مسلمان باپ نے باندھا،ہندوبیٹےکےسرپرسہرا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 3 Years ago
پپوکے ساتھ شیرخاں
پپوکے ساتھ شیرخاں

 

 

غازی پور: سیورئی تحصیل کے ،بارہ گاؤں کے رہائشی محمد شیر خان نے ایک باپ ہونے کا فرض نبھاتے ہوئے آخرکاراپنے ہندوبیٹے کی شادی کردی۔انھوں نےیتیم ہندو بیٹے کے سر پر سہرا باندھ کرایک مثال پیش کیا۔انھوں نے آج سے16 سال قبل جس ہندوبچے کوگود لیاتھا اوراس بچے کواچھی پرورش دی ، اب اس کی شادی بھی کردی۔ یہ شادی انھوں نے پورے ہندو رسم و رواج کے ساتھ کی۔ مسلم باپ اور ہندوبیٹے کا رشتہ ان لوگوں کے لئے آئینہ ہے جو فرقہ وارانہ ماحول خراب کرنے میں پیچھے نہیں رہتے۔

بارہ گاؤں کےرہائشی پپو،کے پتا بچپن میں ہی فوت ہوگئے تھے۔ اس کے بعداس کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں تھا۔ ایسے میں ، محمد شیر خان کو ترس آیا اور اس نے پپوکوگود لےلیا۔ محمد شیر خان کے اہل خانہ کوبھی اس پر کوئی اعتراض نہیں تھا۔ شیرخان نے پپو کو اچھی تعلیم وتربیت دی۔ پھرجب پپو، شادی کی عمر کو پہنچا،تو اس کی خواہش کے مطابق ہندو رسم کے تحت اس کی شادی کرادی۔ گاؤں کے بہادر رام نے پپو کی شادی اتراولی گاؤں کے رہائشی بھگوان رام کی بیٹی کشمیرہ کے ساتھ طےکرنے کا فیصلہ کیا ، جبکہ محمدشر خان کے کنبہ نے یہ رسم ادا کیا۔

اب تک پپو محمد اپنے گھر میں شیر خان کے ساتھ رہتا تھا ، لیکن اب شیر خان نے پپو کی پرانی جھونپڑی کی جگہ ایک کمرہ تعمیر کیا ہے جہاں پپو اپنی نئی نویلی دلہن کے ساتھ رہ سکتا ہے۔ محمد شیرخان نے پپو پر کبھی بھی مذہب تبدیل کرنے کے لئے دبائو نہیں ڈالا۔ بچپن سے ہی پپو کو گھر میں ہندو مذہب پر چلنے کی مکمل آزادی حاصل تھی۔ گھر میں تمام ہندو تہوار منائے جاتے ہیں۔ پپو کے ساتھ محمد شیر کا پورا گھر ان تہواروں کو مناتا ہے۔ محمد شیر کے اپنے چار بیٹے ہیں۔ چار بیٹے ہونے کے باوجود ، محمد شیر، پپو کو اپنا چھوٹا بیٹا مانتے ہیں۔ پپوبھی محمد شیر کو باپ کی طرح سمجھتاہےاور ان کے بیٹوں کو بڑے بھائیوں کی طرح عزت دیتا ہے۔

شیر خان کے چار بیٹے باہر رہتے ہیں۔البتہ پپو گھر میں رہتا ہے اور کھیتی باڑی کا خیال رکھتا ہے۔ پپوکا کہنا ہے کہ اس خاندان میں ہولی،دیوالی سے لے کر ہر تہوار منایا جاتا ہے۔ گھر والے مجھ کو پیار کرتے ہیں۔ کبھی ایسا محسوس نہیں ہوا کہ میرے والدین نہیں ہیں۔ ہر چیز میں میرا ساتھ دیا۔ پھر خواہ یہ شادی ہی کیوں نہ ہو۔ میں خوش قسمت ہوں کہ ایسا خاندان ملا۔