کشمیر: مسلمانوں نے انجام دیں بزرگ پنڈت کی آخری رسومات

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 09-05-2021
چتا کا منظر
چتا کا منظر

 

 

ساجد رسول ۔آواز دی وائس : پلوامہ

جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے علاقے تہاب کے 70 سالہ چمن لال نے اپنی مٹی سے محبت کی اعلی مثال قایم کی ہے۔انہوں نے کبھی بھی ہجرت نہیں کی اور ہمیشہ اپنے آبائی گاؤں میں رہنے کو ہی ترجیح دی ۔ گزشتہ روز انہوں نے اپنی آبائی زمین میں ہی آخری سانس لی۔

چمن لال جو بی ایس این ایل میں ملازم تھے ، اپنے گاؤں کی ایک مشہور شخصیت تھے ۔ وہ اپنا وقت اپنے مسلمان دوستوں کی صحبت میں ہی گزارتے تھے ۔ سن 1990 کی دہائی میں چمن لال اور ان کے بھائی نے تہاب کو اس وقت بھی نہیں چھوڑا جب وادی میں عسکریت پسندی کے جنم لینے کے بعد تہاب اور اس سے ملحقہ دیہاتوں میں زیادہ تر پنڈتوں نے جموں اور دیگر مقامات کے لئے ہجرت شروع کر دی ۔

مقامی مسلمانوں نے چمن لال کی آخری رسومات کا اہتمام کیا اور اس کی انجام دہی کی اور ان کی وفات پر سوگ بھی منایا۔ تہاب گاؤں میں ہی ان کی آخری رسومات ادا کی گئیں ۔ کورونا کے درمیان بھی سینکڑوں مسلمان باشندوں نے ان کے آخری رسومات میں شرکت کی۔ مرنے والے کے بیٹے اور بیٹی جموں سے اپنے گاؤں پہنچے۔ انہوں نے مسلمانوں کی محبت اور والد کے لئے ان کی دیکھ بھال کا شکریہ ادا کیا۔

awazurdu

مقامی باشندے محمد سلطان کہتے ہیں کہ وہ ہم میں سے ایک تھے ۔ ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ وہ پنڈت ہیں ۔ ہم نے ان کی آخری رسومات کے لئے ہر چیز کا انتظام کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ان کے ساتھ خوشی اور رنج بانٹیں ہیں اور ہمیں ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ہمارے ہی خاندان کے فرد کا انتقال ہوگیا ہے۔ مرحوم کے بھائی نے بتایا کہ مقامی مسلمانوں نے پنڈت جی کی ارتھی کو کندھا دیا اور ان کی آخری رسومات کے لئے لکڑی کا بندوبست کیا۔

awazurdu