ماحولیاتی تبدیلی کوروکنے کے لئے مسلم یونیورسٹی بھی دے گی اپنی تجویز

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
ماحولیاتی تبدیلی کوروکنے کے لئے مسلم یونیورسٹی بھی دے گی اپنی تجویز
ماحولیاتی تبدیلی کوروکنے کے لئے مسلم یونیورسٹی بھی دے گی اپنی تجویز

 

 

علی گڑھ: ماحولیاتی تبدیلی کے سلسلے میں قومی اور بین الاقوامی کوششوں میں اب علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی رائے بھی شامل کی جائے گی۔ ان سائنسدانوں کی گراں قدر رائے کو زمین کی آب و ہوا کو بہتر بنانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات میں بھی شامل کیا جائے گا۔

۔ 8 اکتوبر کو اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ایک آن لائن پروگرام ہوگا جس میں اے ایم یوکے سینئر پروفیسر ، وائلڈ لائف سائنسداں ڈاکٹرعفیف اللہ بھی خطاب کریں گے۔ وہ اے ایم یو کی جانب ست بتائیں گے کہ زمین کے ماحول کو بچانے کے کیاکیا طریقے اپنائے جاسکتے ہیں جو ابھی تک نہیں اپنائے جا رہے۔

مرکزی حکومت بھی ان تجاویز پر غور کرے گی۔ ملک وبیرون ملک کے ماحولیاتی ماہرین اے ایم یو کے وائلڈ لائف سائنسدان کے اس خطاب کو سنیں گے۔ پروگرام کے بارے میں پروفیسر عفیف اللہ نے کہا کہ سال 2020 سے 2030 تک ، ماحولیاتی نظام کی بحالی کی دہائی منائی جا رہی ہے۔

اقوام متحدہ نے اپنا چارٹر دیا ہے۔ اسی مناسبت سے یہ پروگرام منعقد کیا جا رہا ہے۔ اس میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی جانب سے وائلڈ لائف سائنس کے شعبہ کا کردار یہ ہے کہ ہم بتائیں گے کہ وہ کون سے اقدامات ہیں جو ابھی تک اختیار نہیں کیے گئے۔

اگر انہیں زمین کے تحفظ کے لیے کی جانے والی کوششوں میں شامل کیا جائے تو اس کے اثرات کیا ہوں گے۔ اس سلسلے میں پروفیسر عفیف اللہ کا کہنا ہے کہ حیاتیاتی تنوع بری طرح متاثر ہوا ہے۔

کچھ جانور ایسے ہیں جو صدیوں سے انسانوں کے ساتھ رہ رہے ہیں، انہیں جنگل میں نہیں چھوڑ سکتے۔ اس کے علاوہ زمین کا درجہ حرارت مسلسل بڑھ رہا ہے اور گلیشیئر پگھل رہے ہیں۔

فضا میں خطرناک کیمیکلز اور گیسوں کی مقدار بڑھ رہی ہے۔ اسے کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو مستقبل میں زمین پر انسانوں کے رہنے کے لیے بہت سے مسائل پیدا ہوں گے۔