مسلمانوں نےشمشان کےراستےکیلئےدی زمین،سڑک بھی بنائی

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 22-10-2021
مسلمانوں نےشمشان کےراستےکیلئےدی زمین،سڑک بھی بنائی
مسلمانوں نےشمشان کےراستےکیلئےدی زمین،سڑک بھی بنائی

 

 

لاتیہار(جھارکھنڈ)

خنجرچلےکسی پہ تڑپتے ہیں ہم امیرؔ

سارے جہاں کا دردہمارے جگر میں ہے

ہندوستانی سماج بھی اس شعر کی مصداق ہے جہاں سبھی طبقے کے لوگ ایک دوسرے کے کام آتے ہیں۔ اتحادویکجہتی کی یہی مثال گزشتہ دنوں جھارکھنڈ کے لاتیہار علاقے کے سیمری گاؤں میں دیکھنے کو ملی۔ یہاں اپنے ہندو بھائیوں کی ضرورت کومقامی مسلمانوں نے محسوس کیا اور مسئلے کا حل بھی نکالا۔

یہ واقعہ ایک مثال بن گیا جس کی میڈیا میں بھی تعریف ہورہی ہے۔ یکجہتی کا یہ واقعہ ٹھیک اس روز سامنے آیا جب مسلمان عیدمیلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم کا جشن منا رہے تھے اور ہندوشرد پورنیما کا تہوار منارہے تھے۔

دردکا احساس

سمیری اور برواڈیہ گائووں میں ہمیشہ سے ہندواور مسلمان اتفاق واتحاد سے رہتے آئے ہیں۔ وہ ایک دوسرے کے خوشی اور غم میں شریک ہوتے ہیں۔ یہاں شمشان گھاٹ تو تھا مگر اس تک پہنچنے کے لئے راستہ نہیں تھا جس سے ہندووں کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ ایسے میں ان کی تکلیف کا احساس مسلمانوں نے کیا اور شمشان کے لئے نہ صرف زمین دی بلکہ محنت کرکے راستہ بھی بنادیا۔

مبارک دن،مبارک کام

سمیری اور برواڈیہ کے ہندووں اور مسلمانوں نے باہمی معاہدہ کیا۔ اس کے بعد ، مسلمانوں میں سےنصف درجن سےزائد لوگوں نے اپنی زمینیں عطیہ کر دیں۔ سڑک کی تعمیر کا کام عید میلاد النبی کے دن شروع ہوا۔ حسن اتفاق سے اسی دن شرد پورنیما کا تہوار بھی تھا۔ سڑک بنانے کے کام میں علاقے کے ہندواور مسلمان دونوں جٹےاورمحنت ومشقت سے دیرینہ مسائل کا حل نکالا۔

اس موقع پر دونوں برادریوں نے باہمی بھائی چارے کی مثال قائم کی۔ صبح صبح ، گاؤوں کی دونوں برادریوں کے لوگ کدال ، چھڑی ، ٹوکری لے کر شمشان گھاٹ پہنچے اور سڑک بنانا شروع کردی۔

جنھوں نے زمین دی

اس موقع پر سیمری گاؤں کے گاؤں کے مکھیا ناگیندر ارون نے کہا کہ ہندوؤں کو شمشان گھاٹ جانے میں بہت پریشانی ہوتی تھی ، کیونکہ اب تک وہاں جانے کا کوئی راستہ نہیں تھا۔ انہوں نے بتایا کہ سیمری اور برواڈیہ گاؤں کے لوگوں نے مل کر فیصلہ کیا۔ اس کے تحت مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے اپنی زمین کو شمشان گھاٹ جانے کے لیے آزادانہ طور پر دیا۔

گاؤں کے مکھیا نے بتایا کہ ہمارے بہت سے آباؤ اجداد کی مذکورہ شمشان میں تدفین کی گئی ہے،لیکن سڑک نہ ہونے کی وجہ سے کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑالیکن اب مسئلہ حل ہوگیا ہے۔انھوں نے بتایا کہ جن لوگوں نے اپنی زمینیں دیں ہیں ان کے نام ہیں وکیل انصاری ، امیر حسن انصاری ، اورنگزیب خان ، بسم اللہ خان ، غلام حسین ، سلیم انصاری۔ ان کے علاوہ بھی کچھ دیگر لوگوں نے دی۔

جن مسلم خاندانوں نے زمین دی تھی ،انھوں نے راستہ بنانے میں بھی مدد دی اور خود کدال لے کر راستہ بنایا۔ گائوں کے لوگوں نے بتایا کہ یہ حضرت محمد صاحب کے یوم پیدائش کا دن تھا دوسری طرف شرد پورنیما بھی تھی۔

اس لئے یہ دن باہمی بھائی چارے کی مثال قائم کرنے کے لیے ایک بہتر دن تھا۔ یہی وجہ ہے کہ سب نے مل کر اس دن سالوں کی پریشانیوں کا خاتمہ کیا۔