکھائیں جنہوں نے پارٹی کو ان کے حق میں ووٹ دیا۔