قومی سلامتی کے مشیرنے ’سجگ‘ کو کوسٹ گارڈ میں شامل کیا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 30-05-2021
کوسٹ گارڈ کی قوت میں اضافہ
کوسٹ گارڈ کی قوت میں اضافہ

 

 

نئی دہلی: قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال نے گشتی جہاز "سجگ"‘ کو ہندوستانی کوسٹ گارڈ میں شامل کرکے اسے ملک کے بحری مفادات کے تحفظ کیلئے قوم کے نام وقف کیا۔

سجگ نامی یہ جہاز گوا شپ یارڈ لمیٹیڈ کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔این ایس اے ڈوبھال نے بحری فوج کیلئے جدید ترین مشینوں، نئی ٹیکنالوجی پر مبنی سنسر اور ساز و سامان کے ساتھ وقت پر بحری جہاز ملک میں تیار کرنے کیلئے گوا شپ یارڈ کی ستائش کی۔

وزارت دفاع نے کہا ہے کہ ہںدوستانی کوسٹ گارڈ کے جہاز، حکومت کے میک اِن اِنڈیا کے ویژن کے خطوط پر پرائیویٹ یارڈ سمیت ملک کے مختلف شپ یارڈ میں تعمیر کئے جارہے ہیں۔ )

اپنے خطاب میں جناب اجیت ڈوبھال نے کہا کہ آئی سی جی کی تشکیل کا تصور 1971ء کی جنگ کے بعد وجود میں آیا، جب یہ اندازہ لگایا گیا کہ سمندری سرحدیں زمینی سرحدوں کی طرح ہی یکساں طورپر اہم ہیں۔ ایک کثیر رخی ساحلی محافظ کے لئے خاکہ دور اندیش رستم جی کمیٹی کے ذریعے تیار کیاگیا تھا، جبکہ اقوام متحدہ سمندری قانون اجلاس (یو این سی ایل او ایس)پر بات چیت کی جارہی تھی اور ممبئی کے پاس سمندر میں ہندوستان کی املاک میں اضافہ ہورہا تھا۔ 1978ء میں پارلیمنٹ کے ایک آرڈیننس کے ذریعے بنائے گئے آئی سی جی نے پچھلی چار دہائیوں میں طویل سفر طے کیا ہے۔

 اجیت ڈوبھال نے سمندری مسلح فورسیز کے لئے اندرون ملک وقت پر جہاز تیار کرنے کے لئے گوا شپ یارڈ کی ستائش کی، جس میں انتہائی جدید مشینری اور جدید ترین ٹیکنالوجی سینسر اور آلات لگے ہیں، جو آئی سی جی کو بحر ہند خطے کے دائرے میں اور اس سے آگے بھی متعدد نوعیت کی ڈیوٹی انجام دینے کا اہل بنائے گا۔

 آئی سی جی سمندر میں مختلف نوعیت کی سرگرمیاں اور رول ادا کرنے والا ایک فورس ہے، جو سمندر میں پید اہونے والی کسی بھی صورتحال کا جواب دینے والی پہلی مسلح فورس ہے۔اس کے ملازمین وسیع سمندری ساحل کے تحفظ کے لئے مختلف نوعیت کے حالات میں کام کرتے ہیں۔ جناب ڈوبھال نے ساحلی علاقوں میں رہنے والی آبادی کا ساتھ دینے کے ساتھ ساتھ طوفانوں کے دوران راحتی مہم ، سمندری آلودگی، رد عمل اور نارکو مخالف مہموں جیسی مختلف رول کو ادا کرنے کے لئے انڈین کوسٹ گارڈ کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی ساحلی محافظ نے ممبئی کے قریب سمندر میں حال ہی میں آئی قدرتی آفات میں قیمتی زندگیاں بچانے کی سمت میں قابل ذکر اہم تعاون دیا ہے۔

 جناب اجیت ڈوبھال نے کہا کہ بحر ہند خطے (آئی او آر)میں پڑوسی ملکوں کا ساتھ دینے میں آئی سی جی کا اہم رول ہے۔ انہوں نے کہا کہ حجم میں چھوٹی یہ دکھائی دینے والی خدمت قومی اور بین الاقوامی سطح پر اسمگلنگ مخالف اور نشینی ادویات مخالف مہموں میں اہم رول ادا کرتی ہے۔اس خدمت نے حال ہی میں ساحلی ملکوں کے ذریعے بلائے جانے پر بحر ہند خطے سے باہر جاکر مختلف آلودگی رد عمل ، آگ کو بجھانے اور دیگر اسی نوعیت کے کارنامے انجام دیئے ہیں۔

 انڈین کوسٹ گارڈ کے ڈائریکٹر کے نٹراجن نے این ایس اے کو کولمبو سے دور ایک کنٹینر بندر گاہ ایکس –پریس پرل پر انڈین کوسٹ گارڈ کے ذریعے چلائی جارہی آگ بجھانے کی وسیع مہم کے بارے میں معلومات دی۔ آن سائٹ کلپس کو دیکھتے ہوئے جناب ڈوبھال نے رسائی اور پیشہ ورانہ مظاہرہ کرنے کےلئے انڈین کوسٹ گارڈ کی کوششوں کی ستائش کی۔ آئی سی جی کے تقریباً 160 جہازوں اور 62 طیاروں کے ساتھ دنیا میں چوتھا سب سے بڑا ہونے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے وزارت دفاع کے ذریعے اس سمندری خدمت کو 200جہازوں اور 100 طیاروں کے ساتھ دنیا کے پریمیم ساحلی محافظوں میں سے ایک بنانے کی کوششوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔

 قومی سلامتی کے مشیر نے کہا کہ انڈین کوسٹ گارڈ فورس کے ذریعے تقریباً 7500کلومیٹر سمندری ساحل کی حفاظت پر قوم پُر اعتماد ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں زیادہ پیچیدہ تحفظاتی پس منظر دیکھنے کو ملے گا اور آئی سی جی کے پاس آنے والے برسوں میں زیادہ ذمہ داریاں ہوں گی، کیونکہ ہندوستان کے سمندری خطے میں توسیع ہوکر اس میں ایکسٹینڈڈکونٹیننٹل شیلف کی حقداریاں بھی شامل ہوں گی۔

 اپنے اختتامی خطاب میں جناب ڈوبھال نے انڈین کوسٹ گارڈ کی موجودہ قیادت اور حوصلے سے لبریز حفاظتی دستوں کی ستائش کی۔انہیں یقین تھا کہ یہ خدمت ہندوستان کے سمندری مفادات کے تحفظ میں اپنے راستے میں آنے والے کسی بھی چیلنج کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہوگی۔